میں کل رہوں نہ رہوں، پر یہ تحریر بطور گواہی اور ثبوت اپنی محسن، اپنی پیاری بیوی کے نام چھوڑ جانا چاہتا ہوں اس دعا کے ساتھ کے مجھے جنت میں بھی تمہارا ساتھ چاہیے۔ دوسروں کی بیویوں کے حال وہ بہتر جانیں۔۔ ہمیں اپنی بیوی سے جو راحتیں نصیب ہوئیں ان کے عوض بس اپنی زوجہ محترمہ کے لیے دل سے دعائیں ہی نکلتی ہیں۔۔ تحریر کا مقصد تصویر کے اس رخ پر روشنی ڈالنا ہے جس رخ کو اکثر شوہروں نے محسوس کرنا تو کجا غالباً دریافت ہی نہ کیا۔ ایک اچھی بیوی اگرچہ آپ کی دنیا کو جنت نہیں بنا سکتی پر دنیا میں جنت کمانا آسان ضرور محسوس کرواتی ہے۔۔جیسے اولاد ماں باپ کے احسانات کا حق ادا نہیں کر سکتی ویسے ہی اچھے میاں بیوی ایک دوسرے کے ساتھ جتنے مخلص ہوں وہ اس دنیا میں ایک دوسرے سے ملنے والی بھلائی کا کامل حق ادا نہیں کر سکتے۔۔ اس کے لیے جنت جانا ضروری ہے۔۔ جہاں اللہ ہی بہترین صلہ دینے والا ہے۔۔ میرا سب کچھ اسی کا تو ہے پر کبھی اپنے لیے خود سے کوئی خریداری نہیں کرتی، کل ہی کہہ رہی تھیں کہ انعام میرے پاس اتنے جوڑے ہیں کہ میری زندگی انہیں میں با آسانی گزر سکتی ہے، باہر تو ویسے بھی عبایا پہنتی ہوں، میں کیا کہتا؟ میں نے تو کبھی روکا بھی نہیں ایسی کسی بات سے۔۔
میں ان چند خوش بختوں میں سے ہوں جس میں وقت کے ساتھ بہت بدلاؤ آیا، ہر طرح کے حالات، مسائل، مصائب، مشکلات، نشیب و فراز آزمائشیں و امتحانات۔۔ بعض دفعہ میں بہت کمزور پڑ گیا۔۔ وجہ؟ اسلام کی روح سے دھیرے دھیرے ہی شناسائی بڑھی، راتوں رات میں یک دم تو سب سمجھ آنے سے رہا۔۔ پر اس سفر میں اللہ کا اتنا کرم کہ مجھے ایسی بیوی عطا کی جو چٹان کی طرح میرے ساتھ ہر معاملے میں کھڑی رہی۔۔ نہ مجھے ڈگمگانے دیا اور جہاں ڈگمگایا وہاں سنبھال لیا۔۔ مجھے ڈنکے کی چوٹ پر یہ کہنے میں کوئی عار نہیں محسوس ہوتا کہ میری موجودہ شخصیت کی بنیاد میں اللہ کے بعد میرا ہر معاملے میں سپورٹ مجھے میری آئڈیل بیوی کی طرف سے ملا جس نے مجھے اس قدر مضبوط کردیا کہ مجھے اب کسی کے سامنے کچھ کہنے سے ڈر نہیں لگتا۔۔ حق بات ہے تو الحمدللہ میرے اعتماد کی سورس میرا دین اور اس دین کو مکمل کرنے والی بیوی ہے۔۔ اللہ نظر بد سے بچائے اور اسے دونوں جہانوں کی کامیابیاں عطا فرمائے۔۔
میری بیوی کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ میں کب کیا چاہتا ہوں۔۔ مجھے کہنے کی ضرورت نہیں پڑتی، میں سوتا ہوں تو بنا الارم اتنا بے خبر، کہ جانتا ہوں چاہے جو ہو بنا کہے ہی وہ وقت پر اٹھا دے گی۔۔۔ بلا ناغہ، کبھی ایسا نہ ہوا کہ مجھ سے پہلے نہ اٹھی ہو۔۔ کہنے سننے کو چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں پر ان روز مرہ ہونے اور دہرائی جانے والی باتوں کو جمع کرو تو ناجانے کتنے پہاڑ جتنے اعمال ہوں جو یہ اچھی بیویاں جمع کر لیتی ہیں۔۔ بنا کہے کھانا، صفائی، کپڑے، جوتے، تولیا سب تیار جب کہ میں سختی نہیں برتتا یا شاید کبھی ضرورت ہی نہیں پڑی کیونکہ اس نے کبھی موقع ہی نہیں دیا۔۔ یہ صرف اچھی بیوی ہی نہیں، اچھی بہو بھی ہے، پورے سسرال کی لاڈلی۔۔ سب مجھے ہی کہتے ہیں کہ شاید میں یہ سب کرنے کا حکم دیتا ہوں، پر نہیں۔۔ میں نہیں کہتا بعض اوقات تو منع بھی کرتا تھا کہ اتنا بھی کیا مہان بننا کہ کسی کی خاطر سب کچھ قربان کر دیا جائے اور ماتھے پر شکن تک نہ آئے۔۔ اچھی بھابی، جیٹھانی، ممانی بھی ہے، غرض کہ کوئی ایسا رشتہ نہیں جو اسے پسند نہ کرتا ہو۔۔ کوئی ایسا ایک واقعہ یاد نہیں آتا جہاں اس کی وجہ سے میرا سر یا نظریں جھکی ہوں۔۔
دین میں ایسی کہ بس معلوم ہو جائے کہ یا تو اللہ چاہتا ہے یا شوہر چاہتا ہے اور جائز مطالبہ ہے تو اب دنیا یہاں سے وہاں ہو جائے۔۔ اس نے اس عمل سے پیچھے نہیں ہٹنا، میرا مزاج یاد ایسے رکھتی ہے کہ کبھی کوئی کوتاہی کوئی لاپرواہی نہیں ہوتی۔۔ خواہش پوچھو تو میرے ساتھ نماز پڑھنا، مجھے بہترین خوراک دینا، میری آخرت کی فکر کرنا، مجھے ناراض نہ ہونے دینا یعنی اس کی دنیا اللہ سے شروع ہوکر مجھ پر ختم ہوجاتی ہے اور مجھے سے جڑی ہر چیز، ہر انسان سے ایسی ہی بے غرض محبت رکھنا مجھے ہلا دیتا ہے کہ میں نے ایسا کون سا نیک عمل کیا تھا جو یہ میرا مقدر بنی؟
میری آدھی سے زیادہ ذمہ داریاں اس نے گمنامی میں اپنے سر لے رکھی ہیں۔۔ کبھی مجھ سے کوئی فرمائش نہیں کرتی جب کہ میں چاہتا ہوں کہ وہ کرے۔۔ کبھی کوئی شکایت نہیں کرتی نا کبھی میری شکایت کسی اور سے کی۔۔ میرے گھر کی بات اپنے گھر میں نہیں کرتی۔۔ میرے مشورے کے بغیر کوئی عمل نہیں کرتی، اپنی ہر چھوٹی سے چھوٹی بات مجھے بتانا فرض سمجھتی ہے، کبھی کچھ نہیں چھپاتی اور مزے کی بات کہ میں اس سے کوئی بھی بات کر سکتا ہوں، یہ جج نہیں کرتی بلکہ سمجھنے کی کوشش کرتی ہے، جہاں غلط پاتی ہے وہاں دلیل مانگتی ہے، دلیل ملنے پر ایسے مطمئن ہوتی ہے جیسے کبھی کوئی مسئلہ تھا ہی نہیں۔۔ جہاں میں واقعی غلط ہوتا ہوں، غصہ کرکے ناراض ہوجاتا ہوں، وہاں وہ میرا انتظار نہیں کرتی۔۔ میری غلطی ہونے کے باوجود خود سے مناتی ہے اور اتنا مناتی ہے کہ مانے بغیر کوئی چارہ نہیں بچتا میرے پاس۔۔
مجھ پر ایک دور میں مشکلات آئیں، اس نے سوچے سمجھے بغیر اپنا سارا زیور میرے سامنے لاکر رکھ دیا، حتی کہ ہاتھوں سے چوڑیاں اور کانوں سے بالیاں بھی اتار کر ضد کرنے لگی کہ یہ تو اور بن جائیں گے ابھی اسے بیچ کر اس مشکل سے نکلنا ضروری ہے۔۔ میں نے تو کبھی سوچا بھی نہ تھا، تصور بھی نہیں کر سکتا تھا ایسا کچھ کرنا پر اس کا یہ کہہ دینا ہی کافی تھا میرے دل میں اپنا مقام بڑھانے کے لیے۔۔ مجھے کبھی سوچ میں ڈوبا دیکھے تو پریشان ہوجاتی ہے کہ کیسے میری الجھن ختم کرے کہ اس کے شوہر کو اطمینان نصیب ہو۔۔ میری غیر موجودگی میں سب سے میری تعریف کرتی ہے، ایسا نہیں کہ مجھ میں خامیاں نہ ہوں، میں بھی انسان ہوں، پر مجال ہے کہ میرا لباس میری خامیاں کسی اور پر ظاہر کردے۔ اس کے لیے تو دنیا کا بہترین شوہر بس میں ہی ہوں، اور یہی مزاج ہر اچھی بیوی کا اپنے شوہر کے لیے ہونا چاہیے۔۔
