ہوم << زندگی بدلنے والی کتابیں - تنویر گھمن

زندگی بدلنے والی کتابیں - تنویر گھمن

سب خوش رہنا چاہتے ہیں، مگر کتنے واقعی خوش ہیں؟ مصروفیات، ذمہ داریاں، روزمرہ کے دباؤ اور الجھنیں ہمیں اتنا تھکا دیتی ہیں کہ ہم خوشی کو بھول ہی جاتے ہیں۔ زیادہ لوگ اس غلط فہمی میں بھی جی رہے ہیں کہ خوشی کسی بڑے واقعے یا معمولی کامیابی کے بعد خود بخود ہماری زندگی میں داخل ہو جائے گی۔

کاروبار میں منافع ، ملازمت میں ترقی ، پسند کی شادی ، بڑی تنخواہ، شاندار گھر، کسی خواب کی تکمیل، یا کسی خاص موقع پر خوشی خود دروازے ، کھڑکیاں توڑ کر آ جائے گی ؟ ہم انتظار ہی کرتے رہتے ہیں، اور خوشی کسی نہ کسی "بعد میں پھنسی رہتی ہے۔ مصنفہ Gretchen Rubin نے خوشی کے مزاج کو سمجھنے کے لئے ایک سال کا تجربہ کیا، جس کے نتائج پہ انہوں نے کتاب لکھی اور اسے The Happiness Project کا نام دیا۔ اس کتاب میں وہ بتاتی ہیں کہ خوشی کسی بڑے معجزے کی محتاج نہیں، بلکہ یہ چھوٹے، معمولی مگر بامعنی کاموں سے ملتی ہے۔ وہ چیزیں جو ہم روزمرہ کی زندگی میں کر سکتے ہیں، مگر جنہیں ہم نظرانداز کر دیتے ہیں۔ ہم اکثر سمجھتے ہیں کہ خوشی کا تعلق قسمت سے ہے۔ اگر حالات اچھے ہوں گے تو ہم خوش ہوں گے۔ مگر Gretchen Rubin کی تحقیق کچھ اور بتاتی ہے۔ وہ خوشی کو تین حصوں میں تقسیم کرتی ہیں :

1. 50%—ہماری جینیات (Genetics). کچھ لوگ پیدائشی طور پر زیادہ خوش رہنے والے ہوتے ہیں، اور کچھ سنجیدہ اور حساس ہوتے ہیں۔ تو ہمارے خوش مزاج یا دکھی آتما ہونے میں ٹھیک آدھا حصہ ہمارے جینز کا ہے، جس پر ہمارا کوئی اختیار نہیں ۔
2. 10%—حالات و واقعات (Circumstances)۔ ہمارا ماحول، مالی حالات، صحت، اور دیگر بیرونی عوامل خوشی میں ایک حد تک کردار ادا کرتے ہیں، مگر حیرت انگیز طور پر یہ صرف 10% ہوتے ہیں۔ واقعی؟
3. 40%—ہماری عادات اور طرزِ زندگی (Intentional Activities). اصل خوشی ان چیزوں سے بنتی ہے جو ہم روزانہ کرتے ہیں، جس طرح ہم اپنی سوچ کو ترتیب دیتے ہیں، جس طرح ہم زندگی کو دیکھتے ہیں۔ جو ہمارا دنیا کو دیکھنے کا انداز ہے، ہمارا لائف سٹائل ہے۔ روٹین ہے۔ یہ 40٪ حصہ ہے ۔

یہی 40% وہ حصہ ہے جس پر ہمیں سب سے زیادہ توجہ دینی چاہیے، کیونکہ یہی علاقہ ہے جو مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہے۔ مصنفہ نے ایک تجربہ کیا۔ انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ خوشی کو پلان کر کے اپنی زندگی کا حصہ بنائیں گی، اور ایک سال تک ہر مہینے ایک نیا "خوشی کا اصول" اپنائیں گی۔ اس سے ان کی زندگی میں انقلاب آگیا۔ یہ کتاب ہمیں وہی عملی اصول دیتی ہے جنہیں اپنا کر ہم بھی اپنی خوش باش ، ہنسی کھیلتی، ناچتی گاتی زندگی جی سکتے ہیں:

1. اپنی توانائی میں اضافہ کرو—یہ جسمانی، ذہنی اور جذباتی توانائی سب کچھ بدل دیتی ہے۔ زیادہ نیند لینا، بہتر کھانا، ورزش کرنا، اور اپنی عادات کو بہتر بنانا وہ بنیادی چیزیں ہیں جو خوشی کی بنیاد رکھتی ہیں۔

2.اپنے پیاروں کے ساتھ زیادہ وقت گزارو—تحقیق بتاتی ہے کہ خوشی کا سب سے بڑا ذریعہ ہمارے تعلقات ہوتے ہیں۔ اپنے قریبی لوگوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا، ان کی باتیں سننا، اور ان کے ساتھ ہنسی مذاق کرنا خوشی میں حیرت انگیز اضافہ کر سکتا ہے۔ اپنے لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہیں ۔

