600x314

ایک نظم اس کے لیے – ثمینہ سید

ایک نظم اس کے لیے
اکثر میں تصویروں کو

کان لگا کر عرصے سے
سارے دکھ سکھ سنتی ہوں

یادوں کے اس تھیلے کو
کھول کے بیٹھی رہتی ہوں

تانے بنتی رہتی ہوں
پہروں سوچتی رہتی ہوں

تو بھی ساتھ مرے ہوتا
خوشیوں کا یہ اک اک پل

تجھ کو بھی اچھا لگتا
مجھ کو بھی پورا لگتا

مصنف کے بارے میں

ثمینہ سید

ثمینہ سید کا تعلق بابا فرید الدین گنج شکر کی نگری پاکپتن سے ہے۔ شاعرہ، کہانی کار، صداکار اور افسانہ نگار ہیں۔ افسانوں پر مشتمل تین کتب ردائے محبت، کہانی سفر میں اور زن زندگی، اور دو شعری مجموعے ہجر کے بہاؤ میں، سامنے مات ہے کے عنوان سے شائع ہو چکے ہیں۔ رات نوں ڈکو کے عنوان سے پنجابی کہانیوں کی کتاب شائع ہوئی ہے۔ مضامین کی کتاب اور ناول زیر طبع ہیں۔ پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ریڈیو کےلیے ڈرامہ لکھتی، اور شاعری و افسانے ریکارڈ کرواتی ہیں

تبصرہ لکھیے

Click here to post a comment