مقبوضہ کشمیر کے جموں ڈویژن کا علاقہ وادی چناب ہے ۔چناب وادی مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ اس وادی کے تین علاقے ڈوڈہ ،کشتوارڑ اور بھدرواہ انتائی خوبصورت اوردلکش ہیں ،وہیں اس مردم خیز خطے کے ان گنت اوربے حدوحساب سرفروش مجاہدین رواں تحریک آزادی میں اپنا لہو پیش کرچکے ہیں۔
ضلع ڈوڈہ کا رقبہ2,306 مربع کلومیٹر پرمحیط ہے اوریہ ضلع1,107 میٹر سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔ کشتواڑ کا رقبہ 7,824 مربع کلومیٹرپرمحیط ہے اوریہ علاقہ 1,638 میٹر سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔ جبکہ بھدرواہ 1,613 میٹر سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔ وادی چناب کا طول بلد 46ء 75 درجے اور عرض بلد 18ء 33 درجے شمالی ہے۔ آب و ہوا گرمیوں میں خوشگوار اور سرما میں سرد ہے۔ وادی چناب میں تیز اور تند ہوا چلتی ہے۔ اس وادی کی آب و ہوا صحت افزا ہے۔معدنی لحاظ سے وادی چناب کے سینے میں بیش قیمت خزانے دفن ہیں۔ ابرق، سیسہ، جپسم اور نیلم منظر عام پر آچکے ہیں اور دوسری پوشیدہ دولت کا سراغ ابھی تک نہیں لگایاگیا ہے۔ پہاڑوں کی ڈھلانوں میں چیڑ، پر تل، دیودار او ردیگر عمارتی لکڑی کے جنگلات لہلہاتے ہیں۔ ان جنگلوں میں ہر قسم کا چھوٹا، بڑا اور یہ جنگلی حیات سے پر ہیں۔
پہاڑی خطہ ہونے کے باوصف اس علاقے کی پیدوار زیادہ تر پیداوار مکئی،جو ،گندم اور دالوں کی ہے۔درمن اور ڈل درمن کا شماروادی چناب کے مشہور سیاحتی مقامات میں ہوتا ہے ۔ درمن ڈوڈہ سے تقریباً 15 سے 20 کلومیٹر کی دوری پر سطح سمندر سے تقریباً3ہزارمیٹر کی بلندی پر واقع ایک ایسا صحت افزاء مقام ہے جہاں فطرت تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جلووگر ہے۔ سبزے کا مخملی فرش ،مہکتے پھولوں کے تختے، دیودار کی ٹھنڈی ٹھنڈی مسحور کن فضائیں یہاں سیاحوں کو مدہوش کرکے رکھ دیتی ہیں۔درمن صحت بخش آب و ہوا کی وجہ سے بہترین تفریح گاہ تصور کی جاتی ہے۔شام کے وقت لال درمن کا منظر بہت سْہانا ہوتا ہے۔
یہاں ایک عجیب طرح کی لطافت، اْمنگ اور رومانوی جذبے سے سرشاری کا نازک احساس اْمڈ آتا ہے۔ سرد ہوا کے خوشگوار جھونکے روح پرور موسیقی کو جنم دیتے ہیں جس سے انسان پر مدہوشی کی سی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ درمن ضلع ڈوڈہ کے سزان نامی گاؤں کے شمال کی جانب ایک وسیع و عریض میدان ہے جس کا دلکش منظر دیکھنے والے کا دل موہ لیتا ہے۔ اس میدان کے ایک سرے پر ایک چھوٹی سی مسجدہے ۔ شمالی سرے سے گھنے جنگلات کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔میدان کے بیچوں بیچ ایک تالاب ہے جس میں بارشوں کا پانی جمع ہوتا ہے اور اگر اس تالاب کو سنوارا جائے تو اس سے میدان کا حُسن دوبالا ہوسکتا ہے۔ سیاحت کی غرض سے دور دراز سے آنے والے لوگ اسی کو لال درمن کہتے ہیں مگر یہاں کے مقامی لوگ اسے درمن کے نام سے پکارتے ہیں ۔
ڈل درمن بھی ایسا ہی پرکشش صحت افزا مقام ہے جہاں خطہ چناب کے پرکشش سبزہ زار اور جنگلی پھولوں کی مہک دل کو موہ لیتے ہیں۔یہ جگہ بہت حسین اور پْر سکون ہے۔ قدرت نے یہاں کے مناظر کو بہت سْرور، رعنائی اور دل کشی بخشی ہے جس کی وجہ سے یہاں آکر انسان خود کو جنت کی ایک حسین وادی میں محسوس کرنے لگتا ہے۔خوبصورت جھاڑیوں اورسرسبز جنگلات نے چار چاند لگانے میں یہاں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑدی ہے۔ قصبے کے لوگوں کی شکایت ہے کہ آج تک کسی سرکار نے ان مقامات کو سیاحتی نقشے پر لانے کی کوشش نہیں کی جبکہ یہ دونوں مقامات سیاحتی صلاحیتوں سے مالامال ہیں۔ضلع کے ہزاروں سیاح ہر سال سیر سپاٹے اور تفریح کیلئے لال درمن اور ڈل درمن پہنچتے ہیں۔ تاہم مسلمان علاقہ ہونے کے باوصف یہ خوبصورت مقام عدم توجہی کا شکار ہے.