3. چھوٹے لمحات کو پکڑو—ہم اکثر بڑے مواقع کے انتظار میں رہتے ہیں، مگر اصل خوشی وہ لمحے ہوتے ہیں جنہیں ہم نظرانداز کر دیتے ہیں—ایک کپ چائے پیتے ہوئے، بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے، یا کسی پرانے دوست کے ساتھ ہنستے ہوئے۔

4. اپنی خواہشات کو سنجیدگی سے لو—ہم اکثر وہی کرتے ہیں جو "کرنا چاہیے" ہوتا ہے، مگر اپنی حقیقی خواہشات کو دبانے سے خوشی کم ہو جاتی ہے۔ ہمیں اپنی دلچسپیوں کو وقت دینا چاہیے، چاہے وہ کچھ لکھنا ہو، کوئی نیا ہنر سیکھنا ہو، یا محض کسی پسندیدہ جگہ پر سیر کرنا ہو۔ اپنے شوق زندہ رکھنے چاہئیں اور انہیں وقت دینا چاہیے ۔

5. دوسروں کے لیے کچھ کرو—یہ حیران کن ہے، مگر تحقیق بتاتی ہے کہ جو لوگ دوسروں کے لیے کچھ کرتے ہیں، وہ زیادہ خوش رہتے ہیں۔ چاہے یہ کسی کو چھوٹا سا تحفہ دینا ہو، کسی کا کام آسان کرنا ہو، یا کسی ضرورت مند کی مدد کرنا ہو—یہ سب چیزیں خوشی میں اضافہ کرتی ہیں۔

6. چھوٹی چھوٹی ناراضگیوں کو چھوڑ دو—ہم سب کے ساتھ کبھی نہ کبھی ناانصافی ہوتی ہے، مگر ان باتوں کو دل میں رکھنا اور بار بار سوچنا ہمیں ہی نقصان پہنچاتا ہے۔ اگر ہم دوسروں کی چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو نظرانداز کرنا سیکھ لیں، تو ہماری خوشی میں حیرت انگیز اضافہ ہو سکتا ہے۔

7. اپنی کامیابیوں کو پہچانو—اکثر ہم اپنی کامیابیوں کو نظرانداز کر دیتے ہیں اور صرف ان چیزوں پر توجہ دیتے ہیں جو ابھی چل رہی ہیں۔ اگر ہم یہ سمجھ لیں کہ جو کچھ آج ہمارے پاس ہے، کبھی یہ صرف ایک خواب تھا، ہم صرف اس کی خواہش رکھتے تھے اور آج یہ حقیقت ہے، تو ہم زیادہ مطمئن ہو سکتے ہیں۔ اپنی نعمتوں اور کامیابیوں کی ایک تحریری فہرست بنائیں اور روزانہ ایک بار اسے ضرور پڑھیں ۔ انقلاب آ جائے گا ۔ انقلاب ۔

یہ کتاب ہمیں یاد دلاتی ہے کہ خوشی کسی معجزے سے نہیں آئے گی، خوشی کوئی ایونٹ نہیں ہے بلکہ یہ ہماری روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی عادتوں، سوچوں ، کاموں اور رویوں سے آتی ہے۔ اگر ہم جان بوجھ کر اپنی خوشی کے بارے میں سوچنا شروع کر دیں، تو ہم اپنی زندگی میں ایک واضح فرق محسوس کر سکتے ہیں۔ تو کیا آپ خود کو خوش رہنے کا موقع دینے کے لیے تیار ہیں ؟ آج سے، ابھی سے شروع کیجیے۔

آج سے ابھی سے فرق محسوس کیجیے ۔ یہ سامنے خوشی کھڑی مسکرا رہی ہے ، اٹھیے، اسے گلے لگا لیجیے ۔ اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنے ساتھ بٹھا لیجیے ۔ اس سے دوستی کر لیجیے ۔ اسے ہمیشہ اپنے آس پاس محسوس کیجیے ۔ یہ آپ کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گی۔ نہیں بھئی یہ کتابی باتیں نہیں ، آزما کر دیکھ لیجیے ۔

Comments

Avatar photo

تنویر گھمن

تنویر گھمن مصنف، ماہر تعلیم، اور ٹیچرز ٹرینر ہیں۔ شعبہ تعلیم میں دو دہائیوں سے سرگرم ہیں، اور تدریسی اصلاحات، سیکھنے کے جدید طریقوں اور اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی پر کام کر رہے ہیں۔ بطور مصنف انھوں نے ذاتی کامیابی اور سیلف ہیلپ کے موضوع پر پچھلے سو سالوں میں لکھی جانے والی 100 سب سے مؤثر کتابوں کو اردو قارئین کے لیے 5 منٹ کی آسان تحریروں میں پیش کرنے کا منفرد سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس کا مقصد عالمی سطح پر مشہور کتابوں کی اہم ترین باتوں کو سادہ اور آسان انداز میں پیش کرنا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ذاتی بہتری، کامیابی اور ذہنی نشوونما کے اصولوں سے استفادہ کر سکیں۔

Click here to post a comment