ہوم << دہلی میں نئی حکومت کی تشکیل - ابوالاعلی سبحانی

دہلی میں نئی حکومت کی تشکیل - ابوالاعلی سبحانی

وہ تمام ”تجزیہ نگار “اور ”صحافی“ جو کیجریوال کے خلاف دن رات پروپیگنڈے میں مصروف تھے،
جو عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دے رہے تھے،
جو عام آدمی پارٹی کو بی جے پی سے بھی خطرناک بتا رہے تھے،
جو کیجریوال کو سب سے بڑا سنگھی لکھ رہے تھے،
جو منیش سسودیا کو سب سے زہریلا انسان قرار دے رہے تھے،
وہ سب آج بہت خوش ہوں گے!
کیجریوال کی جگہ ریکھا گپتا کو دیکھ کر!
سسودیا کی جگہ پرویش کو دیکھ کر!
آتشی کی جگہ کپل مشرا کو دیکھ کر!

آپ خوش ہوں گے!
یقینا آپ کو خوش اور ناخوش ہونے کا پورا پورا حق حاصل ہے!
لیکن میرے لیے آج بہت دکھ کا دن ہے!
مجھے وہ دن یاد ہے جب دہلی فسادات کو لے کر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف انڈیا کے سامنے کئی گھنٹے تک پٹیشن لیے وکیلوں کی پوری ٹیم کے ساتھ کھڑا تھا!
مجھے وہ دن بھی یاد ہیں جب دہلی فسادات سے متعلق کیسز لے کر دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے چکر لگایا کرتا تھا!
مجھے وہ دن بھی یاد ہیں جب رات رات بھر بیٹھ کر پرویش اور کپل کے ویڈیو بیانات کے ڈاکیومنٹیشن میں لگارہتا تھا!
مجھے جسٹس مرلی کا وہ سوال بھی یاد ہے جب اس نے ہماری پٹیشن سنتے ہوئے دہلی پولیس سے سوال کیا تھا، ابھی تک پرویش اور کپل کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں درج ہوا!
مجھے چیف جسٹس آف انڈیا کے بھی ایک ایک ریمارکس یاد ہیں!
مجھے سب کچھ یاد ہے!
اور آج میں دہلی میٹرو میں کھڑا نیوز دیکھ رہا ہوں!
کپل مشرا نے بھی وزارت کے لیے حلف اٹھالیا ہے!
اور پرویش ورما نے بھی!

میں ابھی صرف ایک پوائنٹ پر سوچ رہا ہوں؛
ہمیں اپنے تجزیوں میں ہمیشہ اعتدال پسند ہونا چاہیے!
ہمیں اپنی رایوں میں ہمیشہ توازن اختیار کرنا چاہیے!
ہمیں خیر اور شر میں ہمیشہ فرق کرنا چاہیے!
ہمیں چھوٹے شر اور بڑے شر میں ہمیشہ فرق ملحوظ رکھنا چاہیے!
ہمیں اپنے تجزیوں میں نری جذباتیت کے بجائے سیاسی مہارت کا اظہار کرنا چاہیے!
ہمیں ہمیشہ دور کا سوچنا چاہیے!

Comments

Avatar photo

ابوالاعلی سبحانی

ابوالاعلی سید سبحانی مصنف اور مترجم ہیں۔ دہلی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ لکھنو یونیورسٹی سے ایم اے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے گریجویشن کی ہے۔ جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ، ندوۃ العلماء لکھنو اور الجامعۃ الاسلامیہ کیرلا سے دینی تعلیم حاصل کی ہے۔ ماہنامہ رفیق منزل اور ماہنامہ حیات نو کے سابق مدیر ہیں۔ عربی سہ ماہی “النشرہ”، نئی دہلی کے سابق مدیر معاون ہیں۔ ہدایت پبلیکیشنز کے نام سے اپنا ادارہ چلا رہے ہیں

Click here to post a comment