ہوم << داستانِ حج 1440 ھ قسط (2) - شاہ فیصل ناصرؔ

داستانِ حج 1440 ھ قسط (2) - شاہ فیصل ناصرؔ

حج کی ادائیگی میں جلدی کرنا:

جب بھی کوئی مسلمان صاحب استطاعت ہوکر حج کا ارادہ کریں تو اسے چاہیے کہ وہ جلد از جلد اپنے ارادے کو عملی جامہ پہنائے۔ کیونکہ تاخیر کرنے کی صورت میں رکاوٹ پیش آکر اس عظیم سعادت سے انسان محروم ہوسکتا ہے۔ چنانچہ سیدنا عبد اللہ بن عباس روایت کرتا ہے کہ رَسُوْلُ اللّٰهِ ﷺ نے فرمایا "مَنْ أَرَادَ الْحَجَّ فَلْیَتَعَجَّلْ، فَإِنَّهُ قَدْ یَمْرَضُ الْمَرِیْضُ وَتَضِلُّ الضَّالَّةُ وَتَعْرِضُ الْحَاجَةُ۔ (مسند احمد: ۱۸۳۴)

"جو آدمی حج کرنا چاہتا ہو وہ جلدی کرے، کیونکہ وہ بیمار ہو سکتا ہے، سواری گُُم ہو سکتی ہے یا کوئی اور مجبوری پیش آ سکتی ہے۔

حج پالیسی 2019 :

پاکستان میں نئی حکومت کی آمد سے مہنگائی کا بدترین طوفان آگیا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت روزانہ گررہی تھی۔ حکومت مہنگائی کے جِن کو کنٹرول کرنے کیلئے ہر چیز کی قیمتوں میں اضافہ کرتی۔ لیکن حج کے بارے میں کسی کا خیال نہ تھا کہ وہ بھی حکومت کی ناکام معاشی پالیسی کا شکار بنے گا اور اس کے اخراجات میں بیک وقت (176000) روپے اضافہ کیا جائے گا۔ یعنی امسال حج داخلہ (456424) روپے ہوگا جبکہ گذشتہ سال (280000) روپے تھا ۔ حج پالیسی اعلان ہوتے ہی عوام اور حزب اختلاف کی یکساں ہدفِ تنقید بن گئی۔

سینٹ میں اس پر تحریک التواء بھی جمع کی گئی، لیکن حکومت اپنی بات پر قائم رہی۔ کئی لوگ جنہوں نے گذشتہ خرچ کے مطابق حج کیلئے منصوبہ بندی کی تھی، اب ایک لاکھ چہتر ہزار کا اضافی بوجھ برداشت نہ کرتے ہوئے مایوس ہوکر اپنے ارادے سے دست بردار ہوئے۔ یہی وجہ تھی کہ حج درخواستیں جمع کرنے کی آخری تاریخ میں دو دفعہ توسیع کی گئی اور تین مرتبہ قرعہ اندازی ہوئی۔ ایسے حالات میں ہمارے خواب و خیال میں بھی نہ تھا کہ امسال حجاج کرام کی لسٹ میں ہمارا نام بھی لکھا ہواہے۔ تا ہم ہمارا شوق، دعائیں اور اللہ تعالی کی بے پایاں فضل تھا جن کی بدولت ہمیں یہ عظیم اعزاز حاصل ہوا۔

حج داخلہ اور قرعہ اندازی:

پہلی ڈیڈ لائن ختم ہوئی لیکن ابھی تک ہم نے داخلہ نہیں کیا۔کیونکہ زادِراہ کا کوئی بندوبست ہی نہیں تھا۔ میرے پاس کل جمع پونجی نقد اور قرض کل ملا کے بمشکل دو لاکھ بنتی تھی۔ لیکن میرا چچا حاجی حمدالله بضد تھے کہ داخلہ ضرور کرتے ہیں، پیسے جو کم ہوئے ساتھیوں سے لیں گے۔ بالآخر ان کے اصرار سے مجبور ہوکر 9 مارچ 2019 بروز ہفتہ آخری دن، جب بینک صرف حج داخلوں کے واسطے کھلے تھے، ہم خار چلے گئے اور پیسوں کا بندوبست کرکے حج فارم داخل کئے۔ اکثر لوگوں سے سنتے کہ جب بلاوا آجائے تو وسائل کا انتظام خود بخود ہوتا ہے۔ آج ثابت ہوا کہ واقعی اسباب بنانے والا صرف اللہ کی ذات ہے۔

ٹھیک تین دن بعد 12 مارچ کو قرعہ اندازی ہوئی اور عصر 5 بجے وزارت حج کی جانب سے کامیابی کی اطلاع اور مبارکباد موصول ہوئی۔ یقین نہیں آرہاتھا کہ ہمیں بھی ”ضُیوفُ الرَّحمٰن” (اللّٰہ کی مہمانوں) میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، یہ ایک خواب و خیال معلوم ہو رہاتھا۔ چند دن بعد حج تربیتی پروگرامات میں شرکت کےدعوت نامے موصول ہونے لگے۔ میں نے حج و عمرہ کی بعض اہم کتابوں کا مطالعہ بھی شروع کیا۔ یوں ذہنی طور پر اس مبارک سفر کیلئے تیاری کرنے لگا۔

Comments

Click here to post a comment