بارشیں تو ہر سال مون سون کے موسم کے دوران میں پاکستان میں ہوتیں ہیں۔ مگر اس سال اپنے ساتھ تبائیاں لے کر آئیں۔ یہ لوگوں کی نافرمانیوں کی وجہ سے ایک قسم کا عذاب بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن شریف میں فرماتا ہے:
"اُس بڑے عذاب سے پہلے ہم اِسی دنیا میں (کسی نہ کسی چھوٹے) عذاب کا مزا اِنھیں چکھاتے رہیں گے شاہد کہ یہ(اپنی باغیانہ روش سے)باز آجائیں".(السجدۃ)
حدیث شریف کامفہوم ہے کہ جب کبھی آسمان کالے گہرے بادل آتے تو رسول اللہ دعا کرتے کہ اللہ ان کو رحمت بنانا۔ یہ بادل،بارشیں، پانی،ہوائیں وغیرہ اللہ کے لشکر ہیں۔کبھی ان سے اپنی مخلوق کو فائدہ پہنچاتا ہے اور اگر لوگ باغیانا روش اختیار کریں تو سزا بھی دیتا ہے۔ ہمیں اللہ سے ہمیشہ رحمت کی ہی اُمید رکھنا چاہے اور اپنی زندگی اللہ کی اطاعت میں گزارنی چاہیے۔ مشہور شاعراکبر الہ آبادی کا ایک شعر ہے:
مصیبت میں بھی یاد خدا آتی نہیں ان کو
دعا منہ سے نہ نکلی پاکٹوں سے عرضیاں نکلیں
ملک پاکستان میں یہ ایک قسم کا عذاب ہے۔ جو سیلاب کی صورت میں ہم پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ ہمیں بحیثیت مسلمان قوم اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہیے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ ہمیں معاف کر دے۔پاکستان کے صوبے پختونخوا، کشمیر، گلگت،چترال میں بارش سے سیلاب نے تباہی پھیلا دی۔ اموات چار سو پہنچ تک گئیں۔ایک سو پچاس افراد تک زخمی ہوئے ہیں۔حکومت خیبر پختونخوا نے ریسکو اور ریلیف کے لیے تین ارب روپے جاری کیے ہیں۔ ریسکو آپریشن جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے سیلاب س متاثرہ علاقوں کا دورا کیا ہے۔
بونیر، باجوڑ،سوات،شانگلہ، اور بٹ گرام کو آفت زدہ علاقے قرار دے دیے گئے ہیں۔آٹھ متاثرہ اضلاع میں ایمر جنسی نافذکر دی گئی ہے۔گیارا مکانات تباہ اورتریسٹھ جزوی طور پر متاثر ہوئے ہیں۔ پاک فوج فورناً متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی تھی۔ اب مزیدد ستے بھی بھیج دیے گیے ہیں۔ امدادی سرگرمیوں کے لیے جانے والاخیبرپختونخوا حکومت کاہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا ہے۔ اس میں سوار پانچ آدمیوں سمیت دو پائلٹ بھی شہید ہو گئے۔خیبر پختونخوا حکومت نے سوگ کا اعلان بھی کیا۔محکمہ موسمیات نے اکیس اگست تک شدید بارشوں کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔ بارشوں سے لینڈ سلائیڈنگ کی خدشے سے سیاحوں کو سفر سے منع کیا گیا ہے۔
پنجاب میں بھی شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے۔دریاؤں میں نچلے درجے کا سیلاب محسوس کیا گیا ہے۔ اگر بڑے ڈیموں کی بات کیجائے، تو خیبر پختونخوا میں تربیلا ڈیم میں اٹھانویں پرسنٹ پانی بھر گیا ہے اور آزاد کشمیر منگلا ڈیم میں اڑسٹھ پر سنٹ پانی بھر گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے الرٹ جاری کیا گیاہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے، نواز شریف سے ملاقات کر کے پاکستان میں سیلابی صورت حال سے آگاہ کیا۔ مرکز اور صوبہ پنجاب ریلف سرگرمیوں میں پھر پو ر انداز شریک ہے۔ نوازشریف نے امدادی کاموں کو مزید بڑھانے کی ہدایات دیں۔
اگر سیاستدانوں کی بات کیجائے تو جماعت اسلامی کے امیر انجینئر حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان کے وزیر اعظم جناب شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کر کے پاکستان میں سیلاب کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے وزیر اعظم پاکستان کو بھر پور تعاون کا یقین دلایا، شہباز شریف نے امدادی سرگرمیوں پر جماعت اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔ حسب معمول جماعت اسلامی کی الخدمت فاؤنڈیشن کے کارکن سب سے پہلے اپنے پاکستانی بھائیوں کی مشکل کی گھڑی میں امداد پہنچانے ان کے گھروں تک پہنچے۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے ساری مصروفیا ترک کر سیلاب زدہ علاقہ آج بونیر جا رہے ہیں۔
الخدت فاؤنڈیشن نے بونیر کے متاثرہ علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس قائم کیا ہے۔ ڈاکٹرز پیرامیڈیکل عملے کی بڑی تعداد، پچیس ایمبولنس، تین ہیلتھ یونٹس خدمت کرنے میں مصروف ہیں۔جماعت اسلامی کے نائب امیر ڈاکٹر عطالرحمان نے متاثرہ علاقوں کا کادورا کیا اور ریلف کے کام کو دیکھا۔جماعت اسلامی پاکستان خواتین ونگ کی جنرل سیکر ٹیری ڈاکٹرحمیرا طارق نے خیبرپختوخوا میں جانی مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے خیبرپختوخوا سمیت آزاد کشمیت گلگت میں آسمانی بجلی، باد ل پھٹے اورسیلابی تباہی سے ہونے والے جانی مالی نقصانات پر دلی دکھ کاظہار کیا۔
حافظ طاہرمجید امیر جماعت اسلامی ضلع حیدر اآباد نے سیلاب سے تباہی پر دکھ کا اظہار کیا۔ابوالخیرزبیر صدر ملی یکجہتی کونسل نے حکومت خیبرپختونخوا میں ریسکو آپریشن تیزکرنے کا کہاہے۔سیلاب میں بہادری کامظاہرہ کرنے والے نوجوان محمد بلال اور عصمت علی کو دس دس لاکھ روپے انعام کے طور پر خیبر پختونخوا نون لیگ کے صدر امیر مقام نے پیش کئے. بیرونی دنیا میں دوست ملکوں کی بات کی جائے تو جاپان،آسٹریلیا، سعودی عرب، ایران، کویت کی طرف سے طوفان بارشوں کی وجہ سے پاکستان میں جانی اور مالی نقصانات اظہار افسوس کیا ہے۔ روس کے صدر پیوٹن نے ایک خط کے ذریعے صدر پاکستان آصف علی زرداری کو سیلاب سے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کیاہے۔
مشکل کی اس گھڑی میں اسلامیہ جمہوریہ پاکستان مثل مدینہ ریاست کے تمام شہری اپنے پاکستانی بھائیوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ مختلف فلاحی ادارے سیلاب زدگان کی اپنے اپنے طور پر مدد کر رہے ہیں۔اللہ ہمارے پیارے اسلامی پاکستان کواپنی حفاظت میں کھے. آمین۔
تبصرہ لکھیے