ہوم << ویلنٹائنز ڈے اور اسلامی نقطہ نظر - سیدہ لاریب کاظمی

ویلنٹائنز ڈے اور اسلامی نقطہ نظر - سیدہ لاریب کاظمی

ویلنٹائنز ڈے، جو ہر سال 14 فروری کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے، ایک ایسا دن ہے جس میں محبت اور رومانی کی علامت کے طور پر تحفے، پھول، اور دلوں کا تبادلہ کیا جاتا ہے۔ تاہم، اس دن کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ آیا مسلمانوں کے لیے اس دن کو منانا جائز ہے یا نہیں؟ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات فراہم کرتا ہے اور ہر عمل میں ہماری رہنمائی کے لیے قرآن و حدیث کی روشنی موجود ہے۔

اسلامی تعلیمات میں ہمیں یہ سکھایا گیا ہے کہ محبت اور افعالِ حسنہ کا تعلق اللہ کی رضا سے ہونا چاہیے۔ محبت صرف انسانوں کے درمیان نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ سے بھی ہونی چاہیے۔ ہمیں جو محبت کا درس دیا گیا ہے، وہ کسی دن کے ساتھ مشروط نہیں بلکہ یہ ایک مستقل اور مسلسل عمل ہے۔

ویلنٹائنز ڈے کے بارے میں سب سے پہلی بات یہ ہے کہ یہ دن غیر اسلامی رسموں اور ثقافتوں سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ دن عیسائی مذہب سے جڑا ہوا ہے، جس کا مقصد محبت کے اظہار کے لئے مخصوص ہے اور اس میں کئی بدعات بھی شامل ہیں جو کہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں۔ مسلمانوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی محبت اور تعلقات کی بنیاد اسلامی تعلیمات پر رکھیں، نہ کہ غیر مسلم رسموں پر۔

اسلامی نقطہ نظر میں شادی اور محبت کی اہمیت بہت زیادہ ہے، مگر اس کا اظہار محض عیدین یا مخصوص دنوں تک محدود نہیں ہوتا۔ قرآن پاک اور حدیث میں ہمیں بار بار اس بات کا حکم دیا گیا ہے کہ ہم اپنی محبت اور تعلقات کو جائز طریقے سے قائم کریں، اور یہی محبت اللہ کی رضا کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ ویلنٹائنز ڈے کو منانا ایک غیر اسلامی رسم کو اپنانا ہے، جس کا اسلام میں کوئی جواز نہیں ہے۔

ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ ویلنٹائنز ڈے پر جو محبت کا اظہار کیا جاتا ہے، وہ اکثر غیر مناسب طریقوں سے ہوتا ہے۔ اس دن پر لوگوں کے درمیان غیر ضروری جسمانی تعلقات اور گناہ کا ارتکاب کیا جاتا ہے، جو کہ اسلام میں قطعی طور پر ممنوع ہے۔ اس دن کی جو سماجی اقدار ہیں، وہ مسلمانوں کے اخلاقی اور معاشرتی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہیں۔ اسلام ہمیں ہر قسم کی بے حیائی اور فحاشی سے بچنے کا حکم دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، ویلنٹائنز ڈے پر محبت کے اظہار کے لیے پھولوں، تحفوں اور گلابوں کا تبادلہ ایک غیر ضروری رسوم کی طرح دکھائی دیتا ہے، جو صرف اس دن تک محدود ہوتا ہے۔ اسلام ہمیں ہر دن اپنے اہل خانہ، دوستوں اور مسلمانوں سے محبت کرنے کی تعلیم دیتا ہے، نہ کہ مخصوص دنوں تک۔

اگر ہم اس دن کو اسلامی نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ واضح ہوتا ہے کہ اس دن کو منانے کا کوئی بھی جواز نہیں ہے۔ اسلام میں ہر دن کو اچھے اعمال، محبت اور تعلقات کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے، اور محبت کا اظہار اللہ کی رضا کے لیے کیا جانا چاہیے۔
اب آئیے، اس پر چند اشعار بھی دیکھیں جو اس موضوع پر روشنی ڈالتے ہیں:

1۔ محبت صرف ایک دن کی بات نہیں،
یہ تو زندگی کا عطر، دل کا راز ہے۔
2۔ جو ہو اللہ کی رضا میں، وہ محبت میں ہے سکون،
دوسروں کی رسموں میں، دکھاوا ہے بس جنون۔
3۔ ہمیں اپنے دلوں کو پاک کرنا ہے، اللہ کی رضا کے لیے،
مغربی تہذیب سے دور رہنا ہے، صرف اپنے دین کے لیے۔
4۔ یہ دن نہیں، ہم ہر دن میں محبت پھیلائیں،
اللہ کے راستے پر چلیں، اور سکون پائیں۔

اسلامی تعلیمات کے مطابق، ہمیں اپنی محبتوں کو اللہ کی رضا کی طرف مائل کرنا چاہیے اور اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ہمارے ہر عمل میں اسلام کی تعلیمات کی روشنی ہو۔ اسلام ہمیں زندگی کے ہر پہلو میں متوازن رہنے کی ہدایت دیتا ہے، اور ہمیں اپنی محبتوں اور تعلقات کو اللہ کی رضا کے لیے ڈھالنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

لہذا، ویلنٹائنز ڈے کو منانا مسلمانوں کے لیے جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ غیر اسلامی رسم ہے اور اس میں کئی برائیاں شامل ہیں۔ ہم سب پر فرض ہے کہ ہم اپنی محبتوں کو اسلام کے اصولوں کے مطابق اظہار کریں اور غیر اسلامی رسومات سے بچیں۔

(سیدہ لاریب کاظمی فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اسلام آباد کی طالبہ ہیں)