600x314

آنکھیں – زبیر احمد

میں جانتا ہوں تمھاری آنکھیں
میرے شکستہ سے خال و خد میں
تلاشتی ہیں وہی انوکھی چمک
کہ جس نے
تمھاری آنکھوں کو
منزلوں کا یقین بخشا
مگر میری اپنی منزلیں ہی
بھٹک گئی ہیں
میری وہ آنکھیں کہ جن کی
مدھم سی روشنی میں
سجھائی دیتا تھا راستہ تم کو
منزلوں کا
وہ رتجگوں کی غماز آنکھیں
وہ خواب آنکھیں ہی
تھک گئیں ہیں ۔۔

مصنف کے بارے میں

شاعر

تبصرہ لکھیے

Click here to post a comment