ہوم << وزیراعظم صاحب! اعلانات کا مذاق نہیں، عملی اقدامات کریں - مظہر صدیقی

وزیراعظم صاحب! اعلانات کا مذاق نہیں، عملی اقدامات کریں - مظہر صدیقی

آپ نے چند دن پہلے یہ خوش خبری دی تھی کہ ملک بھر میں لوڈشیڈنگ آدھی کر دی جائے گی. ہم اسی روز سے چار پانچ گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں. ہمارے چولہے بھی گیس نہ ہونے کی وجہ سے ٹھنڈے ہوئے پڑے ہیں. سلنڈر سے کام چل رہا ہے. اس پر ظلم یہ بھی کہ سلنڈر مافیا صارفین سے من مانی قیمتیں وصول کر رہا ہے.
اب آج کے اخبارات کی شہ سرخیاں ہیں،کہ دو ہزار اٹھارہ میں ملک بھر میں بجلی اور گیس کی فراوانی ہو گی. کیا کروں کہ مجھے آپ کے آئے روز کے اعلانات دیوانے کا خواب معلوم ہوتے ہیں. یقین ہی نہیں آتا. ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ کو عوام کو درپیش مسائل کا ادراک ہی نہیں. آپ عوام کے دکھ اور درد کو محسوس ہی نہیں کر رہے. سردی کی آمد کے ساتھ ہی گیس کا بحران یہ خبر دیتا ہے کہ اس حوالے سے قائم ادارے کا کوئی ہوم ورک ہی نہیں تھا. گیس کی کمی بارے اور عوام کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ادارے نے کچھ نہیں کیا. کوئی منصوبہ بندی سرے سے کی ہی نہیں گئی. عوام نے اپنے ووٹوں سے آپ کو اس عالی شان منصب تک پہنچایا تھا تو آپ کو پہلے دن سے عوام کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے کوشش کرنی چاہئے تھی. آپ اپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لیے تو متحرک رہے، کئی حکمت عملیاں اختیار کیں. مگر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کچھ نہ کیا. سڑکوں کے جال بچھانا ایک اچھا اقدام ہے. مگر گھر کو روشن رکھنے کے لیے بجلی ضروری تھی. ملک کی معیشت اور اقتصادی بہتری کے لیے بھی بجلی اور گیس کی وافر دستیابی بنیادی ضروریات میں شامل تھے. آج اقتدار کے چوتھے برس میں داخل ہونے پر بھی آپ عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھے ہوئے ہیں. آپ کو ملک کے عوام کا احساس ہے تو خدارا ہنگامی بنیادوں پر عوام کو بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں. خواتین نفسیاتی مسائل سے دوچار ہو رہی ہیں. بجلی اور گیس کے بحران کی شدت نے ملک کی اکثریت عوام کو ذہنی اذیت سے دوچار کر رکھا ہے.
آپ ہر عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جب مختلف ترقیاتی سکیموں کا اعلان فرماتے ہیں. بجلی اور گیس کی فراہمی کا اعلان فرماتے ہیں تو خاکسار کے ساتھ ساتھ بیس کروڑ عوام بھی آپ کے اعلانات کو مذاق سمجھ رہے ہوتے ہیں. بس خدارا قوم سے مذاق کا سلسلہ بند کر کے جنگی اور ہنگامی بنیادوں پر عوام کو بجلی اور گیس فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیجیے. تاکہ عوام سکھ کا سانس لیں.