عورت کائنات کی وہ عظیم تخلیق ہے جس کے بغیر زندگی کا تصور ادھورا ہے۔ وہ نہ صرف محبت، ایثار، اور قربانی کا پیکر ہے بلکہ نسلوں کی پرورش اور معاشرتی ترقی کی معمار بھی ہے۔ عورت کے وجود سے ہی گھر، معاشرہ، اور قوم میں توازن اور سکون پیدا ہوتا ہے۔ وہ ماں، بیٹی، بہن، اور بیوی کے روپ میں زندگی کے ہر شعبے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔ تاریخ، مذہب، اور جدید دنیا میں عورت کی اہمیت اور جدوجہد کی داستانیں ہمیں یہ باور کراتی ہیں کہ عورت کی عزت اور برابری کے بغیر کوئی بھی معاشرہ مکمل ترقی نہیں کر سکتا۔
قدیم ادوار میں عورت کے ساتھ مختلف معاشروں میں غیر مساوی سلوک کیا جاتا تھا۔ یونانی، رومی، اور ہندو تہذیبوں میں عورت کو کمتر سمجھا جاتا تھا، اور اسے جائیداد کی طرح برتا جاتا تھا۔ عرب معاشرے میں بھی اسلام سے پہلے عورت کی حالت نہایت خراب تھی، جہاں بیٹی کی پیدائش کو عار سمجھا جاتا اور انہیں زندہ دفن کر دیا جاتا تھا۔
لیکن اسلام نے عورت کو وہ بلند مقام عطا کیا جس کا وہ ہمیشہ سے مستحق تھی۔ قرآن مجید میں عورت کے حقوق واضح طور پر بیان کیے گئے ہیں، اور نبی کریم ﷺ نے اپنی تعلیمات کے ذریعے عورت کو عزت، تحفظ، اور انصاف کا حق دیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
"تم میں سے بہترین وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھا سلوک کرے، اور میں اپنے گھر والوں کے ساتھ سب سے بہتر ہوں۔"
اسلام نے عورت کو تعلیم، جائیداد، نکاح، اور خاندانی حقوق دیے، جس نے اس کی شخصیت کو نیا وقار بخشا۔ عورت زندگی کے مختلف شعبوں میں کئی کردار نبھاتی ہے اور ہر کردار اپنی جگہ بے مثال ہے۔
ماں وہ ہستی ہے جس کے قدموں کے نیچے جنت رکھی گئی ہے۔ وہ اپنی اولاد کے لیے اپنی نیند، سکون، اور خواہشات کو قربان کر دیتی ہے۔ ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے، جہاں سے وہ اخلاق، محبت، اور صبر کی ابتدائی تربیت لیتا ہے۔ ایک اچھی ماں پورے معاشرے کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے، کیونکہ وہ نسلوں کی پرورش کرکے انہیں معاشرے کا مفید شہری بناتی ہے۔
بیٹی کو اسلام نے رحمت کہا ہے۔ وہ والدین کے لیے خوشی، امید، اور سکون کا باعث ہوتی ہے۔ بیٹی کی محبت بے لوث ہوتی ہے، اور وہ اپنے والدین کی دعاؤں اور خوشیوں کی طلبگار رہتی ہے۔ ایک بیٹی جب تعلیم یافتہ اور باشعور ہوتی ہے تو وہ پورے خاندان کی ترقی میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
بہن ، بھائی کی زندگی میں محبت، خلوص، اور سپورٹ کی علامت ہوتی ہے۔ وہ اپنی دعاؤں میں ہمیشہ اپنے بھائیوں کی کامیابی کی آرزو رکھتی ہے اور ہر مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی رہتی ہے۔
بیوی زندگی کے سفر میں شوہر کی ساتھی ہوتی ہے۔ وہ نہ صرف شوہر کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہوتی ہے بلکہ گھر کی ذمہ داریاں بھی بھرپور طریقے سے نبھاتی ہے۔ ایک سمجھدار اور محبت کرنے والی بیوی گھر کو جنت میں بدل سکتی ہے، اور شوہر کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
آج کی دنیا میں عورت زندگی کے ہر شعبے میں مرد کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہے۔ چاہے وہ تعلیم کا میدان ہو، سیاست، سائنس، طب، کھیل، یا کاروبار ، عورت نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر اسے مواقع دیے جائیں تو وہ معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
تعلیم یافتہ عورت ایک باشعور نسل کی بنیاد رکھتی ہے۔ وہ اپنے بچوں کو بہتر اخلاق اور اقدار سکھاتی ہے، جس سے پورا معاشرہ ترقی کرتا ہے۔
بہت سے علاقوں میں لڑکیوں کو تعلیم کے مواقع میسر نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے وہ اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار نہیں لا سکتیں۔ کئی خواتین کو گھریلو تشدد، جذباتی استحصال، اور جنسی ہراسگی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کئی ممالک میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دی جاتی ہے، حالانکہ وہ اتنی ہی محنت کرتی ہیں۔ کچھ معاشروں میں خواتین کو اپنی پسند کا پیشہ اختیار کرنے، سیاست میں حصہ لینے، یا اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کا حق نہیں دیا جاتا۔
عورت صرف ایک فرد نہیں بلکہ پوری نسل کی معمار ہے۔ عورت کے بغیر نہ گھر مکمل ہوتا ہے، نہ معاشرہ، اور نہ قوم۔ ہمیں عورت کو عزت، برابری، اور آزادی دینا ہوگی تاکہ وہ اپنی مکمل صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھ سکے۔ جب ہم عورت کے وجود کو مکمل احترام کے ساتھ تسلیم کریں گے، تبھی ہم ایک حقیقی ترقی یافتہ اور خوشحال معاشرہ تشکیل دے سکیں گے۔
عورت کو اس کا حق دینا صرف اخلاقی نہیں بلکہ معاشرتی اور انسانی ضرورت ہے۔ کیونکہ جب عورت مضبوط ہوگی، تب ہی معاشرہ بھی مضبوط ہوگا۔
تبصرہ لکھیے