رات کو ہم نے بابائے فیس بک حضرت مارک زکربرگ (یہدیہ اللہ) کی زیارت کی۔ ارے بھائی خواب میں نہیں بلکہ ان کی ایک لائیو ویڈیو میں۔ ہوا یوں کہ ہم ان ہی کے شہرِ فیس بکاں کے گلی کوچوں میں آوارہ پھر رہے تھے کہ اچانک حضرت جی نمودار ہوئے اور ہم سے بات چیت کرنے لگے۔ ہم ان کی بے ساختگی، سادگی اور والہانہ پن کا ابھی بغور جائزہ لے ہی رہے تھے کہ لوگوں کا ایک اژدہام امڈ آیا۔ ساری دنیا سے ان کے چاہنے والوں کی طرف سے کمنٹس اور لائکس کی تو گویا بارش شروع ہوگئی اور حضرت جی ان کمنٹس میں پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے چلے گئے۔ صرف چوبیس منٹ میں لائکس اور کمنٹس کی تعداد کچھ یوں تھی:
لائکس: 1,92,000
کمنٹس: 2,47,858
ناظرین کی تعداد: 1,19,400
ویڈیو شیئر ہوئی: 63,000 بار
یہ صرف 24 منٹ کی روداد ہے، اس کے بعد کیا ہوا؟ ہمارے دماغ کا سرور ڈاؤن ہوگیا کیوں کہ رات کافی ہوچکی تھی لہٰذا ہم حضرت جی کو ان کے چاہنے والوں کے ساتھ جڑا چھوڑ کر رو بہ بستر ہوئے۔ لیکن اب جب اس ویڈیو کی روداد دیکھی تو پتہ چلا کہ حضرت جی کے چاہنے والوں کا تانتا بندھ گیا تھا اور قریباََ ساڑھے آٹھ لاکھ لوگوں کا مجمع جمع ہوگیا تھا۔ میں نے پہلی بار کسی کی ویڈیو پر اتنے تیز رفتار کمنٹس اور لائکس دیکھے۔ رفتار اتنی شدید تھی کہ ایک سطری کمنٹ کا ابھی نصف بھی نہیں پڑھتا تھا کہ درجنوں نئے کمنٹس برس پڑتے تھے۔
جس چیز نے مجھے بہت متاثر کیا وہ یہ کہ اس بندے کے اندر، باوجود اس حقیقت کے کہ اللہ نے اسے بےحساب دولت اور شہرت عطا کی ہے، ایک فیصد بھی تکبر یا تصنع یا تکلف نظر نہیں آیا۔ حضرت جی کل اپنے گھر کے پچھواڑے میں باربی کیو فرما رہے تھے، کہنے لگے کہ میں نے بوٹیاں انگاروں پر چڑھا دی ہیں، کچھ دوست تھوڑی دیر میں پہنچنے والے ہیں، تب تک میں نے سوچا کہ کیوں نہ آپ لوگوں سے گپ شپ کر لی جائے۔ کچھ ہی دیر میں ان کی چائنیز نسل کی بیگم اور اسی جیسا چھوٹا سا بیٹا بھی وہاں آ گیا۔گاہے بہ گاہے وہ بھی اس گفتگو میں ایک آدھ لقمہ دے دیتے۔
پوچھنے والوں نے ہر طرح کے سوالات پوچھے جن میں فیس بک سے متعلق بھی تھے اور ذاتی نوعیت کے بھی مگر حضرت جی نے ہر سوال کا جواب خندہ پیشانی سے اور مسکراتے ہوئے دیا۔
سنا ہے حضرت جی کی آمدن 55.7 بلین تک پنہچ چکی ہے جس کا 99 فیصد حصہ انہوں نے مختلف رفاہی کاموں کے لیے وقف کردیا ہے۔
اللہ اللہ، مالک کی یہ عطا اور اتنی سادگی و سخاوت۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ اللہ گنجے کو ناخن نہیں دیتا۔ اگر ہم جیسوں کو اتنی دولت اور شہرت مل جائے تو ہم دنیا میں وہ ادھم مچائیں کہ شیطان بھی کان پکڑ کر رضاکارانہ طور پر مرغا بننے پر آمادہ ہوجائے۔ تو کیوں نہ ایسے شخص کے لیے دل سے دعا نکلے، چلیں آپ بھی اس دعا میں شامل ہوجائیے:
اے اللہ!، اے دلوں کے مالک، اس شخص کے دل کو اپنی جانب پھیر دے، اسے اور اس کے اہل خانہ کو سیدھے راستے کی طرف رہنمائی عطا فرما، راستہ ان لوگوں کا جن پر تو نے انعام کیا۔ (آمین)
اگر کسی کو میری بات پر یقین نہ آئے تو نیچے دیے لنگ پر خود ہی دیکھ لے۔ قسم سے۔
https://www.facebook.com/zuck/videos/10103161675688371/
تبصرہ لکھیے