آج کل ایک میسج بڑے زور و شور اور دردمندی کے ساتھ چل رہا ہے کہ مشہور زمانہ پیغاماتی سروس واٹس ایپ نے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کر دی ہے اور ٹھیک ایک ماہ بعد وہ اپنے یوزرز کا ڈیٹا فیس بک پر شئیر کر دے گا۔ اس بات سے تو یقیناً بڑے بڑوں کے دانتوں تلے پسینہ آ گیا کیونکہ میسج سے تو بظاہر یہی محسوس ہوتا ہے کہ اس تبدیلی کے بعد واٹس ایپ پر کیے جانے والے تمام پیغامات فیس بک پر پوسٹس کی صورت میں دھڑادھڑ نشر ہو رہے ہوں گے۔ یہ بات تو واقعی ماتھا ٹھنکنے والی ہے کیونکہ ہماری گھر کی لڑائی کی آوازیں بے شک سارا محلہ روز سنتا رہے لیکن ہم کبھی نہیں چاہیں گے کہ وہ فیس بک پر بھی لوگ دیکھیں کیونکہ ہم سب بہت پرائیویسی پسند واقع ہوئے ہیں۔
پہلے تو ہمیں یہ سمجھ نہ آئی کہ بیٹھے بٹھائے واٹس ایپ والوں کو یہ کیا پنگا لینے کی ضرورت پڑ گئی کہ شریف شرفا کی گھریلو نوعیت کی چیزیں وہ فیس بک پر نشر کر دے گا۔ پھر اپنی جاسوسانہ طبعیت کے ہاتھوں سراغ لگانے کی کوشش کی تو پتا چلا کہ یہ معاملہ بھی ہمارے ہاں کے عام معاملوں کی طرح زیب داستاں کے خاطر کچھ کا کچھ ہو رہا ہے۔
شاید بہت کم لوگوں کو معلوم ہو گا کہ واٹس ایپ کو 2014ء سے فیس بک والوں نے خرید رکھا ہے اور گزشتہ چار سال میں پہلی بار پرائیویسی پالیسی میں کوئی تبدیلی کی جا رہی ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ اس تبدیلی میں یہ کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ استعمال کرنے والوں کے اکائونٹ کا ڈیٹا فیس بک والوں سے شئیر کیا جائے گا، یہ نہیں کہا گیا کہ فیس بک پر شئیر کر دیا جائے گا۔ اور فیس بک صرف ایک سوشل میڈیا سروس نہیں بلکہ ایک متعدد کمپنیوں کی مالک کمپنی ہے۔ اس سے سوال یہ پیدا ہوا کہ فیس بک والوں کو ہمارے ڈیٹا سے کیا دلچسپی ہے؟ تو اس کا جواب وہ یہ دیتے ہیں کہ اس طرح فیس بک پر آنے والے اشتہارات کو زیادہ موزوں افراد تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ غیر ضروری اشتہارات اور ناموزوں استعمال کو روکنا آسان ہو گا۔ یعنی اگر آپ واٹس ایپ کے ساتھ ساتھ فیس بک بھی استعمال کرتے ہیں تو فیس بک پر آنے والے اشتہارات اور دوستی کی تجاویز زیادہ متعلقہ ہوں گی۔ جو معلومات واٹس ایپ فیس بک فیملی کے ساتھ شئیر کرے گی، اس کی زیادہ تفصیلات تاحال نہیں بتائی گئیں بہرحال آپ کا موبائل نمبر اور آخری دفعہ کب واٹس ایپ کو استعمال کیا، طرح کی معلومات دی جائیں گی۔ یوں آپ کا فیس بک استعمال کرنے کا تجربہ مزید موثر ہو جائے گا۔ آپ کے فون میں موجود دوستوں کے فون نمبرز سے فیس بک پر دوستی کی تجاویز کو زیادہ متعلق کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سال کے آغاز سے واٹس ایپ نے end to end encryption متعارف کروائی تھی جس کے مطابق آپ کے پیغامات اور تصاویر وغیرہ وصول کرنے والے تک پہنچنے کے بعد واٹس ایپ کے سرور سے مٹا دی جاتی ہیں اور کوئی تیسرا انہیں نہیں دیکھ پاتا حتی کہ واٹس ایپ والے خود بھی۔ واٹس ایپ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یوزرز کے پیغامات اور تصاویر بہرحال پرائیوٹ ڈیٹا ہے اور وہ کسی صورت کسی سے شئیر نہیں کیا جائے گا۔
اپنے ڈیٹا کے بارے میں حد سے زیادہ فکر مند افراد خاطر جمع رکھیں اور یہ بھی یاد رکھیں کہ انٹرنیٹ پر شئیر ہونے والی چیزیں اور ہونے والے کام کبھی بھی اتنے پرائیویٹ نہیں رہے۔ جب بھی ہم کسی ویب سائٹ پر جاتے ہیں تو اس ویب سائٹ کو ہماری لاتعداد معلومات خودبخود حاصل ہو جاتی ہیں کہ ہم کب کس IP ایڈریس سے کتنی دیر کے لیے کیا اور کیا وزٹ کرتے رہے ہیں۔ اور شئیر کی جانے والی چیزوں کے بارے میں یہ پتا چلانا کہ یہ کس نے سب سے پہلے شئیر کی تھیں اس شعبے کے ماہرین کے لئے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے۔ یہ سب معلومات کمپنیاں اپنی مصنوعات کی بہتر تشہیر اور زیادہ گاہک ڈھونڈنے کے حربے آزمانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ بہرحال اس آپشن کے بچنے کے لیے تیس دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اس وقت تک واٹس ایپ کی سیٹنگز میں جا کر فیس بک کے ساتھ ڈیٹا شئیر کرنے کی آپشن کو غیر فعال کیا جا سکتا ہے۔ خیر یہ ڈیٹا تو کسی نہ کسی صورت شاید بچ بھی جائے، ہمیں فکر اس ڈیٹا کی زیادہ کرنی چاہیے جو ایک اور جگہ محفوظ ہو رہا ہے اور وہ ایک دن سب کے ساتھ شئیر ہو بھی جائے گا۔
دانتوں تلے پسینہ.... واہ