اوریہاں پہنچنے کے لئے سیاحوں کو اگرچہ دشوار گذار راستوں سے گزرتے ہوئے بہت تکالیف کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے مگر اس کے باوجودوہ یہاں آتے رہتے ہیں۔پیر پنچال کی اونچی چوٹیوں کے بطن میں واقع برف کی سفید چادر سے ڈھکا پرُ کشش اور قدرتی مناظر سے بھر پور ’’سنتھن ٹاپ‘‘ دنیا کا منفرد سیاحتی مقام ہے۔سنتھن ٹاپ کے ارد گرد پہرے دار بر فیلی اور سر سبز پہاڑیاں ہیں۔یہ ایک ایسی جگہ ہے جو گرمیوں کے موسم میں سردی کا احساس دلاتی ہے، یہاں کی ٹھنڈی ہوائیں روحوں کو ترو تازہ کرتی ہیں۔ چپے چپے پر آبشار، پگھلتے گلیشیرز سے نکلتا ہوا صاف و شفاف ٹھنڈا پانی اونچی چوٹیوں پر موجود سفید برف پر آفتاب کی ٹکراتی کرنیں گویا سفید موتی بکھیرے رہی ہو۔ سطح سمندر سے 12797 فُٹ کی بلندی پر واقع سنتھن ٹاپ پیر پنچال کی پہاڑیوں کے چوٹیوں پر موجود ہے۔ اس مقام پر کشمیر خطہ کی حد ختم ہو جاتی ہے اور صوبہ جموں کی شروعات ہوجاتی ہے ۔
یہاں سے جموں خطہ کو وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد کے ککرناگ کے ساتھ جوڑنے والی متبادل سڑک گزرتی ہے، جسے کشتواڑ سنتھن روڈ کہا جاتا ہے, یہ سڑک وادی کشمیر کے ضلع اسلام آباد اوروادی چناب کے ضلع کشتواڑ کے مڑواہ کوباہم ملاتی ہے۔پہاڑی راستہ ہونے کے سبب بھاری برفباری کے باعث یہ سڑک سال میں صرف جون ،جولائی اوراگست میں ہی کھلی رہتی ہے۔سنتھن ٹاپ ہر لحاظ سے کافی پُر کشش اور لطف اندوز ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کے قدرتی حسن وجمال کو دیکھ کر ہر کوئی اس کا دیوانہ بن جاتا ہے۔ خطہ چناب کاگول گلاب گڑھ ایک ایسا گاؤں ہے جس کے چاروں طرف سرسبز و شاداب درخت اونچے اونچے پہاڑ اور سیر وتفریح کے مقامات ہیں جہاں پر لوگ میلوں دور سفر کرکے گول گلاب گڑھ کی سیر کرتے ہیں۔ جہاں پر بہت خوبصورت جگہیں موجود ہیں۔
جن میں راماکنڈ، دگنٹاپ، گوڑا گلی گول، گوڑا گلی سلدار اور جبڑاکشی وغیرہ وغیرہ شامل ہیںَگول گلاب گڑھ کشمیر وادی کا پیارا نام ہے۔ جو آج نہ صرف ریاست جموں و کشمیر میں بلکہ پورے ملک میں مشہور ہے۔ یہ وہ نام ہے جو انمٹ ہے۔قدرتی حسن سے مالا مال یہ سرزمین گول گلاب گڑھ کی پہاڑیاں سیاحوں کے قلوب کو خوش کردیتی ہے۔
تبصرہ لکھیے