یوں تو میں الحمدللہ بیمار ہوتا ہی نہیں ہوں، پر ذرا سی کھانسی بھی ہو تو میری خدمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔۔ کبھی تھکا ہارا سوجاتا ہوں تو احساس اتنا کہ اکثر میری رات کو اچانک آنکھ کھلتی ہے تو اسے اپنی ٹانگیں دباتا ہوا پاتا ہوں، جبکہ وہ جانتی ہے کہ میری نیند اتنی گہری ہے کہ آنکھ کھلے گی نہیں، پھر بھی اپنی نیند خراب کرکے میری پیٹھ پیچھے میری خدمت پر مامور رہنا؟ حالانکہ مجھے عادت بھی نہیں، شائد زندگی میں ایک بار بھی اس سے نہیں کہا ٹانگیں دبانے کو، پر سو جاؤں اور جب ضرورت ہو تو جیسے اللہ اس کے دل میں ڈال دیتا ہے۔۔ مجھے ڈر لگتا ہے کہ میں کیسے اس کا بدلہ اتار پاؤں گا۔۔
خاندان ہم دونوں کا ہی کوئی بہت دین دار نہیں بلکہ کافی ماڈرن ہے، کئی گھروں میں جہالت بھی زوروں پر ہے، آہستہ آہستہ مثبت تبدیلی آرہی ہے۔۔ لیکن اسے کسی کی ججمنٹ کی پرواہ نہیں۔۔ کوئی شادی بیاہ تقریب ہو، سگی بہن کی یا میرے بھائی بہن کی۔۔ اسے سب عبایہ اور تقاب کے علاوہ نہیں دیکھ پائیں گے۔۔ فیملی فوٹو کے لیے لوگ بلا بلا کر تھک جائیں، یہ ہل کر نہیں دے گی۔۔ کسی نا محرم سے کبھی بات نہیں کرے گی، سامنے تک نہیں جائے گی اب اس سب پر میرا سینہ فخر سے چوڑا نہ ہو تو کیا ہو؟ کہ اس پر میرا اور صرف حق ہے اور کسی کی رسائی نہیں۔۔ کبھی مجھ سے اونچی آواز میں بات کرنا تو دور غصے میں دیکھے تو بحث تک نہیں کرتی، عمدہ اور احسن اخلاق کی مالکہ۔۔ پر یہ اللہ ہی کا خاص کرم ہے کہ جنتی بیوی کے چال چلن دنیا میں ہی دکھا دیئے۔۔
سب کا فیورٹ موضوع، دوسری شادی؟ جانتے ہیں کیا کہتی ہے؟ جب آپ دوسری شادی کریں گے تو مجھے اپنے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا پائیں گے، میں ہونے والی دلہن کی خریداری کروں گی کیونکہ اللہ نے اسے میری بہن بنایا ہوگا۔۔ میں خود چاہوں گی کہ وہ میری دوست ہو کیونکہ یہ زندگی بھر کا ساتھ ہے۔۔ پرسوں کہتی ہے کہ " انعام میں آپ کی شادی میں لوگوں کا استقبال بطور میزبان کروں گی اور عورتوں کے تمام انتظامات میں سنبھال لوں گی آپ فکر نہ کرنا۔۔ آپ سے بس اتنی درخواست کروں گی کہ ہمارے درمیان عدل کیجیے گا۔۔ لیکن کبھی کمزور بھی پڑ جائیں تو میں نے پیشگی معاف کیا کیونکہ میں آپ کی نیت جانتی ہوں۔۔ مجھے بس اس نیت سے ہی سروکار ہے۔۔ " اللہ اکبر کبیرا۔۔ میں کیسے اس کی محبت کے گن نہ گاؤں ؟ کیوں آپ سب کو یہ نہ بتاؤں کہ اللہ کے دین پر چلنے کی برکات ایسی ہیں کہ انسان بڑے سے بڑی تکلیف مسکرا کر سہہ جاتا ہے اور زبان سے محض شکر ہی ادا کرتا ہے۔۔ وہ جانتی ہے کہ یہ اس کے لیے اللہ کی طرف سے آزمائش ہے پر وہ اس آزمائش پر پورا اترنے کو تیار تاکہ اللہ ہر حال میں راضی رہیں۔۔ میں کیوں نہ اللہ سے روزانہ ایسی مجاہدہ کی بخشش کی دعا اور آخرت میں شفاعت مانگنے کا ارادہ کروں ؟
