ہوم << عظمت و حرمت اور فضیلت کا مہینہ- محمد یوسف شفیع

عظمت و حرمت اور فضیلت کا مہینہ- محمد یوسف شفیع

اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنے بندوں پر لاتعداد احسانات کئے ہیں، اور بہت سے ایسے مواقع عطا فرمائے ہیں کہ معصیت و نافرمانی میں پھنسا ہوا بندۂِ خدا ، جب رجوع الی اللہ، اور نادم ہو کر، بخشش طلب کرتا ہے ، تو پھر خداوند اپنی رحمت و شفقت اور مواقع کی برکت سے، بندہ کے ساتھ اپنے فضل کا معاملہ کا فرماتے ہیں. حق تعالیٰ قرآن مجید میں ارشاد فرماتے ہیں : ” اے ایمان والو ٬ ایمان لے آؤ “ ( سورۃ النساء آیت نمبر 136 )

اس آیت میں حق تعالیٰ ” ایمان “ کا مطالبہ ان سے کر رہے ہیں ، جو پہلے سے ایمان لا چکے ہیں، آیت کی تعبیر بظاہر تو عجیب ہے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ جس طرح نیا کپڑا جسم پر پہن لینے کے بعد بہت اچھا لگتا اور جسم پر ججتا ہے، لیکن کپڑے پر میل کچیل لگنے کی وجہ سے پچاس مرتبہ دھو لینے کے بعد، وہی نیا کپڑا آگے چل کر رعب اور اپنی لچک کھو بیٹھتا ہے، ہمارا ایمان بھی اسی طرح ہے کہ معصیت و نافرمانی کی وجہ سے دل پر سیاہ دھبہ لگا دیا جاتا ہے، اور بارہا معصیت و نافرمانی کی وجہ سے، ہم ایمانی اعتبار سے کمزور ہوجاتے ہیں. بہرکیف آیت میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ : اے ایمان والو ! ایمان لے آؤ ، یعنی اپنے ایمان پر ثابت قدم اور برقرار رہو . معلوم ہوا کہ ایمان لانے کے بعد ایمان کی حفاظت بھی ضروری ہے.

ایمان پر ثابت قدم اور برقرار کیسے رہا جائے ؟
اگر ہمارے اندر احساس کی لچک موجود ہے کہ : ہم دین و ایمان پر ثابت قدم رہیں، تو اس کے لئے، حق تعالیٰ نے ہمارے لئے بہت سے مواقع کا بندوبست فرمایا ہے، تاکہ ہم اس سے استفادہ حاصل کریں، اور اپنے ایمان کو حلاوت و پختگی بخشیں، مواقع کے انوار و برکات سے ہمارے ایمان کی بالیدگی ہو ، لہٰذا بخشش و مغفرت کے تمام مواقع سے فائدہ حاصل کرنا ایمان کے تحفظ کے لئے ضروری ہے.

اس آیت کو سامنے رکھ کر اگر سوچا جائے کہ رمضان المبارک کا مہینہ جو عظمت و حرمت اور فضیلت کا مہینہ ہے، ہمارے لئے کس قدر اہمیت کا حامل اور حق تعالیٰ کا کتنا بڑا انعام ہے، جو بخشش و مغفرت کے مواقع میں سے ایک عظیم موقع ہے، جس کی ناقدری بہت بڑی گمراہی کی نشاندہی کرتی ہے.

آنحضرت ﷺ کا ارشاد گرامی ہے : ” ناک خاک آلود ہو ، اس شخص کی ٬ جس کی زندگی میں رمضان کا مہینہ آیا ہو ٬ اور اس کی مغفرت ہوئے بغیر گذر گیا ہو “ - ( سنن ترمذی - 3545 )

حدیث کی روشنی میں رمضان کی فضلیت معلوم ہوتی ہے کہ : اس مہینہ میں جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، جہم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں اور شیاطین کو جکڑ لیا جاتا ہے -

اس مہینہ میں نیکیوں کا اجر دوگنا کردیا جاتا ہے، نوافل کا اجر فرض کے بقدر ہوجاتا ہے، لیلۃ القدر کی رات کی عطا کردی جاتی ہے، جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے -

رمضان کی آمد آمد ہے ، ہم سب کے لئے سنہری موقع ہے نیکیاں کمانے ،اپنی بخشش کرانے ، اور تعلق مع اللہ قائم کرنے کا -

آئیے اس رمضان کو اپنی زندگی کا آخری رمضان سمجھیں ٬ اللہ سے قرب قائم کرنے کے لئے، رجوع الی اللہ کریں، کثرت سے تلاوت کریں، ہماری زبان ذکر و اذکار سے آراستہ ہو ، قیام اللیل اور پنج وقتہ نماز کی پابندی، دعاؤں کا اہتمام ، صدقات و خیرات کی اپنے ہاتھوں سے ادائیگی ہو، رمضان کے تمام روزے رکھنا اور رات کو تراویح پڑھنا ہمارا محبوب مشغلہ ہو -

حق تعالیٰ ہمیں رمضان کی قدر کرنے اور نیکیاں کمانے کی توفیق عطا فرمائے اور اس مہینہ کو ہماری بخشش کا ذریعہ بنائے -