ہوم << ایک نظم اس کے لیے - ثمینہ سید

ایک نظم اس کے لیے - ثمینہ سید

ایک نظم اس کے لیے
اکثر میں تصویروں کو

کان لگا کر عرصے سے
سارے دکھ سکھ سنتی ہوں

یادوں کے اس تھیلے کو
کھول کے بیٹھی رہتی ہوں

تانے بنتی رہتی ہوں
پہروں سوچتی رہتی ہوں

تو بھی ساتھ مرے ہوتا
خوشیوں کا یہ اک اک پل

تجھ کو بھی اچھا لگتا
مجھ کو بھی پورا لگتا

Comments

Avatar photo

ثمینہ سید

ثمینہ سید کا تعلق بابا فرید الدین گنج شکر کی نگری پاکپتن سے ہے۔ شاعرہ، کہانی کار، صداکار اور افسانہ نگار ہیں۔ افسانوں پر مشتمل تین کتب ردائے محبت، کہانی سفر میں اور زن زندگی، اور دو شعری مجموعے ہجر کے بہاؤ میں، سامنے مات ہے کے عنوان سے شائع ہو چکے ہیں۔ رات نوں ڈکو کے عنوان سے پنجابی کہانیوں کی کتاب شائع ہوئی ہے۔ مضامین کی کتاب اور ناول زیر طبع ہیں۔ پی ایچ ڈی کر رہی ہیں۔ ریڈیو کےلیے ڈرامہ لکھتی، اور شاعری و افسانے ریکارڈ کرواتی ہیں

Click here to post a comment