ہوم << اس رمضان اپنے بچوں کی زندگی بدل دیجیے ۔ غلام محی الدین ترک

اس رمضان اپنے بچوں کی زندگی بدل دیجیے ۔ غلام محی الدین ترک

آپ کے بچے آپ کی توجہ چاہتے ہیں۔آپ کا گھر رمضان میں باقی مہینوں کی نسبت کچھ خاص نظرآنا چاہیے۔

اللہ پاک نے ہمیں ماہِ رمضان جیسی عظیم نعمت سے سرفراز فرمایا۔ رمضان المبارک رحمتوں ،عظمتوں اور برکتوں والا مہینا ہے۔ ماہِ رمضان کی ہر گھڑی رحمت بھری ہے۔ماہ ِرمضان ایک طرف تو عبادت کا موسمِ بہار ہےتو دوسری طرف تربیت کا مہینا ہے۔ ایک ماہ کے مسلسل روزے جہاں صبروبرداشت ، صدق و اخلاص، استقامت اورتحمل جیسی عظیم خوبیوں پرعمل کرنا سکھاتےہیں،وہیں جھوٹ،غیبت ،حسد،چغلی ،وعدہ خلافی اور ریاکاری وغیرہ جیسے گناہوں سے دُور رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔

زیر نظر مضمون میں ایسی سرگرمیاں تجویز کی جارہی ہیں جو بچّوں میں اچّھی عادات پروان چڑھانے کے ساتھ تعلیمی مقاصد کے حصول (مثلاًسُننا،بولنا،پڑھنا،لکھنا،کسی کام میں شمولیت،مل جل کر کام کرنے،کسی تقریب کا نظم و نسق سنبھالنے،ایک دوسرے کی بات سُننے، صبروبرداشت،نظم و ضبط اور مسئلہ کا حل تلاش کرنے)میں بھی معاون ثابت ہوسکیں گی ۔ان سرگرمیوں پر عمل کرنے سے نہ صرف طلبہ کی تعلیمی اور ذہنی نشوونما میں اضافہ ہوگابلکہ وہ دینی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے سکیں گے۔یادرہے کہ بچوں کو اگر بامقصد سرگرمیوں میں مصروف نہ کیا تو وہ اس مقدس ماہ میں موبائل فون کے بے جا استعمال اور دیگر وقت ضائع کرنے والی سرگرمیوں میں اپنی توانائیاں لگادیں گے۔

رمضان عہد:
رمضان کی آمد سے قبل اپنے بچّوں سے نیکیاں کرنے اور اخلاقی کمزوریاں دُور کرنے کا عہد لیجیے۔نیکیوں اور اخلاقی کمزوریوں کی نشان دہی کیجیے، ان کے نقصانات سے آگاہ کیجیے،پھر ان نیکیوں اور کمزوریوں کے نام لکھوائیےاور کمزوریاں دُور کرنے میں مدد کیجیے۔

استقبال رمضان:
بچّوں کو بتائیے کہ اللہ پاک کا ایک خاص مہمان ہمارے درمیان تشریف لارہا ہے، اس لیے ہم اپنے گھر کی صفائی کررہے ہیں ۔صفائی ہونے کے بعد اب ایک چھوٹی سی تقریب سجائیے اورانھیں بتائیے کہ گھر کی صفائی ہونے کے بعد ہم اپنے دل کی صفائی کریں گے۔دل کی صفائی کیسے ہوگی؟ جب ہم ساری نمازیں پڑھیں گے، تلاوت کریں گے، درود شریف پڑھیں گے۔زبان سے اچّھی بات کہیں گے اور بُری باتوں سے بچیں گے۔ اس تقریب میں رمضان کی اہمیت اور فضیلت بھی بتائیے۔رمضان سے ایک آدھ دن پہلے یہ ایک بہترین اور موثر سرگرمی کے طور پر کروائیے ۔سارا رمضان ان امور کا جائزہ بھی لیجیے اور حسب ضرورت بار بار ٹوکنے سے بچتے ہوئے حسن تدبیر سے بچوں کی اصلاح کرتے رہیے ۔

رمضان مبارک باد:
اپنے بڑے بچّوں سے ایک خط لکھوائیے۔وہ یہ خط اپنے کسی دوست ، پڑوسی یا رشتے دار کو لکھیں ۔انھیں اس خط میں رمضان کی مبارک باد دینے کے علاوہ رمضان کی تیاری، عبادات اور اخلاقی برائیوں سے بچنے کی ترغیب دلائیے۔(خط کا مواد واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعےبھی بھیجوایا جاسکتا ہے۔)

