چبانے سے نہ ختم ہونے والی یہ پروڈکٹ بچوں، بڑوں اور خواتین میں یکساں مقبول ہے۔ جی ہاں بات ہو رہی ہے چیونگم کی جسے کچھ لوگ صرف وقت گزاری کے لیے، کچھ لوگ منہ کی بدبو زائل کر نے کے لیے، اور بعض لوگ اسے جبڑوں کی ورزش (Exercise) کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ایسے بھی لوگ ہیں جو منہ کے ذریعہ چیونگم کے غبارے بنا کر لطف اٹھاتے ہیں، جبکہ حیرت انگیز طور پر بعض لوگ اسے دانتوں کی مضبوطی کا باعث گردانتے ہیں۔
چند فوائد کی حامل ’’چیونگم ‘‘ کے بھی بعض غذاؤں کی طرح فوائد کم اور نقصانات زیادہ ہیں۔ دی ہیلتھ وائز رپورٹ (The Health Wise Report) کے نام سے شائع ہونے والی امریکی ڈاکٹروں کی تحقیق کے مطابق چیونگم میں شامل کم از کم پانچ اجزائے ترکیبی (Ingredients) بچوں اور بڑوں کو مختلف بیماریوں میں مبتلا کر دیتے ہیں جبکہ والدین اور معالج کو علم ہی نہیں ہوتا کہ یہ بیماری چیونگم کی پیدا کردہ ہے اور وہ دیگر غذاؤں کو مورد الزام ٹھہراتے ہیں ۔
مختلف ذرائع ابلاغ سے حاصل ہونے والی معلومات کے باعث دنیا بھر کے والدین صرف ’’مٹھاس‘‘سے پیدا ہونے والے نقصانات کے خطرے کے سبب اپنے بچوں کو غیر معیاری ٹافیوں، گولیوں اور چیونگم سے دور رکھنے لگے ہیں، جبکہ وہ ان میں شامل پانچ مضر صحت اجزا سے لاعلم ہیں جو ہمارے خون میں جذب ہونے کی وجہ سے جسم میں فساد برپا کر دیتے ہیں ۔ آئندہ چیونگم کھانے سے قبل درج ذیل پانچ اجزا کے مضر صحت عمل پر ضرور نظر رکھیے گا۔
اسپارٹیم (Aspartame):
چیونگم کی تیاری میں اس کیمیائی مادے کا بھر پور استعمال کیا جاتا ہے۔غذائی صنعت (Food Industry) اسپارٹیم کو بطور چینی کے استعمال کرتی ہے، حالانکہ یہ اضافی مادہ (Additive) ہے، یعنی تیار شدہ غذا کا ذائقہ بہتر بنانے کی خاطر اس کو شامل کیا جاتا ہے۔ مگر ماہرین کے مطابق اسپارٹیم غذائی صنعت (Food Industry) میں استعمال ہونے والا سب سے خطر ناک مادہ ہے۔ یاد رہے کہ امریکہ میں نظام غذا و دوا کی دیکھ بھال کے ادارے (FDA) فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے 1980ء میں اسپارٹیم کے استعمال پر پابندی لگا دی تھی۔ بعد ازاں پابندی اٹھا لی گئی، مگر بہت سے ڈاکٹرز عام غذاؤں میں اس کیمیکل کا استعمال ناپسند کرتے ہیں۔ انہی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ مادہ خلیوں میں ہیجان پیدا کرنے کی وجہ سے زہریلی خاصیت رکھتا ہے اور بذریعہ خون دماغی خلیوں (نیورونز) تک پہنچ کر انہیں بہت زیادہ متحرک کر دیتا ہے، نتیجتاً وہ قبل از وقت مرنے لگتے ہیں جس کی وجہ سے انسان ذ ہنی اور اعصابی کمزوری کا شکار ہوجاتا ہے۔
بی ایچ ٹی (BHT):
یہ کیمیائی مادہ تکسید مخالف (Antioxidant) اور حفاظتی (Preservative) ہے، یہ مادہ غذاؤں کے رنگ، ذائقے اور خوشبو کو طویل عرصے تک بر قرار رکھتا ہے۔ یہ مادہ غذائی پیکنگ، کاسمیٹکس اور جانور وں کی خوراک میں استعمال ہوتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق کی رو سے بی ایچ ٹی کی زیادتی انسانی جسم کے اہم اعضاء جگر اور گردوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ الرجی، دانتوں کی تکلیف اور جسمانی کمزوری کا باعث بھی بنتے ہیں ۔
کیلشیم سیسین پیپٹون کیلشیم فاسفیٹ:
طویل وثقیل نام پر مشتمل یہ مادہ چیونگم کو سفید بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔ جبکہ اس مادے میں شامل سیسین دودھ سے حاصل کردہ پروٹین ہے ۔ یہ پروٹین سینے کی جلن ، بد ہضمی اور الرجی کا باعث بنتے ہیں ۔
گم بیس (Gum Base) :
چیونگم بنانے والے کئی اجزا عوام سے پوشیدہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اجزاء ’’تجارتی راز ‘‘ (Trade Secrets)ہے وہ ان اجزا کے لیے ’’ گم بیس‘‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں جبکہ دی ہیلتھ وائز رپورٹ (The Health Wise Report) کے محققین کی تحقیق کے نتیجے میں یہ راز افشاں ہوا ہے کہ چیونگم بنانے والے گم بیس کے اجزا کو بھی درج ذیل مختلف گروہوں میں تقسیم کرتے ہیں۔
چیونگم کو لچک فراہم کرنے کے لیے ’’الاسٹومیرز (Elastomers)‘‘ کا استعمال کیا جاتا ہے، اجزا کو باہم جوڑنے اور نرم کرنے کے لیے (Resin) کا استعمال کیا جاتا ہے، گم بیس اور ذائقے کی حفاظت کے لیے تکسید مخالف (Antioxidant) ک ا استعمال کرتے ہیں، اس کے علاوہ دیگر اجزا بھی گم بیس کی اصطلاح میں شامل ہیں۔
ٹائیٹینم ڈاؤ آکسائیڈ:
یہ مادہ چیونگم کی کوٹنگ کرنے میں کام آتا ہے۔ ٹافیوں وغیرہ میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ جدید طبی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ مادہ دمہ اور کروہنز مرض (Crohn's disease)کا باعث بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض ڈاکٹرز چیونگم وغیرہ کی تیاری میں ٹائیٹینم ڈاؤ آکسائڈ کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔
تبصرہ لکھیے