ہم سب نے عمومی طور پر شکر کا بہت تزکرہ سنا ہے --- شکر کرنے کی تلقین بھی کی جاتی ہے ۔۔۔ لیکن
یہ شکر ہے کیا ۔۔۔۔؟؟؟ اور شکر ادا کرنے کا کیا طریقہ ہے ؟؟؟؟
اس پر بہت سی مباحث ہو چکی ہیں ۔۔۔ میرا مقصد اس بحث کو بڑھانا یا اس موضوع پر دلائل دینا نہیں ہے ۔۔۔
ہم اپنی زنگی میں ایک لفظ بہت کثرت سے استعمال کرتے ہینں ۔۔۔ وہ ہے الحمدللہ ---
کہ جی کیسے ہیں آپ ؟؟؟
اللہ کا شکر ۔۔۔
الحمدللہ ---
اللہ کا بہت کرم ---
لیکن کیا ہمارا مقصد بھی یہی ہوتا ہے ؟؟؟ نہیں بلکہ بڑے سرسری سے انداز میں کہتے ہیں کہ "جی شکر ہے" ۔۔۔۔
اب کسی کو پوچھا جاۓ کہ کیا حال ہے تو اب زرا تصور میں لائیں کہ آگے سے کیا جواب آتا ہے اور ساتھ اس کے چہرے کے زاویے خیال میں لائیں--- اسکی آنکھوں میں دیکھیں ---
"بس جی اللہ کا شکر ہے "
"بس جی اللہ دا کرم اے چنگی گزر رہی اے ۔۔۔"
منہ کے زاوئے بگڑ رہے ہیں --- آنکھوں میں نا امیدی اور لالچ ---
یہ تو جیسے ہم اللہ پر احسان کر رہے ہیں کہ اے اللہ مسلمان ہوں ۔۔۔ اب کیسے کہہ دوں کہ اچھی نہیں گزر رہی ۔۔۔ کیسے نا شکری کروں کہ شکر گزاری کا کہا گیا ہے ۔۔۔ لیکن دل سے نکل نہیں رہا شکر اور زبان سے انکار کر نہیں سکتے ۔۔۔۔ (منافق- اللہ سے بھی چالبازیاں (
لوگوں کا ڈر ---- کہ کہیں گے کتنا نا شکرا ہے ۔۔۔
پہلا منظر
آپ گھر میں آرام کرسی پر بیٹھے اخبار پڑھ رہے ہیں --- سامنے ٹی وی چل رہا ہے ---
آپکا بیٹا بھاگتا ہوا آیا
"پاپا پاپا میں نے فرسٹ پوزیشن لی ہے (خوشی کے مارے بچہ بے قابو ہے کہ بچپن کی خوشیاں ایسی ہی ہیں (
اور آپ کا دھیان اخبار, ٹی وی کی طرف ہے ۔۔۔ منہ کا ڈیزائن بنا ہوا ہے ۔۔۔
اور آپ بچے کو کہہ رہے ہیں کہ بیٹا بہت اچھے ہو آپ ۔۔۔ مجھے بہت پیارے ہو --- ( دھیان اخبار میں اور دھیان میں غم روزگار (
یا آپ اسکو پاس بٹھا کر کہتے جائیں --- تم بہت اچھے ہو ۔۔۔ بہت اچھے ہو بہت اچھے ہو ---
لیکن ۔۔۔ دھیان آپکا ہو ۔۔۔ اپنی الجھنوں میں ۔۔۔
زرا تصور میں لائیں --- خیال میں لانے کی کوشش تو کریں کہ اس وقت بچے پر کیا بیتے گی ۔۔۔۔ ؟؟؟ اسکی کیا حالت ہو گی ۔۔۔؟؟؟
کہ باپ کو خوشی نہیں ہوئی ۔۔۔ وہ بس فارمیلیٹی پوری کر رہا ہے؟؟؟
یا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ؟؟؟؟۔۔ ۔ سو وہ بھی صرف اس خیال سے کہ کہیں بچہ ناراض نہ ہو جاۓ ---اس کو برا نہ لگ جاۓ ۔۔۔۔ ؟؟؟
دوسرا منظر (مرد حضرات(
با جماعت نماز ادا کی ---
ازکار کرنے شروع کیئے ( ساتھ آہستہ سے پیچھے مڑ کر دیکھا (
زبان پر اللہ اکبر اللہ اکب اللہ اکبر (تیزی کے ساتھ (
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ( اٹھ کر کھڑے ہو گۓ(
