ہوم << پیر گڈی عرف گڈیاں والی سرکار - معراج بی بی

پیر گڈی عرف گڈیاں والی سرکار - معراج بی بی

آئیے قارئین!
آپ کو ملواتے ہیں ہمارے گاؤں کی مشہور شخصیت 'پیر گڈی "صاحب سےـ گاؤں میں اتنے مشہور ہیں کہ ہر چھوٹا بڑا اس ہستی سے واقف ہے. ماؤں کو جب بچے تنگ کرتے ہیں تو مائیں جھٹ سے کہتی ہیں ، "پیر گڈی نو بلاواں"تو بچے چپ سادھ لیتے ہیں ۔پیر گڈی صاحب کا نام ہی کافی ہے

نام تو ان کا اسلم تھا لیکن شہرت "پیر گڈی عرف گڈیاں والی سرکار" کے نام سے حاصل کی ـ آپ بھی میری طرح متجسس ہوں گے کہ ان کا نام" پیر گڈی "کیوں اور کیسے پڑا؟ یہ جاننے کے لیے میں گئی گاؤں کی ایک مشہور شخصیت عنایت کے پاس جو کہ ایک دائی ہیں لیکن خود کو ڈاکٹر سمجھتی ہیں۔ خیر سمجھنے سے کیا ہوتا ہے. تو سنیے، جب ڈاکٹر عنایت سے میں نے پوچھا کہ پیر گڈی کو پیر گڈی کیوں کہتے ہیں؟

تو ان کی عینکوں کے پیچھے سے جھانکتی آنکھوں نے یوں گھورا گویا کہہ رہی ہوں:
"پیر گڈی نوں پیر گڈی نئیں آکھنڑ گے تے ہور تینوں آکھنڑ گے."
میں نے ان کی نظروں سے سٹپٹا کر فوراً کہا:
"مطلب ان کا نام تو اسلم ہے نا تو پھر پیر گڈی کیوں؟"
پہلے تو حسب عادت دو گالیاں دیں، پھر بولیں،

" کیوں بچیا، خیر ہے؟ اج پیر گڈی دے بارے پچھن دی کی لوڑ پے گئی؟"
"بس ایسے ہی میں نے سوچا علم میں اضافہ ہو جائے گا"میں نے بھی ٹالا.
ڈاکٹر عنایت صاحبہ بولیں،
"چلو تم اتنے تجسس سے پوچھ رہی ہو تو بتا دیتی ہوں" اور میں ہمہ تن گوش ہو کر سننے لگی.

کہانی کچھ یوں ہے کہ اسلم جب 15 سال کا تھا تو گاؤں سے بچ باہر ایک میلہ لگا کرتا تھا لوگ بڑے شوق سے میلہ دیکھنے جایا کرتے تھے - اسلم نے بھی گھر والوں سے ضد کی کہ میں نے بھی میلے میں جانا ہے آخر کار منتوں کے بعد اسلم کی بات مان لی گئی اور اسے میلہ دیکھنے کی اجازت مل گئی . چھوٹی عمر تھی، ہر چیز دیکھنے کا شوق تھا تو اسلم صاحب میلے میں کہیں انگلی چھڑا کر بھاگے اور اسلم کے ابا دیکھتے رہ گئےـ سارا میلہ چھان مارا لیکن اسلم صاحب نہ ملے ـ تھک ہار کر رات کو واپس آگئے ـ گھر جو پتہ چلا تو ہر طرف کہرام مچ گیاـ بہت ڈھونڈا ،کئی مہینے تلاش کرتے رہےلیکن اسلم صاحب کا کوئی نام و نشان تک نہ ملاـ

آخر کار تھک ہار کر گھر والوں نے یہی سمجھا کہ کہیں مر کھپ گیا ہوگاـ گھر والوں نے تو غائبانہ نماز جنازہ تک پڑھ دی ـ ادھر اسلم صاحب کا حال سنیے، جناب کسی شہر میں جا کر پیر بننے کا ناٹک کرنے لگے. شاید لاہور شہر میں اور لوگوں سے پیسہ بٹورنے لگے . اسلم صاحب کا دھندا تو خوب چل پڑا - سات آٹھ سال لوگوں کو بے وقوف بنائے رکھاـ جب لوگوں کو پیر صاحب میں کوئی کرامت نظر نہ آئی تو انہیں شک ہونے لگا کہ یہ کہیں جعلی پیر تو نہیں جب شک یقین میں بدلا تو انہوں نے پیر صاحب کو مارنا پیٹنا شروع کر دیا ـ

پیر صاحب وہاں سے کسی طرح بھاگنے میں کامیاب ہوئے- اور گھر جانے میں ہی عافیت سمجھی ۔یوں اسلم صاحب لوٹ کے گھر کو آئے. آٹھ سالوں بعد اسلم صاحب لنگوٹا باندھے، لمبا چولا پہنیں ،اور سر پر پگڑی باندھے گاؤں میں داخل ہوئے تو بغل میں ایک تھیلا بھی دبا رکھا تھا ـاسلم صاحب کی شکل تو اتنی نہیں بدلی تھی لوگوں نے دیکھتے ہی پہچان لیا لیکن خوفزدہ ہوئے کہ اس کا تو جنازہ بھی ہو چکاـ یہ کہیں اسلم کی روح تو نہیں بھٹک رہی لیکن اسلم صاحب سے بات چیت کرنے کے بعد یہ شک بھی دور ہواـ

اسلم صاحب سے ان کی داستانِ گمشدگی سنی گئی . اور اس دن سے ان کا نام" پیر گڈی" پڑ گیاـ یعنی گڈی (پتنگ) بن کے اڑا اور پیر بن کے واپس آگیاـ اسلم صاحب ابھی تک زندہ ہیں اور بغل میں اسی طرح تھیلا دبائے منہ میں باجا لیے گاؤں میں پھرتے ہیں اور گھر والوں کی تو ناک میں دم کر رکھا ہےـ کبھی کسی کو کوس رہے ہیں تو کبھی مرنے کے ناٹک کر رہے ہیں. اور زندگی کو کھل کے جی رہے ہیں. پیر گڈی کی کہانی جاننے کے بعد میں نے ڈاکٹر عنایت سے اجازت چاہی اور گھر کی راہ لی.

امید ہے کہ آپ کو بھی ان سے ملنے کا اشتیاق ہو رہا ہوگا تو کسی دن تشریف لائیے اور اس عظیم شخصیت سے ملاقات کا شرف حاصل کیجی. شکریہ

Comments

Avatar photo

معراج بی بی

معراج بی بی، بی ایس انگریزی کی طالبہ ہیں۔ کہانیاں لکھتی ہیں۔ سماجی موضوعات سے دلچسپی ہے۔ دلیل سے لکھنے کا آغاز کیا ہے۔ اساتذہ کو کریڈٹ دیتی ہیں کہ ان کی حوصلہ افزائی نے لکھنے کے قابل بنایا ہے۔

Click here to post a comment