ایک نظم اس کے لیے
اکثر میں تصویروں کو
کان لگا کر عرصے سے
سارے دکھ سکھ سنتی ہوں
یادوں کے اس تھیلے کو
کھول کے بیٹھی رہتی ہوں
تانے بنتی رہتی ہوں
پہروں سوچتی رہتی ہوں
تو بھی ساتھ مرے ہوتا
خوشیوں کا یہ اک اک پل
تجھ کو بھی اچھا لگتا
مجھ کو بھی پورا لگتا
تبصرہ لکھیے