الحمدللہ الحمدللہ الحمدللہ ( جاۓ جوتا کی طرف جاتے ہوۓ، دھیان مسجد سے نکل کر کرنے والے کاموں میں (
تیسرا منظر(خواتین(
دھیان کچن کی طرف --- ازکار شروع ---
مصلہ لپیٹنے تک وہی تیزی ۔۔۔
وہی گھرکے کاموں کی طرف بھاگ دوڑ ---
اور زبان ۔۔۔ الحمدللہ کو ضرب پر ضرب دیئے جا رہی ہے ۔۔۔
اورہم نے جسم پر پھونک ماری اور شکر ادا ہوا ۔۔۔۔ واہ رے بندے ---
یہ ہے شکر ہمارا ؟؟؟؟
اور وہ جو علام الغیوب ہے ۔۔۔۔
ما یخفی صدور کا علم ہے جس کے پاس ---
اسکا شکر ادا کرتے وقت ۔۔۔ اتنے بیزار؟؟؟؟ ۔۔۔۔ اتنا برا منہ بنا کر کہتے ہیں کہ
" بس ٹھیک ہی ہے ، کیا بتاؤں ۔۔۔ بس شکر ہے ۔۔۔۔ ؟؟؟؟
نہ دھیان اس رب العالمین کی طرف ۔۔۔ نہ محبت بھرا انداز۔۔۔ نہ عاجزی ؟؟؟
میں یہ نہیں کہتا کہ اللہ اکبر سبحان اللہ الحمدللہ کا زکر نہ کیا جاۓ ۔۔۔ یا (33،33،34 ) مرتبہ نماز کے بعد یہ گنتی نہ کی جاۓ ۔۔۔۔
لیکن
الحمد للہ کہتے وقت --- ایک دفعہ صرف ایک دفعہ ---سب کو بھلا کر ۔۔۔ اپنا سر جھکا کر ---
اپنی اولاد ۔۔۔ماں باپ --- بہن بھائی --- سب کو ذہن سے نکال کر ۔۔۔ اپنے جسم کو تصور میں لائیں ---صرف اپنے اعضاء پر غور کریں کہ کتنا مکمل بنایا اس ذات نے ۔۔۔ معزور نہیں پیدا کیا --- آنکھیں دیں ---
۔۔۔ کوئی ٹیڑھ نہیں ۔۔۔ ہاتھ پاؤں سلامت ---
تو پھر کہیں الحمدللہ ۔۔۔۔ اور لطف دیکھیں ۔۔۔ جسم کا روم روم الحمدللہ نہ کہہ اٹھا تو کہنا ----
الحمدللہ کہتے ہوۓ پوری دنیا گھوم جاۓ تصور میں ۔۔۔ پھر لزت دیکھیں ۔۔۔
اپنی اولاد کو دس دفعہ نہ کہیں کہ وہ پیارا ہے پیارا ہے --- اس پہاڑے کی بجاۓ پاس بٹھائیں --- ماتھے پر بوسہ دیں --- اور صرف ایک دفعہ ۔۔۔ ایک دفعہ کہیں کہ :
میرا بیٹا بہت اچھا ہے ۔۔۔ شکریہ بیٹا آپ نے امتحان میں کامیاب ہو کر مجھے خوشی دی ہے ۔۔۔
پھر اس بچے کا والحانہ انداز دیکھیں ۔۔۔ کیسا لزت آفریں منظر ہو گا ۔۔۔
سوچ کر اتنا اچھا لگ رہا ہے تو ۔۔۔ عملی طور پر آپ کو کیا سکوں ملے گا ۔۔۔۔
"اوراگر تم شکر کروگےتو میں تمہیں زیادہ دوں گا"
پھر ہم شکوہ کناں نہیں ہوں گے کہ اس آیت کا مطلب کیا ہے ؟؟؟ نہ یہ کہیں کہیں گے کہ شکر تو کرتا ہوں ۔۔۔ پتہ نہیں کب ملے گا ۔۔۔۔ نہ لالچ ہو گا ۔۔۔۔ بس عاجزی اور شکر ہو گا ---
یہ لزت محسوس کر کہ تو دیکھیں ۔۔۔ پھر اس کیفیت سے نکلنے کو ۔۔۔ مسجد سے بھاگنے کو ---- یا جلدی سے مصلہ لپیٹنے کو دل نہیں کرے گا ۔۔۔
یہ تب ملے گا جب شکر ادا کریں گے --- محبت سے --- بیزاری سے نہیں --- عاجزی سے --- تب زبان اور دل ہی نہیں شکر ادا کر رہے ہوں گے --- پورا جسم --- ہر ایک عضو --شکر کی عملی تفسیر ہو گا ۔۔۔۔۔
الحمدللہ
تبصرہ لکھیے