ہوم << زندگی، ایک قہوہ خانہ - حمود شاہین

زندگی، ایک قہوہ خانہ - حمود شاہین

( قہوے کی بھاپ میں تحلیل خوابوں کی داستان)

زندگی ایک قہوہ خانہ ہے،
جہاں رات کی بارش میں بھیگی ہوئی
اداس کرسیوں پر بیٹھے لوگ
اپنی آنکھوں میں کہانیاں سجائے رکھتے ہیں،
خاموشیوں میں سلگتے ہیں،
دھویں میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔

کہیں ایک پیالی میں چمچ ہولے سے ہلتی ہے،
جیسے کسی کی زلفوں میں ہاتھ چلتا ہو،
قہوے کی تلخی میں کوئی چہرہ گھلتا ہے،
شاید کوئی بچھڑنے سے پہلے
آخری گھونٹ تک کسی کا ساتھ چاہتا ہو۔

بارش، کھڑکی کے شیشوں پر نظم لکھتی ہے،
بوندیں تھم کر دیر تک دیکھتی ہیں،
جیسے کوئی پرانا خط پڑھتے ہوئے
لفظوں میں دُبکا کوئی وعدہ یاد آ جائے۔

رات، قہوے کی خوشبو میں لپٹا کوئی خواب ہے،
جو آنکھوں میں جاگا رہتا ہے،
کہیں کوئی ہنستا ہے،
جیسے کسی پرانی محبت کی بازگشت ہو،
کہیں کوئی چپ چاپ بیٹھا ہے،
جیسے زخموں کو لفظوں میں باندھنے کی مشق کر رہا ہو۔

"تم قہوے کی پیالی سے اٹھتی بھاپ کی طرح
میری پہچان کر لو،
کہیں ایسا نہ ہو
کہ دھواں چھٹ جائے،
اور ہم ایک دوسرے کو کھو دیں۔"

کہیں کسی میز پر رکھے دو ہاتھ
بس چھونے کو رہ جاتے ہیں،
لمحے چمچ میں گھومتے ہیں
اور پھر کسی دوسرے وقت میں تحلیل ہو جاتے ہیں۔

زندگی، ایک قہوہ خانہ ہے،
جہاں ہر کوئی اپنے درد کا ایک کپ لے کر آتا ہے،
دو گھونٹ خاموشی میں پیتا ہے،
اور پھر کسی اور دن کے انتظار میں
نکل پڑتا ہے۔