ہوم << بچوں کو مسجد لے جائیں یا نہیں؟ نیر تاباں

بچوں کو مسجد لے جائیں یا نہیں؟ نیر تاباں

کیوں نہیں؟ بچپن سے ہی ان کے دل میں مسجد جانے کی رغبت اور محبت ہو. لیکن چھوٹے بچوں کو مسجد بھیجنے سے پہلے مائیں اس بات کی تسلی کر لیں کہ بچہ بھوکا نہ ہو، نیند پوری ہوئی ہو۔
چھوٹے بچے چونکہ جلدی بور ہو جاتے ہیں اس لیے ان کی مصروفیت کے لیے کھیلنے اور کھانے پینے کی چیزیں ساتھ لے جائی جائیں.

کھانے کی اشیاء ایسی ہوں
- جنہیں کھانے سے آواز نہ پیدا ہوتی ہو یعنی چپس وغیرہ نہ ہوں، اور نہ ہی ریپر کی آواز آتی ہو،
-خاموشی سے کھانے والی چیز جو مسجد گندی نہ کرے جیسے خشک خوبانی، کھجور، پنیر کے ٹکڑے، کیلا وغیرہ گٹھلی/چھلکا وغیرہ پھینکنے لفافہ ساتھ لیکر جائیں۔ اشیاء ضرورت سے کچھ زیادہ رکھ لیں کہ اگر کسی اور بچے کا جی للچائے.
-ٹافیاں گولیاں نہ رکھیں کیونکہ ایک تو چیز بری ہے، اور پھر چپچپے ہاتھ ہر جگہ لگیں گے.

پینے کے لئے شربت، جوس کے بجائے صرف پانی ساتھ لے کر جائیں۔ اگر بچہ خود ہاتھ میں بوتل پکڑ کر پینا پسند کرتا ہے تو ڈھکن والا ایسا کپ رکھیں جس سے پانی گرے نہیں.

خاموش کھلونے جیسے گڑیا جو آواز نہ کرتی ہو، یا چھوٹی گاڑیاں، کلرنگ بکس اور کلرز، کہانیوں کی کتاب، بلاکس، پزلز وغیرہ بچے ساتھ لے جائیں۔ فی الحال آپکا مقصد یہ نہیں کہ تین چار سال کا بچہ سکون سے کھڑا ہو کر پوری نماز ادا کرے. اس کا مسجد جانا ہی بہت ہے۔

بہتر ہے کہ بچوں کی ٹریننگ چھوٹی نمازوں سے شروع کی جائے۔ جیسے جمعہ کے جمعہ۔ یوں بچہ آہستہ آہستہ مسجد کے ماحول کا عادی ہوتا جاتا ہے۔ تراویح پر ننھے بچے بہت بیزار ہو جاتے ہیں اور پھر بوریت مٹانے کے لئے بھاگ دوڑ کرنے لگتے ہیں۔ لمبی رکعات ہوتی ہیں تو ماں باپ کے لئے بیچ میں توڑنا بھی مشکل اور زیادہ شور ہو تو نمازیوں کے لئے بھی مشکل ہوتی ہے۔

نکلنے سے پہلے بھی اسکو سمجھائیں کہ ہم مسجد جا کر نماز پڑھیں گے، بہت مزہ آئے گا. آپ اچھے بچوں کی طرح ماما/بابا کے ساتھ بیٹھ جانا۔ شاید کوئی بچے مسجد میں بھاگ دوڑ کریں، شور مچائیں، لیکن آپ کوشش کرنا کہ اچھے سے بیٹھے رہیں تا کہ انہیں سمجھ آ جائے کہ مسجد میں شور نہیں مچاتے۔۔
ممکن ہے اس سب کے باوجود بھی بچہ کھیلنے لگے یا صفوں کے درمیان چلتا پھرتا ہو تو باقیوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ ایک چھوٹا بچہ ہے۔ ایسے میں بچوں کو ڈانٹا نہ جائے، نہ ہی ماں باپ کو ایسی نظروں سے دیکھا جائے کہ وہ آئیندہ بچوں کو مسجد لانے سے گھبرانے لگیں۔ یہ بچے کل کے نوجوان ہیں۔ ان کا دل مسجد میں لگنے لگے، اس میں اپنا حصہ بھی ڈالیے۔

Comments

نیر تاباں

نیر تاباں کینیڈا میں مقیم ہیں۔ شعبہ تعلیم سے تعلق ہے۔ کہانی کار اور صداکار ہیں۔ منفرد طرز تحریر ان کی پہچان ہے۔ بچوں کی متعدد کتابوں کا انگریزی ترجمہ کرچکی ہیں۔ ننھے بچوں سے لے کر خواتین تک کی تربیت سے متعلق بھی کوشاں رہتی ہیں۔ ورکشاپس اور کورسز ڈیزائن کیے ہیں، سبھی کے لیے الگ کلاسز ہوتی ہیں۔ ماحول دوست ہیں اور اس حوالے سے آگاہی پھیلاتی ہیں۔

Click here to post a comment