ہوم << توہین پر بھارت کو کیسے سزا دی جاسکتی ہے - عبدالرافع رسول

توہین پر بھارت کو کیسے سزا دی جاسکتی ہے - عبدالرافع رسول

تحفظ ناموس رسالت ہمارے ایمان کالازمی حصہ ہے۔ مودی ملعون کی سرپرستی میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے دو ترجمانوں ملعونین نوپور شرمااور نوین کمار جندل کی طرف سے توہین واہانت آمیزاورگستاخانہ گفتگو پر مسلم ممالک کی طرف سے صرف مذمتی قراردادوں اورمذمتی بیانات ہرگز کافی نہیں بلکہ بھارت سے سفارتی تعلقات مکمل طورپر منقطع کرنا.

اوراس سے تمام تجارتی تعلقات ختم کرناہی رسول رحمت ؐ کے ساتھ سچی محبت اورتقاضائے ایمان بالرسالت ہے۔ آپ ؐ سے محبت و عقیدت کا معاملہ رکھنا، آپؐ کا ادب و احترام کرنا، آپؐ کا نام ادب سے لینا، آپؐ کا تذکرہ خیر کے ساتھ کرنا، آپؐ کی عزت و ناموس کی حفاظت کرنا اہل ایمان کی ایمانی و دینی ذمہ داری ہے۔اہل کفر وضلال کی طرف سے آپ ؐ سے نفرت کرنا، آپؐ کو تکلیف پہنچانا اور آپؐ کا مذاق اڑانا ہمارے ایمانی غیرت کو للکار رہا ہے۔ مسلم ممالک کے حکمران اس بات کواپنے ایمان کی شرط اولین بنائیں کہ جس طرح نبی ؐ پر ایمان لانا ایمان کی تکمیل کے لئے ضروری ہے اسی طرح نبیؐ سے محبت کرنا، عقیدت و احترام کا معاملہ کرنا اور نبی ؐکی ناموس کی حفاظت کرنا تکمیل ایمان کے لئے لازمی ہے اس کے بغیر نہ ایمان مکمل ہے نہ دین مکمل ہے ۔

اس لئے یہ امر لازم بن چکا ہے کہ فوری طور پر عرب ممالک’’ ایک کروڑ ‘‘بھارتی شہریوں کا ویزا کالعدم قرار دیں اورانہیں یہ کہہ کر اپنے ممالک سے چلے جانے کا حکم دیںکہ جب تک بھارت اپنے دونوںملعونین کو پھانسی کی سزانہ دے تب تک کسی بھارتی شہری کوہمارے ممالک میں دخول کی قطعاََ اجازت نہیں ہوگی۔ تو دیکھ لینا بھارت اپنے دونوں ملعونین کوتختہ دار پرچڑھا دے گا اوراگر بھارت ایسا نہیں کرے گا تو اس کی معیشت کی کمرٹوٹ جائے گی۔

دوئم یہ ہے یہ ایک کروڑ لوگ جو عرب ممالک میں ملازمت اورمزدوری کررہے ہیں دہلی میںجمع ہوکر مودی کے اقتدار کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے اوربھارت میں سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوجائے گی اوربھارت کے شمال وجنوب میں مودی ملعون کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑیں گے کیونکہ بھارت کو عرب ممالک سے سالانہ 78 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ مل رہا ہے اوراسی خطیر رقم سے بھارت کی نائو چل رہی ہے ۔ اکتوبر 2019ء میں بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا دورہ کیا۔ اس دورے میں اس نے 29 اکتوبر2019ء کو عرب نیوز کو انٹرویو دیا۔اس انٹرویو میں مودی نے کہا تھاکہ اس علاقے میں80 لاکھ بھارتی شہری ملازمت کے سلسلے میںرہتے ہیں اوروہ یہاں سے اربوں ڈالر کما کر ہمیں بھیجتے ہیںجس کے باعث ہماری معیشت کا پہیہ گھوم رہا ہے ۔ متحدہ عرب امارات انڈیا کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور سعودی عرب چوتھا۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ عرب ممالک کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ قطر نے بھارت سے معافی کا مطالبہ کیاجبکہ سعودی عرب ،بحرین اورامارات نے بھی بھارت کو اپنی کمینگی سے باز آنے کو کہا ہے۔ جس کو دیکھ کر مودی کی قیادت والی بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے کہا کہ اس نے ملعونہ نوپور شرما کو معطل کر کے دوسرے ملعون نوین کمار جندل کو پارٹی سے باہر کر دیا گیا۔ لیکن یہ دھوکہ ہے دونوں ملعونین نہ صرف بدستور بی جے پی کاحصہ بنے ہوئے ہیں بلکہ دونوں ملعونوں کومودی اورحکمران جماعت بی جے پی کے بڑے ملعونوں کی طرف سے شاباشی مل رہی ہے ۔ مودی کی پارٹی کا توہین ناموس رسالتؐ پر بھیانک کردار دیکھیں ایک طرف پوری دنیا کے مسلمان بی جے پی سے وابستہ دو ملعونین کے گستاخانہ بیان پر برسراحتجاج ہیںتو دوسری طرف ایک اورملعون دسنا دیوی مندر کے نرسمہانند گری نے ملعونین نوپور شرمااور نوین کمار جندل کی کھل کرحمایت کردی ہے۔

