ہوم << فیس بکی بہنیں اور ان کے بھائی - مبشر اکرام

فیس بکی بہنیں اور ان کے بھائی - مبشر اکرام

مبشر اکرم فیس بک پر آج کل بہنوں کی کافی بہتات ہے جو بیک وقت نظم اور نثر دونوں کے ساتھ خوب انصاف کرتی ہیں۔ البتہ چند ایک ایسی مشہور آئی ڈیز بھی ہیں جن کی ساری روزی روٹی چند ویلے قسم کے ’’لائیکرز اور کمنٹرز‘‘ سے وابستہ سے۔ ان میں سے ایک کی پوسٹ کردہ شاعری ملاحظہ ہو
میں اس کو چاہوں کیوں نہ فراز
وہ مجھے اچھا لگتا ہے
(سونیہ نامرادی)
بہنوں کا اس قسم کا سٹیٹس لگانے کی دیر ہے۔ بھائیوں کے ریوڑ کے ریوڑ ڈھول باجے تھامے دوڑے چلے آتے ہیں۔ ان کے تبصرے کچھ اس قسم کے ہوتے ہیں۔
’’اف آپا کیا سٹیٹس لکھا ہے‘‘
’’ ظالم سسٹر، کیا جابر شعر کہا ہے‘‘
’’پیاری باجی آپ کتنی پیاری باتیں کرتی ہو‘‘
’’آہا آج میری بہن نے کیا خوب شعر کہا ہے‘‘
کچھ بھائی لوگ تو باقاعدہ کمنٹس باکس میں آہ و بکا بھی شروع کر دیتے ہیں جیسے ان کی فیس بکی بہن نے کوئی رومانوی شعر نہیں بلکہ کسی کی مرگ کا اعلان کیا ہو۔
’’افففففففففففف آپا مار ڈالا آپ نے‘‘
’’اوئی ی ی ی ی ی باجی آپ ایسے حسین شعر کیسے کہ لیتی ہیں‘‘
وغیرہ وغیرہ وغیرہ
یہی بہنیں جب کوئی فضول سا شعر بھی نہیں تخلیق کر پاتیں تو پھر ان کے سٹیٹس کچھ اس طرح کے ہوتے ہیں۔
HAVING TEA ALONE WITH "PAPA KI RANI" AND 45 OTHERS
IRONING MY UNIFORM WITH "KAN KI KHUJLI" AND 30 OTHERS
FEELING ALONE WITH GOLI ANTI AND 70 OTHERS
بھائی لوگ ایسے بے ڈھنگے جملوں پر بھی حاضری لگانے سے باز نہیں آتے، وہی آہ آہ، او او ،ای ای کے دو سوکمنٹس یہاں بھی مل ہی جاتے ہیں۔
اس کے بعد باری آتی ہے EMOTIONAL BLACK MAILING کی
’’کوئی مجھے ان باکس میں تنگ نہ کرے وگرنہ میں نے سکرین شاٹس لگا دینی ہیں‘‘
’’خبر دار جو کسی نے مجھے میسج کیا، میں ایسی لڑکی نہیں ہوں‘‘
’’پلیز مجھ سے ان باکس میں بات نہ کیا کریں، مجھے سے تنہائی میں بات نہیں ہوتی‘‘
اگر کسی نے مجھے ٹیگ کر کرکے تنگ کیا تو میں اسے بلاک کردوں گی‘‘
وغیرہ وغیرہ وغیرہ
اس قسم کے سٹیٹس پر تو بھائی لوگ غیرت کے مارے تلملا اٹھتے ہیں۔
وہ بھائی جو ٹوائلٹ میں چھپکلی دیکھ لیں تو تین دن اندر نہیں جاتے، وہ بھی اس قسم کی پھڑیں مارتے ہیں۔
’’باجی نام بتائیں اس کمینے کا، میں اس کو سکھاتا ہوں کہ خواتین کی عزت کیسے کی جاتی ہے؟‘‘
وہ بھائی جو اپنی سگی باجی کو بھی سوروپے والا موبائل کارڈ ایک سو پانچ میں لا کر دیتے ہیں کیونکہ سپاری جو کھانی ہوتی ہے باقی پانچ کی۔
وہی بھائی جو چھوٹی بہن کی ٹافیاں چاکلیٹیں تک اس کے بستے میں سے نکال کر چپکے چپکے کھا جاتے ہیں۔
یہ وہی بھائی ہیں، سبزی لینے جائیں تو دھنیے کی جگہ پودینہ اٹھا لاتے ہیں۔
یہی ہیں وہ بھائی جو دہی لانے کے لیے بھی اپنی امی جان سے باقاعدہ منتیں کراتے ہیں۔ لیکن فیس بک پر مجال ہے جو کسی ’’بہن‘‘ کے سٹیٹس پر لمبی لمبی چھوڑے بنا آگے گزر جائیں۔
یہ بات صرف بھائیوں تک ہی محدود نہیں۔ اب تو فیس بک پر ایسے مولانا و قاری حضرات بھی بکثرت پائے جاتے ہیں جو تاک تاک کر صرف خواتین کے ہی سٹیٹس کو ہی لائکتے اور کمنٹتے ہیں۔ کہں یہ کسی ٹرک شاعری پر گاڑھی اردو میں عشق کے اسرار و رموز سمجھا رہے ہوتے ہیں اور کبھی یہ لوگ کسی منہ پھٹ زنانی کی وال پر اسے خاوند قابو کرنے کے طریقے بتا رہے ہوتے ہیں۔ حالانکہ یہ لوگ روزانہ اپنی بیوی سے صرف اس بات پر پٹتے ہیں کہ کدو آج پھر اندر سے پکا ہوا کیوں نکلا ہے؟
لہذا ان تمام لوگوں کو کالم ہذا کے ذریعے بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ فیس بک پر کسی بھائی کی بھی حوصلہ افزائی کر دیا کریں۔ اس سے بالکل بھی پیٹ میں درد نہیں اٹھتا۔

Comments

Click here to post a comment