بھارتی سرکار نے حقائق کو چھپانے کے لیے سچائی کی ہر آواز کو دبانے کی ٹھان لی۔
فاشزم ، ایک لاطینی اصطلاح ہے ، جسے عصرِ حاضر میں ایسی حکومت کو قرار دیا جاتا ہے ، جہاں لاٹھی اور ڈنڈے کی حکمرانی ہو۔ جہاں سچ بولنے یا حکمران کی غلط پالیسیوں پر جائز تنقید بھی نا جائز قرار دی جائے۔ جہاں ہر اٹھنا والی آواز دبا دی جائے اور تمام جھکنے سے انکار کرنے والے سر قلم کر دیے جائیں ۔
نریندرا مودی کی بھارتی سرکار فاشزم کی تمام مروجہ شرائط پر پورا اترتی ہے، جس کے ثبوت خود مودی سرکار کے اقدامات روزانہ کی بنیاد پر پیش کرتے ہیں۔
اسی ضمن میں ایک اور کاروائی، گزشتہ سوموار کو عمل میں آئی جب حقائق جانچنے کے مستند ترین ادارے آلٹ نیوز کےشریک بانی و سربراہ ، محمد زبیر کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا۔ محمد زبیر، کسی بھی خبر یا اطّلاع کی حقانیت پرکھ کر اس کی توثیق یا تردید کرنے کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ اس سب سے ہٹ کر وہ ایک ذمہ دار بھارتی شہری اور ایک اچھے صحافی بھی ہیں۔
ان کا سب سے بڑا جرم ، بھارتی حکمران جماعت کی رہنما ، شاتمہ نوپور شرما کی ہرزہ سرائیوں پر آواز اٹھانا تھا۔ اس کے علاوہ وہ مودی سرکار کی ہر مضحکہ خیز پالیسی کے بھی ناقد ہیں۔ غالباً فاشسٹ مودی سرکار اپنے جرائم کی فہرست کو سننے کی متحمل نہیں ہے ، اسی سبب حقائق سے نظریں چرانے پر تلی ہے۔
ایک بھارتی انتہا پسند ہندو ٹویٹر صارف کی کسی بے بنیاد شکایت کی بنا پر ، کسی بے ضرر سی 2018 کی ٹویٹ کو بہانا بنا کر محمد زبیر کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔
بھارتی اپوزیشن اور قدرے معقول طبقات اس انصاف کے قتل پر تڑپ اٹھے ہیں ۔ انہوں نے واضح الفاظ میں مودی سرکار کے بوکھلا جانے کی مذمت کی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نفرت انگیز ، گستاخانہ کلمات اور بیانات کے انبار لگانے والوں کو سزا نہیں دے رہی لیکن جو اس جرم کو رپورٹ کر رہے ہیں انہیں سزائیں مل رہی ہیں ۔
‘Hate speech not punished, those reporting it are’
پریس کلب آف انڈیا نے اس حوالے سے پریس ریلیز جاری کی۔ اس پریس ریلیز میں یہ واضح کیا گیا کہ یہ بات تکلیف دہ ہے کہ عین اس وقت جب مودی خود کو نوبل انعام کے سلسلے میں عالمی رہنماؤں میں شمار کر رہے ہیں ، عین اسی وقت دہلی پولیس نے حقائق کے لیے سرکردہ محمد زبیر کو گرفتار کر لیا ہے ۔ جھوٹی اور پروپیگنڈہ کی تہوں میں ڈوبی خبروں کے خلاف محمد زبیر کا ادارہ ، فیکٹ چیکر ایک آہنی دیوار کا کردار ادا کر رہا ہے ۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے زبیر اور آلٹ نیوز کی نمایاں کاوشیں ہیں ۔
اس موقع پر بھارتی پریس کلب نے اس اعلامیے میں انسانی حقوق کی علمبردار ٹیسٹا سیتلواڈ کی گرفتاری کی بھی مذمت کی کہ یہ ظلم اور بربریت کے سوا کچھ نہیں ۔
کانگریس کے سینیئر رہنما راہول گاندھی نے مودی سرکار کے فسطائی رجیم کو آڑے ہاتھوں لیا ۔اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے ایسا سمجھ لیا ہے کہ ہر شخص ، جو مودی سرکار کے ظلم ، نفرتوں کے کھیل اور جھوٹ کی پوٹ کو دنیا کے سامنے لائے وہ اس فسطائی حکومت کے لیے خطرہ ہے۔ محمد زبیر کی گرفتاری کے حوالے سے انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ سچائی کی ایک آواز دبائی جائے گی تو سچائی ایک ہزار آوازوں کو جنم دے گی ۔ظلم کے ذریعے حقانیت کو دبایا نہیں جاتا۔ سچائی اور ظلم کے مابین جنگ میں ہمیشہ سچائی ہی غالب آئی ہے۔
تبصرہ لکھیے