ہوم << دل والا لائک اور ایک دعا! محمد فیصل شہزاد

دل والا لائک اور ایک دعا! محمد فیصل شہزاد

قریب ایک ماہ قبل پورے ایک سال کے سنیاسی جوگ کے بعد فینز کے بے شمار اصرار پر بابا ٹنڈوآدمی نے کتاب چہرہ پر باردگر ظہور کا فیصلہ کیا تو سب سے پہلے فینز کی دلجوئی کے لیے ان کی ہر الٹی سیدھی سیاسی پوسٹوں کو دل والا ایموجی دینا شروع کیا۔ 🥰 اس وقت کچھ ناسمجھ دوستوں نے بابے پر یہ اعتراض کیا کہ ’’آپ کا دل والا لائک بیک وقت متضاد بیانیہ پر نظر آتا رہا۔ یا تو یہ کھلی منافقت ہے یا خود کو نیوٹرل ظاہر کرکے سب کو خوش کرنے کی ناروا کوشش!‘‘

ہم نے جواب دیا: ’’ایسا ہرگز نہیں ہے، یہ دل بیانیہ کو تو کم ہی دیا گیا، بیان کرنے والے کے اخلاص اور حب الوطنی کو دیا گیا۔‘‘ تو دوستو! تم فیس بک پر اپنے آس پاس سے بابے کو کوئی ایک ایسا فرد شرعی ثبوت کے ساتھ لا دکھاؤ، جو ضمیر فروش ہو، کسی کی پے رول پر ہو، غداروطن ہو اور جو اپنی ضمیر کی آواز پر نہیں، بلکہ کسی دشمن وطن کی شہ پر اپنا قلم بیچ رہا ہو۔ ہوگا شاید کوئی ایک آدھ ایسا بھی بدبخت، مگر بابے کی فہرست میں تو الحمدللہ کوئی نہیں۔ یہ سبھی کچھ ہیں،انتہا کے بدزبان بدتمیز بھی اور دلیل سے کوسوں دور بھی، ان میں کچھ نوخیز لبرل ہیں تو کچھ نوخیز مولوی بھی، مگر ایک بات سب میں بہرحال مشترک ہے کہ وہ جسے دل سے اپنے ملک و ملت کے لیے اچھا سمجھتے ہیں، اس کی تعریف میں بغیر کسی لالچ کے رطب اللسان ہیں اور جسے ملک و ملت کے لیے برا سمجھتے ہیں، اسے برملا غلط کہتے ہیں۔ بابا بدزبانی کی تائید ہرگز نہیں کرتا، لیکن ان بچوں کو کسی کا ایجنٹ ماننے کو بھی تیار نہیں۔ سو بابے کا دل والا لائک،اپنے ملک کے لیے اُس محبت اور اخلاص کے لیے ہے،جو ایک نوجوان سے اپنی برسوں پرانی دوستی چھڑوا رہا ہے(اگرچہ یہ بالکل غلط طرز عمل ہے) مگر بہرحال اس بے غرضی پر ایک دل تو بنتا ہی ہے۔
٭٭٭

یہ تو ہوئی ایک بات، اب بابے کی اپنے بچوں کو ایک نصیحت:
حمایت و مخالفت میں ہرحد پار کرنے والوں کا رسول اللہ ﷺ سے کچھ ذرا سا بھی تعلق ہے، وہ جان لیں کہ یہ ہرگز کوئی کفروشرک کا معرکہ نہیں ہے، جیسا کہ ایک دوسرے پر بہتان لگا کر بنا دیا گیا ہے، کہ فلاں نے قادیانی کو بھائی کہا تو وہ اب سرٹیفائیڈ قادیانی ہے، فلاں خاتم النبیین درست نہیں کہہ سکتا تو سرٹیفائیڈ قادیانی ہے، فلاں مشرک ہے، فلاں دین کو بیچتا ہے اور فلاں لادین قوتوں کاایجنٹ۔ ہاں ہویں یہ سبھی اقتدار کے بھوکے، پیسے کے لالچی، کرپٹ، مگر کافر مشرک اور گستاخ نہیں ہیں۔

دوستو!کسی بھی بات یا شخصیت کے حق یا ناحق بابت فیصلہ کرنے کا ایک بہت ہی آسان سا نسخہ ہمارے پا س موجود ہے، وہ یہ کہ کوئی بھی بات جسے آپ سنی سنائی کی وجہ سے حق متصور کرلیتے ہیں اور اسے پھیلانا شروع کردیتے ہیں، ذرا یہ تصور کریں کہ کیا آپ وہ بات حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے یونہی منہ بھر کے بنا ثبوت کے کہہ سکتے ہیں؟ اگر ہاں تو پھر ٹھیک ہے اور اگر نہیں تو بس سمجھ لیجیے کہ وہ ایسا ’’حق‘‘ہرگز نہیں ہے، جس کی وجہ سے آپ اپنی رشتے داریاں اور دوستیاں خراب کریں، اپنی زبان خراب کریں اور اپنے سر اتنے بڑے بڑے بہتانوں کا عذاب لیں۔
٭٭٭

