بحث ومباحثہ ہماری زندگی کا لازمی حصہ ہے ۔اپنی سوچ اور نظریہ دوسروں تک پہنچانے کے لئے اور ان کو قائل کرنے کے لئے ہم بحث کرتے ہیں۔ مگر بحث ومباحثہ کے اصولوں سے ناواقفیت کی بنا ہم اکثر و بیشتر دوسروں کو قائل کرنے میں ناکام ہوتے ہیں ۔ یہاں بحث ومباحثہ کے دس ایسے اصول ذکر کئے جاتے ہیں جن کو اپنانے سے ہم اپنی بات آسانی سے دوسروں کو ذہن نشین کر واسکتے ہیں۔
۱: اہم اور ضروری نکات مکمل طور پر ذہن نشین ہونے چاہئے۔ جو حقائق آپ مخاطب سے منوانا چاہتےہیں ان کی مکمل تحقیق کرنی چاہئے۔ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ آپ مباحثہ کیوں کر رہے ہیں اور آپ اس مباحثہ کے نتیجے میں کیا چاہتے ہیں۔ اگر چہ یہ ایک عام سی بات معلوم ہوتی ہے مگر یہ انتہائی اہم ہے کیونکہ آپ اپنا نقطہ نظر سمجھانا ہی نہیں چاہتے بلکہ ایک مفید نتیجہ بھی حاصل کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے آپ کو اپنے آپ سے پوچھنا چاہئے کہ یہ نتیجہ قابل حصول ہے یا نہیں ؟ اگر نہیں ہے تو زبانی جھگڑا اچھے تعلقات کو ختم کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔
۲:وقت کو پہچاننا۔ یقینا آپ نے کئی مباحثوں کے بعد محسوس کیا ہوگا کہ یہ وقت مناسب نہیں تھا۔ اس لئے بحث ومباحثہ کرتے ہوئے وقت کو مدنظر رکھنا چاہئے کہ یہ وقت مباحثہ کے لئے مناسب ہے یا نہیں؟؟
۳:کیا کہنا ہے اور کیسے کہنا ہے۔ بحث ومباحثہ سے پہلے کچھ وقت اس پر صرف کریں کہ آپ اپنا نقطہ نظر کیسے پیش کریں گے۔ بدن بولی {باڈی لینگویج} ، الفاظ کا چناو اور لہجے کا اتار چڑھاو آپ کے دلائل کو مضبوط اور موثر بنانے میں آپ کی مدد کریں گے۔
۴: بولنے سے زیادہ سننا چاہئے۔ اپنے مخاطب کو غور سے سنو اور اس کے الفاظ کے پیچھے معانی پر غور کرو۔ایک چوتھائی وقت سننا چاہئے مگر سننے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ مخاطب کو سننے کے دوران یہ سوچتے رہے کہ آپ نے اگلی بات کیا کرنی ہے ۔ اس طرح آپ ایک ہی بات کو بار بار گھماتے رہیں گے اور مخاطب آپ سے اتفاق نہیں کر سکے گا۔ اس کے برعکس غور سے سننا بسا اوقات بحث ومباحثہ کا پانسا پلٹ دیتا ہے۔
۵:اپنے دلائل کے ان تمام پہلووں کا احاطہ کرو جس پر مخاطب اعتراض کر سکتا ہے۔ اس طرح ان سوالات کے جوابات پہلے ہی آپ کے پاس موجود ہوں گے چنانچہ پیش آمدہ مسائل کی پیش بندی ہوجائے گی۔ مخاطب کے متوقع حقائق اور ان حقائق کے برآمد ہونے والے نتائج کو چیلیج کرو۔ مخاطب کے نقطہ نظر سے اتفاق کرو مگر اس کی کمزوری بیان کرو۔
۶: چالاکی کا مظاہرہ ۔ بحث ومباحثہ ویسے ہی پر سکون نہیں رہتا جیسا کہ شروع میں ہوتا ہے۔ چنانچہ فریق مخالف کے وار کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ نیز بوقت ضرورت ذاتی حملوں اور سوال پر سے توجہ ہٹانے کے لئے مختلف حربوں کا استعمال بھی مفید ہوگا۔
۷:عام مجمع میں بحث و مباجثہ کی مشق ۔ ابہام سے پرہیز کریں اور اپنی بات بالکل واضح انداز میں کریں۔ وضاحت کریں اور بھڑکنے سے اجتناب کریں۔
۸:واضح اور دو ٹوک انداز کو ترجیح دیں۔ مسجع اور مقفع الفاظ کے بجائے آسان، دوٹوک اور چھبتے الفاظ کا انتخاب کریں نیز آسان زبان استعمال کریں۔
۹:تعطل کو حل کرنے والے بنیں۔ دوران مباحثہ نئے راستوں کو تلاش کریں۔ مثلا کہاں اپنے نقطہ نظر کو دوسرے زاویہ سے بیان کرنا ہے ۔ کہاں مخالف کو آمادہ کرنے کے لئے پریشر ڈالنا چاہئے اور کہاں سمجھوتہ کرنا چاہئے۔
۱۰:دوستی برقرار رکھو۔ اس مباحثہ سے آپ کا مقصد کیا ہے؟؟ مخالف کی ذلت، اس کو پھنسانا اور نیچا دکھانا یا اس کو بھڑکانا؟؟ ہوسکتا یہ چیزیں وقتی طور پر آپ کو اچھی لگیں یا آپ کی تسکین کا ذریعہ بنیں مگر آپ کئی دن تک اپنے رویہ پر پشیمان رہیں گے۔ ایسا راستہ اپنائے جو دونوں کے لئے قابل قبول ہو۔ تعلق کی ڈوری توٹنے مت دین کیا پتہ کل کو پھر بحث ومباحثہ کی ضرورت پڑجائے
تبصرہ لکھیے