اس ملعون کاکہنا تھاکہ مسلمانوں نے آبادی کا دھماکہ کر کے اس بھارت پر بظاہر قبضہ کر لیا ہے۔ اب بھارت میں ہندوئوں کے سوا کسی دوسرے یعنی’’مسلمانوں‘‘ کو رہنے کاحق چھینے کا وقت آچکا ہے۔سارے معاملے پر ملعون مودی کی مکمل خاموشی مسلمان ممالک اوران کے حکمرانوں کے لئے بلیغ اشارہ ہے کہ توہین واہانت کے اس تازہ واقعے کے پیچھے مودی کی ذہنیت کارفرما ہے ۔ ناموس رسالتؐ پر حملہ کرنا، نبیوں کی شان میں گستاخی کرنا، ان کی شان میں نازیبا کلمات استعمال کرنا ایک ایسا سنگین جرم ہے جو ناقابل معافی ہے۔ زمانہ نبوت میں اس کے مرتکبین کو کبھی معاف نہیں کیا گیا یہاں تک کہ فتح مکہ کے موقع پر عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا.

لیکن ناموس رسالت ؐ میں گستاخی کرنے والے عبد اللہ بن خطل کو جبکہ وہ کعبہ کی جالی کو تھامے ہوا تھا عین اسی حالت میں قتل کیا گیا تھا اور اس کے بعد کے زمانے میں بھی جب کبھی کسی بدبخت نے ناموس رسالتؐ کو داغدار کرنا چاہا انہیں کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہے۔ رسولؐ اللہ اس کائنات کے سب سے عظیم شخصیت ہیں۔ آپؐ کی شخصیت کو اللہ نے بنایا ہے سنوارا ہے اور نکھارا ہے۔ دنیا و مافیھا میں سب سے اعلیٰ و ارفع مقام جناب محمد رسولؐ اللہ کو حاصل ہے اورآخرت میں آپؐ شافع محشر ہیں۔آپ ؐ سید البشر،امام الانبیاء و امام الرسل اورخاتم الانبیاء ہیں۔ آپؐ کو پوری کائنات کے ذرے ذرے کے لئے نبی و رحمت بنا کر بھیجا گیا۔ آپؐ کی رحمت سے کائنات کی ہر مخلوق اور زمین کا ہر ذرہ مستفیض ہوا ہے۔

اللہ نے آپ ؐکے نام کو بلند کیا۔ آپؐ کے ذکر کو بلند کیا۔ آپؐ کے اخلاق کو بلندی دی گئی۔ اللہ نے اپنے نام کے ساتھ آپؐ کے نام کو جوڑ کر ہمیشہ کے لئے آپ ؐکے نام کو بلند کر دیا۔ آپؐ کو مقام محمود عطا کیا گیا۔آپؐ کے سامنے آواز کو بلند کرنے سے روکا گیا۔ آپ ؐکی اطاعت و فرمانبرداری کو اللہ کی اطاعت و فرمانبرداری اور آپؐ کی نافرمانی کو اللہ کی نافرمانی قرار دیا گیا ہے۔ہمارے نبیؐ کی شان اقدس میں کوئی پلید گستاخی کامرتکب ہوجائے تو معاملہ معافی اورمذمت اورجماعت سے نکال باہر کرنے سے حل نہیں ہوگا بلکہ ایسے ملعونین کی گردنیں اڑادیں جائیں توپھر کسی حد تک تشفی ہوسکتی ہے اس لئے تمام مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو ایک ہوکر اپنا یہ مطالبہ دہرانا چاہئے کہ تب تک بھارت سے ہرطرح کا بائیکاٹ ہے جب تک وہ اپنے پالتو ملعونین کوسزائے موت نہیں دیتا۔

Comments

Click here to post a comment