ہوم << رمضان میں صحت کا عہد،  متوازن غذا کا خصوصی اہتمام - عبدالجبار سلہری

رمضان میں صحت کا عہد،  متوازن غذا کا خصوصی اہتمام - عبدالجبار سلہری

ماہ رمضان محض ایک اسلامی مہینہ نہیں بلکہ روح کی تازگی، جسم کی پاکیزگی اور دل کی تطہیر کا ذریعہ ہے۔ یہ وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں رحمتوں کی برسات ہوتی ہے، کئی گناہ گاروں کو نجات ملتی ہے، نیکیاں سو گنا بڑھا دی جاتی ہیں اور اللہ کا قرب نصیب ہوتا ہے۔ یہی وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا، اس میں ایک رات ہزار راتوں سے افضل رکھی گئی اور جس میں ایک روزہ دار کی ہر دعا قبول ہوتی ہے۔

روزہ نہ صرف عبادت ہے بلکہ صحت کے لیے بھی از حد مفید ہے۔ سحری اور افطار کے لمحات خصوصی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ یہی وہ وقت ہوتا ہے جب جسمانی قوت کو برقرار رکھنے اور روحانی تقویت حاصل کرنے کا بہترین موقع میسر آتا ہے۔ مختلف خطوں میں سحری و افطار کے پکوانوں کا ذائقہ اور طریقہ کار مختلف ہوسکتا ہے، مگر ان کی اہمیت اور محبت ایک جیسی ہے۔

سحری دن بھر توانائی فراہم کرنے کا ذریعہ ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا: " میری امت کے لیے ان کی سحدری میں برکت فرما تم سحری کھایا کرو اگرچہ ایک گھونٹ پانی پی لو یا ایک کھجور یا چند دانے کشمش کے کھالو بلاشبہ فرشتے تمہارے اوپر رحمت نازل کرتے ہیں۔“ (کنزالعمال حدیث نمبر: 23978 ) مختلف ممالک میں سحری کے مختلف پکوان کھائے جاتے ہیں۔ پاکستان و ہندوستان میں پراٹھا، انڈے، دہی، دلیہ، اور کھجور عام ہیں۔ ترکی میں پنیر، روٹی، زیتون، اور شہد مقبول ہے جبکہ عرب ممالک میں لبن، کھجور اور روایتی روٹیاں کھائی جاتی ہیں۔

رمضان المبارک میں سحری کا کھانا بہت اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ دن بھر کے روزے کے لیے جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔ سحری میں ایسی غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیے جو دیرپا توانائی فراہم کریں، جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں، اور بھوک کو کنٹرول کریں۔

سحری کے لیے بہترین غذائیں جو از حد مفید ثابت ہو سکتی ہیں، کاربوہائیڈریٹس جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں۔ سحری میں آٹے کی روٹی، دلیہ، یا براؤن بریڈ کا استعمال بہترین ہے۔ دلیہ فائبر اور توانائی کا بہترین ذریعہ ہے۔ پروٹین بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انڈے، دالیں، دہی، اور پنیر پروٹین کے بہترین ذرائع ہیں۔ انڈے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں اور دن بھر جسم کو تقویت دیتے ہیں۔ دہی معدے کے لیے مفید اور ہاضمہ بہتر بناتا ہے۔ فائبر نظام ہضم کو بہتر بناتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔ پھل، سبزیاں، اور اناج فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ سحری میں زیادہ سے زیادہ پانی پینا ضروری ہے تاکہ دن بھر جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ بادام، پستہ، اور اخروٹ جیسے خشک میوہ جات توانائی اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔ پھل اور سبزیاں وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ کھجور نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی پسندیدہ غذا ہے اور فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔

افطار وہ لمحہ ہوتا ہے جب روزہ دار کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”جب تم میں سے کوئی شخص روزہ کھولے تو اُسے کھجور سے روزہ کھولنا چاہیے کیونکہ وہ باعث برکت ہے، اور اگر جسے کھجور نہ ملے تو پانی سے افطاری کرے کیونکہ وہ بہت پاکیزہ ہے۔ " (صحیح ابن خزیمہ حدیث نمبر: 2067)

پاکستان و ہندوستان میں سموسے، پکوڑے، فروٹ چاٹ، اور دہی بڑے عام ہیں۔ عرب ممالک میں لبن، فلافل، اور حریرہ سوپ مقبول ہے۔ ترکی میں سوپ، پنیر، اور زیتون کے پکوان خاص ہوتے ہیں۔ جس کی فوری توانائی بحال کرنے والی غذاوں میں کھجور اور دودھ جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ فروٹ چاٹ وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہے۔ شربت پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور ہائیڈریشن برقرار رکھتا ہے۔

دنیا بھر کے مسلمان اپنی ثقافتی روایات کے مطابق سحر و افطار کے مختلف پکوان تیار کرتے ہیں۔ مصر میں حریرہ سوپ، فول مدامس اور قاہریہ کی روایتی روٹی عام ہیں۔ ترکی میں روایتی "پیدہ" روٹی اور "شوربہ" پسند کیے جاتے ہیں۔ پاک و ہند میں بریانی، دہی بھلے، اور چنا چاٹ خاص پکوان ہیں۔ جبکہ انڈونیشیا میں"کولاک" نامی میٹھا پکوان مشہور ہے۔

رمضان میں صحت مند غذا کا انتخاب کرنا انتہائی ضروری ہے تاکہ جسم دن بھر متحرک اور توانا رہے۔ زیادہ تلی ہوئی اور میٹھی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ یہ صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ سحری میں متوازن غذا جس میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ اور فائبر سے بھرپور خوراک لینا ضروری ہے جبکہ افطار میں ہلکی مگر توانائی سے بھرپور غذا کھانی چاہیے۔ دن میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے افطار اور سحری کے درمیان زیادہ پانی پینا ضروری ہے۔ زیادہ تلی ہوئی اشیاء کی بجائے بھاپ میں پکائی ہوئی یا گرل کی گئی غذا لینا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

رمضان المبارک میں سحر و افطار کے پکوان صرف خوراک نہیں بلکہ ایک روحانی تجربہ بھی ہیں۔ یہ لمحے جہاں جسم کو راحت پہنچاتے ہیں، وہیں روح کو بھی تازگی بخشتے ہیں۔ ہر ثقافت کے اپنے منفرد ذائقے اور روایات ہیں لیکن مقصد سب کا فقط ایک ہی ہے، اللہ کی رضا اور تقویٰ کا حصول ہے ۔

ہمیں چاہیے کہ رمضان کی اس بابرکت گھڑیوں میں متوازن غذا کا اہتمام کریں تاکہ ہماری عبادات میں مزید روحانی اور جسمانی قوت پیدا ہو۔ کھانے پینے میں میانہ روی اور سادگی اختیار کریں، صحت مند زندگی گزاریں اور رمضان کی حقیقی روح کو سمجھیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس مقدس مہینے میں برکتیں اور رحمتیں عطا فرمائے۔ آمین۔