ہوم << عقیدہ ختم نبوت - بنت شریف

عقیدہ ختم نبوت - بنت شریف

عشقِ نبیؐ دل میں بسا ہوا ہے
سراللہ کے آگے جھکا ہوا ہے
نامِ محمدؐ سے محبت کرتے ہیں ہم
یہی کام ہم سے اچھا ہوا ہے
قربان آپ ؐ پر سب جان و مال یہ
آپ ؐ کی نسبت سے ہی سب کچھ ملا ہوا ہے
ختمِ نبوت ؐ پر جو ایمان ہمارا ہے
باطل کے سینے میں کہرام مچا ہوا ہے

میرے قلم میں اتنی طاقت کہاں ہے کہ وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور ختم نبوت کو بیان کر سکے
عقیدہ ختم نبوت آ ج کےمسلمان صرف زبان سے یہ لفظ ادا کرتے ہیں لیکن اس کا صحیح حق ادا نہیں کر تے . آ خر کیوں ؟؟

کمی ہے ایمان کی
کمی ہے اعمال کی
کمی ہے تقوی کی

جب ایمان اور ختم نبوت کی حفاظت کا جنون ہم میں ہی نہیں ہےتو ہم اپنے بچوں کا ایمان کیسے مضبوط کریں گے ان کو ختم نبوت کا پہریدار کیسے بنائیں گے. انبیاء کا سلسلہ حضرت آ دم سے شروع ہوا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر مکمل ہوا اور یہ سلسلہ قیامت تک کے لیے بند ہوگیا اور جو کوئی بھی نبوت کا دعویٰ کرے گا وہ ملعون جھوٹا ہوگا. ختم نبوت اسلام کی بنیاد ہے ،اسلام کی عمارت اس عقیدہ پر قائم ہے۔ ختم کا معنی ہوتا ہے مہر لگانا۔ ختم نبوت کا مطلب ہوتا ہے نبوت پر مہر لگانا یعنی نبوت کا مکمل ہو جانا.

آپ نے دیکھا ہو گا کہ کچھ جگہ تو نبوت کے سلسلے پر بھی مہر لگ گئی۔ اب یہ مہر کھولی نہیں جاسکتی۔ اللہ تعالیٰ نے آپﷺ کو بھیج کر نبوت کا سلسلہ مکمل کر دیا ہے۔ پہلے انبیاء میں سے کسی نبوت کے عہدے سے ہٹایا نہیں جاسکتا اور کسی نئے نبی کو شامل یا add نہیں کیا جاسکتا۔ختم نبوت اسلام کی جڑ ہے۔ جیسے جڑ کے بغیر درخت نہیں ایسے ہی ختم نبوت کے بغیر اسلام نہیں، اس عقیدہ کے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہو سکتا۔ اسلام ختم نبوت کے بغیر مکمل ہو ہی نہیں سکتا۔

جیسے ایک گھر بناتے ہیں ہم تو اس کی سب سے پہلے بنیاد بناتے ہیں۔ آپ اپنے ارد گرد بننے والے کسی نئے گھر کے پلاٹ پہ غور کریں۔اس میں نقشے کے حساب سے نیئیں رکھی جاتی ہیں۔ یعنی زیر زمین دیواریں سی بنائی جاتی ہیں۔ جو مکان بننے کے بعد نظر نہیں آتیں۔ لیکن مکان انہی کے سہارے کھڑا ہوتا ہے۔بنیاد مضبوط‌ ہوگی تو تب ہی وہ گھر مضبوط ہو گا ورنہ گھر گر جائے گا۔ ذرا سا طوفان آندھی آئے گا تو اگر بنیاد مضبوط ہو گی تو گھر کم مضبوط بھی ہوا تو بنیادیں اسے سنبھال لیں گی۔

اسی طرح اگر ہمارے ایمان کی بنیاد عقیدہ ختم نبوت پر ایمان کمزور ہو گا تو اسلام کی عمارت، ہمارے ایمان کی عمارت گر جائے گی۔ جو چیز قیمتی ہوتی ہے اس کی سب سے زیادہ حفاظت کی جاتی ہے۔ وہ سب سے زیادہ مضبوط پہرے میں رکھی جاتی ہے اسی لیے مکان کی دیواروں سے بھی پہلے اس کی بنیاد کومحفوظ کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح ایمان کی حفاظت کے لیے ہمیں بنیادی عقیدہ ختم‌نبوت کی حفاظت کرنی ہے۔ ختم نبوت اس قدر ضروری ہے جیسے ہمارے جسم میں روح۔ جب ہم مر جاتے ہیں تو ہمارے پاس سب کچھ ہوتا ہے آنکھیں جسم چہرہ ہاتھ پاؤں لیکن روح نہیں ہوتی۔

اور روح کے بغیر ہم کسی کام کے نہیں ہوتے بلکل فضول ہو جاتا ہے ہمارا جسم اور ہمیں دفن کر دیا جاتا ہے ۔ اسی طرح اگر اسلام‌ میں سے ختم نبوت کی روح نکال دی جائے تو باقی کچھ بھی نہیں رہے گا۔ کوئی عمل فائدہ نہیں دے گا تو آپ ﷺ کو بھیجنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے نبوت ہر مہر لگا دی ہے۔ یعنی مکمل کر دیا ہے اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا اور اسے ہی ختم نبوت کہتے ہیں۔ اور اس عقیدہ کی حفاظت ہم نے اپنی جان سے بھی زیادہ کرنی ہے ۔ کیونکہ جان اس عقیدہ کے ساتھ چلی گئی تو آخرت کی زندگی کامیاب. ان شاء اللہ