اچّھی نیتیں کروائیے:
بچّوں کو بتائیے کہ کسی بھی اچھّے کام کا ثواب نیت کے بغیر حاصل نہیں ہوتا۔ انھیں ہر اچّھے کام کی نیتیں پہلے سے بتائیے اور حسب موقع بآوازِبلند نیت کرکے یاد دلائیے۔مثلاًنماز کے لیے مسجد جانے کی نیتیں،سوتے وقت تہجد یا سحری کے لیے اٹھنے کی نیتیں۔ گاہے بگاہے ان کی دہرائی کروائیے،ان نیتوں کو زبانی سنیے اور انھیں تحریری طور پر لکھوائیے۔

عبادات:
اپنے بچّوں کو ان کی عمر کے اعتبار سے فرض عبادات کے بارے میں بتائیے۔ نماز وروزے کی پابندی کروائیے۔اسی طرح گھر میں اجتماعی طور پر عبادات کے لیے ایک وقت مقررکیجیے۔بچوں کو نماز ،روزے اورتروایح کی اہمیت بتائیے۔خود بھی ذوق و شوق کے ساتھ ان عبادات کی ادائیگی کیجیےاور بچوں کے لیے سراپا ترغیب بن جائیے۔ فرائض کے ساتھ نوافل اور ذکرواذکار کے فضائل بھی بتائیے ۔ کلاس IVاور اس سے اگلی کلاسز کےبچوں کو خاص تعداد میں قرآنی آیات کی تلاوت ، ترجمہ، تفسیر یا کوئی دینی کتاب کے دس صفحات پڑھنے یا سننے کی ترغیب دلائیے۔انھیں ہدف بھی دیجیے جیسے : روزانہ 100بار دُرود شریف پڑھنا،100بار اللہ پاک کا ذکر کرنا۔

دیوار ِرمضان:
اپنے بچّوں کی رمضان سے محبت بڑھانے اورتخلیقی صلاحیتیں اجاگر کرنے کےلیے گھر کی کسی دیوار کو دیوار رمضان کا نام دیجیےاوراس پر یہ سرگرمیاں کروائیے۔(حسب ضرورت سافٹ بورڈ بھی لگوایا جاسکتا ہے۔)
• رنگین کاغذ یا کارڈ سے چاند اور ستارے بنانا سکھائیے ۔ انھیں تار یا ربن سے جوڑنا سکھائیےتاکہ اسے دیوار پر لٹکایا جا سکے۔
• رنگین مارکر (Marker)یا پینٹ کا استعمال کرتے ہوئے رمضان کی مبارکباد لکھوائیے۔ بصری طور پر دلکش خطاطی آرٹ بنانے کے لیے بچّے مختلف فونٹس اور اسٹائلز کے ساتھ تجربہ کر سکتے ہیں۔
• کھجور اور پانی کی تصویر بنوائیے۔
• ایسی تصاویر بنوائیے جو بے جان چیزوں پر مشتمل ہوں اور رمضان کے لیے ان کی خواہشات کو ظاہر کرتی ہوں۔ ان تصویروں کو کاغذ کی ایک بڑی شیٹ پر ترتیب دے کر کولاج (collage)بنوائیے۔
• رمضان کاؤنٹ ڈاؤن کیلنڈربنوائیے۔ بچّوں کو اسے ڈرائنگ یا اسٹیکرز کے ساتھ سجانے دیجیے۔ عید الفطر آنے تک ہر دن کو نشان زد کروائیے۔
• رمضان کے تینوں عشروں کے نام ، سحروافطار کی دعائیں خوش خط لکھوائیے۔
• بچّوں سے اپنے، خاندان اور دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کےلیے دُعائیہ کارڈ لکھنے یا تیار کرنے کو کہیں۔ ان کارڈز کو رمضان میں دُعا کی یاد دہانی کے طور پر بھی دیوار پر لٹکایا جا سکتا ہے۔
• بچّوں کو رمضان کی کہانی یا انھوں نے اپنا رمضان کیسے گزرا کے عنوان پر لکھنے یا تصاویر بنانے کی ترغیب دیجیے۔