یہ مجھے میرے کہے ہر سخت جملے، کڑوے لہجے اور اونچی آواز پر بنا معافی مانگے، معاف کر چکی ہے۔۔ مجھے معافی تک مانگنے کا موقع نہیں دیتی اور کبھی کچھ ایسا کرنا چاہوں بھی تو روک دیتی ہے کہ اسے شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔۔ کہتی ہے آپ سے پہلے مرنا چاہتی ہوں۔۔ آپ کے بغیر جینا نہیں آتا مجھے۔۔ جب کہ جتنا اس کے لاڈ نے مجھے بگاڑ رکھا ہے مجھے محسوس ہوتا ہے میں حقیقتاً اس کے بنا ایک دن بھی سروائو نہیں کر سکتا۔۔ اللہ مجھ پر وہ دن نہ لائے کہ مجھے اس کے بغیر جینا پڑ جائے۔۔
نیک بیویاں بہترین رزق ہیں، ان سے فایدہ اٹھائیں پر انہیں فایدہ پہنچائیں بھی۔۔ یہ زیادہ کچھ نہیں مانگتیں۔۔ جیسا چاہتے ہیں ویسے سانچے میں ڈھل جاتی ہیں۔۔ انہیں آپ کی توجہ چاہیے۔۔ ان کے جزبات کو سمجھنے کی کوشش کریں، اپنی زندگیوں کا مرکز اللہ تعالیٰ کی ذات کو بنا لیں اور معاملات کا معیار دین کامل کو چن لیں۔۔ میزان شریعت رکھیں پھر دیکھیں کیسے زندگی میں آنے والا موسم خواہ کوئی بھی ہو آپ کے لیے بہار ہی بہار ہوگا ان شاء اللہ۔۔
مجھے کوئی غرض نہیں کہ کوئی کیا سوچے گا اس تحریر پر کہ بس بیوی کی تعریف ہی کے پل باندھے ہیں۔۔ لیکن مجھے کب سے یہ کرنا تھا، دنیا بھر کے معاملات پر لکھتا ہوں تو کیا میری بیوی کا حق نہیں کہ اس کی بابت جن سچائیوں کو پبلک کر سکتا ہوں وہ کروں کہ شائد کسی کو کوئی ترغیب ملے؟ بیگم تو مجھے منع کرتی ہے کہ اس کے بارے میں نہ لکھا کروں کیونکہ نظر لگ سکتی ہے اور اسے حیا بھی آتی ہے۔۔ لیکن ابھی سو رہی ہے تو فایدہ اٹھا کر تحریر رقم کردی۔۔ زیادہ سے زیادہ دو منٹ کے لیے ناراض ہوگی پھر مسکرا کر مان جائے گی۔۔
مجھے نہیں معلوم کہ میں آج سویا تو کل اٹھوں گا بھی کہ نہیں، لیکن جانے سے پہلے یہ سب کہنا چاہتا تھا، سب کو بتانا چاہتا تھا کہ یہ گواہ رہیں۔۔ کہ اے میری شریک حیات و آخرت ! آپ کے معاملے میں الحمدللہ بہت خوش نصیب ہوں، آپ کو دیکھتا ہوں تو تھکن اتر جاتی ہے، سکون ملتا ہے، دعا نکلتی ہے کہ آپ نے ہر وہ حق خوب بڑھ چڑھ کر ادا کیا جو ایک مثالی بیوی کا اسلام میں کردار بتایا گیا ہے۔۔ میں آپ سے کلی طور پر راضی اور اللہ کا شکر گزار ہوں۔۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ان شاء اللہ اگر میرے مقدر میں مزید شادیاں ہیں تو مجھے دیگر تمام بیویاں ایسی نیک، دیندار اور فرمانبرداری ہی نصیب ہوں اور ہم سب مل کر وہ عملی مثال قائم کریں جو لوگوں کے لیے اجنبیت بن چکی ہے۔۔
تبصرہ لکھیے