آخری بات:
پچھلے دنوں ایک بہت ہی برا تبصرہ دیکھا، جسے پڑھ کر سچ مچ دل دہل گیا۔ صاحب کمنٹ لکھتے ہیں کہ طارق جمیل، یہودی زانی ایجنٹ اور اس کی آل کو جنت میں گھسیٹ لے جانے کی جتنی بھی کوشش کرلے، یہ ناممکن ہے۔ اس کا جہنمی ہونا لوح محفوظ پر گویا لکھ دیا گیا ہے۔ اسی تبصرے کے جواب میں مخالف پارٹی کے رکن نے مشتعل ہوکر مولانا فضل الرحمٰن کا نام بگاڑ کر لکھا کہ جس جنت میں فضل ہو، ہم اس جنت میں جانا بھی پسند نہیں کریں گے۔ یہ کیسی انتہا ہے یار؟ 🥺

خیر آئیے آج اس انتہا کا توڑ کرتے ہیں۔ آج ایک دعا کرتے ہیں۔ بہت ہی اہم دعا، جسے کرتے شاید بہت سوں کی زبان لڑکھڑائے گی، مگر درخواست ہے کہ دل پر کچھ جبر کرکے یہ دعا کرلیجیے، کم ازکم آمین ہی کہہ دیجیے کہ ان شاء اللہ اس دعا میں خیر ہی خیر ہے:
٭
یااللہ! پراپیگنڈے کا دور ہے، میڈیا کی فتنہ گری کا دور، ہم اپنے اپنے گھر میں بیٹھے نہیں جانتے، مگر تو سب جانتا ہے کہ شریف فیملی، فضل الرحمٰن فیملی، زرداری فیملی ، عمران خان ود پارٹی اور چودھری برادران میں کون کون غلط ہے، کون کرپٹ ہے، کون بددین اورکون ملک و ملت کا غدار، اغیار کا ایجنٹ ہے۔ یااللہ! اگر کوئی ان میں ایسا ہے بھی تو اسے تباہ و برباد نہ کر، ہدایت دے دے۔ان کے ذمے اگر تیرے اورتیری مخلوق کے حقوق ہیں تو انھیں توبہ کرکے ادائی کرنے کی توفیق دے دے، آمین!

یا اللہ! ہم سیاسی عصبیت اور نفرت میں اتنے اندھے نہیں ہوئے کہ تیرے حضور اس گستاخی کی جرات کریں کہ اگر فلاں فلاں جنت میں گیا تو میں اس جنت میں قدم نہیں رکھوں گا۔نہیں میرے مولا! تو سو بندوں کے قاتل کو معاف کرنے پر قادر ہے اور اسے انہی سو مقتولوں کے ساتھ جنت میں رکھ سکتا ہے تو یہ سب بھی تیرے بندے ہیں، انھیں اور ان سے محبت کرنے والوں اور ان سے نفرت کرنے والوں کوبھی ہدایت دے کہ ان کی محبت اور نفرت خالص تیری نسبت سے ہوجائے۔ یہ شخصیت پرستی میں اس انتہا تک نہ پہنچ جائیں کہ ہمیشہ کا خسران ان کے حصے میں آجائے۔

اللہ میاں! یقینا تیرے نزدیک مومن اور فاسق برابر نہیں تو اے اللہ! تو ان میں جو فاسق ہیں، انھیں ہدایت دے کر مومن بنا لے! اللہ میاں! خان صاحب میں اگر کوئی برائی ہےتو آپ انھیں توبہ کرنے کی توفیق دے دیجیے اور انجام بخیر کردیجیے۔ اللہ میاں! شریف برادران میں اگر کوئی برائی ہےتو آپ انھیں توبہ کرنے کی توفیق دے دیجیے اور انجام بخیر کردیجیے۔ اللہ میاں! زرداری اور بلاول صاحبان میں اگر کوئی برائی ہےتو آپ انھیں توبہ کرنے کی توفیق دے دیجیے اور انجام بخیر کردیجیے۔ اللہ میاں! فضل الرحمٰن صاحب میں اگر کوئی برائی ہےتو آپ انھیں توبہ کرنے کی توفیق دے دیجیے اور انجام بخیر کردیجیے۔

ناچیز کو یقین ہے کہ اگر سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں یہ دعا پیش کی جائے تو آپ اس دعا سے ناراض نہیں ہوں گے، اس سے راضی ہوں گے، اسے پسند کریں گے، اگرچہ ان میں سے کوئی اللہ میاں کے آپ کو عطا کردہ علم کی بنیاد پر بہت اچھا ہو اور کوئی برا۔ مگر ابھی سب زندہ ہیں اور حضور کے امتی تو اس دعا سے آپ کو اللہ نے چاہا تو خوشی ہی ہوگی۔ تو جب وہ راضی ہوتے ہیں تو آپ کیوں راضی نہیں ہوتے، آپ آمین کیوں نہیں کہتے؟!

ہاں!
اگر آپ کی زبان لڑکھڑاتی ہے یہ دعا کرتے ہوئے کہ اس میں آپ کے ممدوح کے ساتھ آپ کا مغضوب بھی شامل ہے اور آپ اسے ہرگز جنت میں نہیں دیکھ سکتے تو پھر آپ کو فکرکرنے کی ضرورت ہے کہ آپ کا ملک و ملت کے لیےجو ’’اخلاص‘‘ہے، وہ خالص نہیں ہے! آپ کی سیاسی عصبیت آپ کی حضور اکرم سے محبت سے بڑھ چکی ہے۔ اللھم احفظنا منھم!

Comments

Click here to post a comment