تقریب فیضان نماز(ابتدائے نماز):
اپنے گھر یا خاندان میں ایسے بچّوں کو تلاش کیجیے جن کی عمر سات سال کے آس پاس ہو۔اس تقریب میں ان بچّوں کو خاص مہمان کا درجہ دیجیے۔اس تقریب میں بچّوں کو پانچوں نمازوں کے نام اور آسان معلومات بتائیے ، نماز کی ڈائری اور تسبیح کاؤنٹر جیسے تحفے دیجیے۔یہ تقریب نماز سے اُن کی محبّت میں اضافہ کرے گی اور زندگی بھر انھیں یاد رہے گی۔

رمضان خیرخواہی مہم:
بچّوں سے اپنے پڑوسیوں اور رشتے دار وں کی فہرست تیار کروائیے۔حسب توفیق اس فہرست میں شامل افراد کے ہاں افطار بھجوائیے۔ اس فہرست میں محلے کے غریب افراد کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے،ان افراد کے گھروں میں کچھ نہ کچھ اناج، پھل، دُودھ اور دوسر ی چیزیں بھی بھیجی جاسکتی ہیں۔ اپنے بچّوں کو دنیا بھر میں دینِ اسلام کی خدمت میں مصروف عظیم دینی اور فلاحی تحریکوں کے لیے عطیات جمع کروائیے۔بچوں کو راہِ خدا میں خرچ کرنے کے فضائل بھی بتائیے۔

ایک روپیہ روزانہ صدقہ:
ایک روپیہ روزانہ صدقہ یا ایک نیکی روزانہ کا مقصد بچّوں میں صدقے اور نیکی کی عادات پروان چڑھانا ہے۔ اس مقصد کے لیے ایک گلک لیجیے،اور اس میں پیسے جمع کیجیے۔ ضروری نہیں کہ صرف ایک روپیہ روزانہ صدقہ ہی دیا جائے اورگلک بھی رمضان میں ہی بھرجائے۔حسب ضرورت انھیں صدقے کی اہمیت اور فضیلت بھی بتائیے۔کہ رمضان میں ایک نیکی کا ثواب 70گنا بڑھادیا جاتا ہے۔اس طرح مہینے کے آخر میں 30روپے ہی جمع نہیں ہوں گے یا 30نیکیاں ہی پروان نہیں چڑھیں گی، بلکہ صدقہ و خیرات کی یہ خوبصورت عادت ان کی زندگی کا حصّہ بن جائے گی۔

رمضان واک (Ramadan Walk):
اپنے بچّوں کے ساتھ روزانہ رمضان Walkکااہتمام کیجیے۔صرف مسجد جاتے ہوئے ہی آپ کو یہ موقع پانچ مرتبہ مل سکے گا۔مسجدجاتے ہوئے اپنے سمجھ دار بچّوں کو ضرور ساتھ لیجیے۔ انھیں مسجد کے آداب بتائیے۔ مسجد میں بھاگنے ،اُچھل کود کرنے ، لوگوں کی نمازیں خراب کرنے ، شور مچانے، شرارتیں کرنے، نَمازیوں کے آگے سے گزرنےاور مسجد کا تقدس پامال کرنے سے بچنے کی تاکید کیجیے۔ راستے میں ان کے ساتھ بات چیت کیجیے۔کوئی اچّھی بات بتائیے، کوئی دُعا سُن لیجیے۔ آتے جاتے ہوئے کچھ لوگوں کا حال احوال دریافت کیجیے،اپنے دوستوں سے ملوائیے۔مسجد آتے جاتے ہوئے ذکرواذکار اور دُرود شریف پڑھنےکا ذہن دیجیے۔اسی طرح سیڑھیوں پر چڑھتے وقت اللہ اکبر اور اُترتے وقت سبحان اللہ کا ورد کیجیے۔

