امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد بیشتر ممالک افغانستان میں جاری انسانی اور معاشی بحران کے خاتمے کے لئے اپنے تئیں امداد فراہم کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان کی کوشش قابل داد ہے۔ اگست 2021 سے پاکستان مختلف شعبہ ہائے زندگی میں افغانستان کی مدد کر رہا ہے۔ امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے اور تعاون کو منظم طریقے سے سرانجام دینے کے لئے پاکستان نے پاک افغان کوآپریشن فورم کے نام سے ایک ادارہ بھی قائم کیا ہے۔ پاکستان کے تمام سرکاری ونجی ادارے اس فورم کے توسط سے امداد پہنچاتے ہیں۔
معروف ٹوئٹر ایکسپرٹ Fidato نے اس بابت تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان اور رفاہی تنظیموں کی جانب سے اگست 2021 کے بعد افغانستان میں کی گئی امدادی سرگرمیاں مندرجہ ذیل ہیں:
حکومت پاکستان کی جانب سے کی گئی امداد
رمضان کے دوران 50,000 فوڈ پیکج
660 ٹن خوراک کا سامان
50,000 میٹرک ٹن گندم
افغانستان میں بے گھر افراد کے لیے 9600 خیمے
زندگی بچانے والی ادویات کے لیے 0.5 بلین روپے
افغان طلباء کے لیے وظائف کی مد میں 1 بلین روپے
الخدمت فاؤنڈیشن
279 ملین روپے کا امدادی سامان
1060 ٹن خوراک کی فراہمی
شاہد آفریدی فاؤنڈیشن
300 مہاجر خاندان کے لئے امدادی سامان
250 راشن تھیلے
مسلم ہینڈز کی جانب سے 1800 افغان خاندانوں کو راشن کی فراہمی
رفاہ یونیورسٹی
جناح ہسپتال میں 200 بستروں کی سہولت، جو کابل میں پاکستان نے بنایا ہے
ترک ہلال احمر
اس میں پاکستان کی طرف سے نقل و حمل کی سہولت مہیا کی گئ
175 ٹن خوراک ریلیف( 7 ٹرک)
46,000 لوگ اس سے مستفید ہوئے
آئی کیمپس
5605 مریضوں کا معائنہ کیا گیا
443 سرجری
پاک افغان کواپریشن فورم
2402 ملین لاگت کا امدادی سامان
14780 ٹن سامان
تجارت
بارڈر پر کارگو ٹرک کی آزاد نقل و حمل
662 ٹرک روزانہ کی بنیاد پر بارڈر پر حرکت میں ہوتے ہیں
صحت سہولیات
9837 مریضوں کا روزانہ سرحد پرعلاج کیا گیا ہے
78,606 کرونا ویکسینیشن کی سہولت
1,15,000 افغانیوں کو روزانہ کی بنیاد پر ویزے جاری کیے گئے
795,685 طورخم اور چمن کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئے
تبصرہ لکھیے