نفع نقصان سے ہٹ کر
سرور و آہ سے آگے
شمع کے گرد چکرانا
دہکتی آگ میں جلنا
محبت اس کو کہتے ہیں
نشاط انگیز لمحوں میں
گلوں کی سیج سے اٹھ کر
خدا کے روبرو ہونا
جبیں اپنی جھکا دینا
محبت اس کو کہتے ہیں
کسی محروم ساعت میں
ہر اک تاریک لمحے میں
ترقی میں تنزل میں
خدا سے خوش گماں رہنا
محبت اس کو کہتے ہیں
بھری محفل میں تنہائی
کبھی تنہائی میں محفل
ہر اک رنگین منظر میں
کسی کو سوچتے رہنا
محبت اس کو کہتے ہیں
خود ہی زنجیر پا ہو کر
قدم زندان میں رکھنا
کھلے روزن سے بے پرواہ
اسیری مانگتے رہنا
محبت اس کو کہتے ہیں
محبت اس کو کہتے ہیں
تبصرہ لکھیے