گرینڈ پیرنٹس ٹائم:
اگر گھر میں آپ کے امّی،ابّو یا دیگر بزرگ ہیں تو اُن کے لیے باقاعدگی سے وقت نکالیے،اُن کی باتیں غور سے سنیے،ان کی خدمت کیجیے،ان کی عزت کیجیے، اُن سے حسن سلوک سے پیش آئیے اور ان کی خواہشات کا خیال رکھیے۔ اُن کی دعائیں لیجیے۔ غیر محسوس طورپر بچّوں کو بھی ان کاموں میں شامل کیجیے۔ بچّوں کو اُن کے نانا،نانی،دادا،دادی کی اہمیت اور ان کی قدر کرنا سکھائیں ۔ انھیں بتائیں کہ بزرگوں کا سایہ اور اُن کی دُعائیں ہمارے لیے رحمت ہوتی ہیں ۔ان کے ساتھ گزرا ہوا وقت ہمارا بہترین سرمایہ ہے۔ دادا دادی اور نانا نانی کے ساتھ گزارا ہوا وقت تربیت کی ایسی نرسری ہے جس کا سبق بچّوں کو زندگی بھر یاد رہے گا۔ جب یہ بچّے جوان ہوکر خود ماں باپ بنیں گے تو انھیں اندازہ ہوگا کہ ان کے بڑوں کی محبّت اور شفقت کے باعث ان میں بہترین اقدار پروان چڑھی ہیں ۔وہ ان اقدار کو اپنے بچّوں تک منتقل کرسکیں گے۔

رمضان کہانی:
رمضان المبارک کی ایک خاص بات اس ماہ آنے والے مقدس ایام ہیں ۔ اپنے بچّوں کو اسلام کی عظیم تاریخ سے دلچسپ انداز میں آگاہ کیجیے ۔بڑے بچوں سے ان اہم ایام سے متعلق مضمون لکھوائیے۔ زبانی سوالات کے ذریعے اُن سے جواب لیجیے۔ یہ سرگرمی ان کے لیے ایک یادگار سرگرمی ہوگی ۔اسلام کی ان مقدس ہستیوں کو ایصال ثواب کیجیےتاکہ ہماری نسلوں میں ان ایام کی اہمیت مستحکم ہوسکےاور یہ روایات اگلی نسلوں تک پہنچ سکیں۔

روزہ کشائی:
خاندان اور رشتے داروں میں اُن بچّوں کا انتخاب کیجیے جو پہلی بار روزہ رکھیں گے۔ اس دن روزہ کشائی کا اہتمام کیجیے۔ بچّوں کو یہ احساس دلایا جائے کہ یہ تقریب اُن کے لیے سجائی گئی ہے،تمام بچّوں کو خاص مہمان کا درجہ دیا جائے۔

امور ِخانہ داری:
بچیوں کو باورچی خانے اور گھر داری کے دوسرے کاموں میں مصروف رکھیے۔باورچی خانے میں مشاہداتی سرگرمیاں بھی کروائیے جیسے کسی بھی چیز کے ابتدائی اور تکمیلی مراحل مثلاًبریانی، روٹی یا سبزی بنانے کا طریقہ ۔

عید گفٹ:
رمضان سے پہلے مذکورہ اچّھی عادات سے متعلق آگاہی فراہم کیجیے، ان پر عمل کی ترغیب دلائیے۔ رمضان کے آخر یا عید کے موقع پر بچّوں کو اچّھی کارکردگی پر تحفہ ضرو ر دیجیے جیسے سب سے زیادہ روزے رکھنے پر تحفہ، سب سے زیادہ نمازیں پڑھنے پر تحفہ،سب سے زیادہ قُرآن پاک کی تلاوت کرنے یا دُرود پاک پڑھنے، درس دینے یا مطالعہ کرنےپر تحفہ ۔بچّوں کو رمضان سرٹیفیکیٹس بھی دیجیے۔یہ عمل رمضان سے ان کی محبّت میں مزید اضافہ کرے گی ۔
اللہ پاک ہمیں اور ہمارے بچوں کو ماہِ رمضان المبارک کی برکتوں سے مالا مال فرمائے۔ آمین!

Comments

غلام محی الدین ترک

غلام محی الدین ترک کو اردو زبان اور ادب اطفال سے خصوصی دلچسپی ہے۔ یکساں قومی نصاب کے تحت بیس درسی کتابیں تحریر کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ بچوں کے لیے کہانیوں کی تین کتابیں، اور اردو کے ذہنی، تعلیمی اور لسانی کھیلوں پر مشتمل کتاب بھی شائع ہو چکی ہے۔ کراچی یونیورسٹی سے ابلاغ عامہ اور اُردو میں ماسٹرز اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے بی ایڈ کیا ہے۔ اردو کے لیکچرار ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے رسائل و اخبارات میں مضامین شائع ہوتے ہیں۔

Click here to post a comment