600x314

کھینچ لائی شہادت ہمیں دار پر – زبیر احمد

کھینچ لائی شہادت ہمیں دار پر
پھول بن کر کھلے ہم بھی دیوار پر

اُن کی الفت ہمیں راس آ نہ سکی
تف ہے، افسوس ہے ایسی سرکار پر

کل مسیحا تھے جو آج رہزن بنے
انگلیاں اٹھ رہیں ان کے کردار پر

جو پرندے اڑے پھر پلٹ نہ سکے
اب تلک خوف ہے اُن کے گھر بار پر

میں گنہگار عاصی سیاہ کار ہوں
کر کرم کی نگاہ اپنے بیمار پر

ٹیگز

مصنف کے بارے میں

شاعر

تبصرہ لکھیے

Click here to post a comment