میو ہسپتال میں وہ موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا تھی.
زندگی نے وفا نہ کی.
وقت پورا ہو چکا تھا.
گھر جانے کے لیے ورثا کے پاس بندوبست نہیں تھا .
وہ پریشان تھے .
ایمبولینس دستیاب نہ ہو سکی.
ارباب اختیار موج مستیوں میں گم تھے.
وہ بے پروا تھے.
گدھا گاڑی والا درد دل رکھنے میں بازی لے گیا..
تبصرہ لکھیے