پاکستان کو ایک فلاحی اسلامی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی اس ملک میں 47ء سے اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے. اس کا مقصد انسانوں کو انسانوں کی ذہنی، فکری اور مادی غلامی سے نجات دلا کر ایک خدا کی غلامی میں لانا ہے. جماعت اسلامی مسلمانوں کو تین باتوں کی دعوت دیتی ہے کہ
* اپنی پوری زندگی میں اللہ کی بندگی اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی اختیار کریں۔
* اللہ کی بندگی کے ساتھ دوسری بندگیاں جمع نہ کریں، جس آپ طرح انفرادی زندگی میں اللہ کی عبادت کرتے ہیں، اسی طرح اجتماعی زندگی میں اللہ کے بنائے ہوئے نظام اسلام کو قائم کرنے کی کوشش کریں۔
* دنیا کی قیادت و امارت خدا سے پھرے ہوئے لوگوں سے لے کر نیک اور صالح لوگوں کے حوالے کرنے کی جدوجہد کریں۔
دستور جماعت کے مطابق یہ جدوجہد مروجہ قانون کے اندر پرامن طریقے سے ہوگی اور اس کے لیے کوئی پُرتشدد راستہ اختیار نہیں کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی 22-23 اکتوبر کو نوشہرہ میں اضاخیل کے مقام پر صوبائی اجتماع عام منعقد کر رہی ہے. اس اجتماع عام کے مقصد اور اس کے فوائد پر دلیل کے ساتھ بات کرتے ہیں۔
آپ سب اس بات سے منتفق ہیں کہ پاکستان کا قیام کا مقصد ریاست مدینہ کی طرح کی ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا تھا۔ اس مقصد کے حصول کے لیے لازوال قربانیاں دی گئیں۔ آج آپ ملک و قوم کی حالت زار سے واقف ہیں۔ پاکستان کو ایک ہی لڑی میں پرونے کی کڑی لاالہ الااللہ ہے، جب اس کڑی کو کمزور کیا گیا اور قومیتوں کو اہمیت دی گئی تو ملک کے دو ٹکڑے ہوگئے، اور آج بھی اسی کارڈ کو استعمال کرکے پاکستان بکھیرنے کے منصوبے ہیں- اس اجتماع عام میں مختلف علاقوں اور قومیتوں کے لوگ شریک ہوں گے جو صرف ایک کلمے اور سچے پاکستانی ہونے کی بنیاد پر اکٹھے ہوں گے۔ پاکستانیت کو فروغ ملےگا اور قومیتوں اور تعصب کے بت پارہ پارہ ہوں گے۔
اس اجتماع عام سے یہ بھی فائدہ ہوگا کہ ہماری قوم جو ایک ہجوم بنتی جا رہی ہے، وہ ایک آرگنائزڈ قوم میں ڈھل جانے کا عملی مظاہرہ دنیا کو دکھائے گی۔ اس طرح اخوت، ایثار اور دوسرے مسلمان کو اپنے آپ پر فوقیت دینے کی کئی مثالیں دیکھنے کو ملیں گی۔
مدینے کے اسلامی فلاحی ریاست کا یہ بھی اہم پہلو تھا کہ حاکم، عوام کو جوابدہ تھا اور ان لوگوں کے اندر ایک عام آدمی کی طرح رہتا تھا۔ اس اجتماع عام میں آپ کو جماعت اسلامی کے امراء و کارکنان اُسی کلچر میں وقت گزارتے ہوئے ملیں گے۔ اجتماع عام کے باہر بھی یہ امراء جوابدہ ہیں اور عام لوگوں کی طرح زندگی گزارتے ہیں۔ اگر یہ لوگ حکومت میں چلے جائیں تو اسی لائف اسٹائل میں رہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق اس بات کا عملی ثبوت ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ ایک عام آدمی اور کارکن کا دینی و دنیاوی فہم بہتر بنانے میں یہ اجتماع نہایت ہی افادیت کا حامل ہوگا۔ دو روز میں کئی سیشنز ہوں گے جن سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔
آخری بات کہ آنے والے 2018ء کے الیکشن کے لیے یہ اجتماع ایک تیاری ہے۔ یہ عوام کو پیغام ہے کہ آپ جس فلاحی ریاست کے خواہش مند ہیں، آپ کو جو قیادت مطلوب ہے، وہ جماعت اسلامی کے ساتھ منظم اور فعال صورت میں موجود ہے۔ اگر آپ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کے اس اجتماع عام میں آپ کو تہہِ دل سے دعوت ہے۔ شکریہ
تبصرہ لکھیے