ماڈل ویلج کے طور پر منظور کئے جانے والے کسی بھی گاؤں کے لئے حکومت یا ترقیاتی ادارے کچھ واضع کوالیفکیش پوائنٹس تجویز کرتے ہیں جن کی بنیاد پر گاؤں کی Assessment کی جاتی ہے۔ جو گاؤں ان معیارات پر پورا اترتا ہو یا ان کی طرف عملی اقدامات کر رہا ہو اسے ماڈل ویلج قرار دیا جا سکتا ہے۔مجوزہ ماڈل ویلج کے لئے یہ کوالیفکیش پوائنٹس ہو سکتے ہیں:
1. تعلیم:70فیصد یا زائد شرح خواندگی ،خاص طور پر لڑکیوں کی تعلیم ،تمام بچوں کا سکول میں داخلہ۔
2. صحت: فعال بنیادی مرکز صحت ،لیڈی ہیلتھ ورکرز، ویکسینیشن ، زچہ و بچہ کی سہولت۔
3. صفائی: روزانہ صفائی کا نظام ،گلیوں کی صفائی، کوڑے کے ڈبے،کچرا تلفی سنٹر۔
4. پانی و نکاسی:صاف پانی اور نکاسی کا مکمل انتظام، فلٹریشن پلانٹ،نکاسی کی پکی گلیاں۔
5. سڑک و روشنی: پختہ سڑکیں اور سٹریٹ لائٹس ،اندرونی گلیوں میں پختگی اور روشنی۔
6. شجر کاری و ماحولیات : گھر میں ایک درخت مہم,درخت لگانے ،آلودگی کنٹرول ،سبزہ زار۔
7. خواتین کا کردار: خواتین کمیٹی ، ہنر مراکز، خواتین کی شمولیت ،سلائی ،تعلیم و تربیت ۔
8. روزگار و ہنر مندی: نوجوانوں اور خواتین کی ہنر مندی کی تربیت، ووکیشنل سینٹرز ، زرعی تربیت ، چھوٹے کاروبار۔
9. امن و ہم آہنگی: جرائم کی کم شرح ،ثالثی کمیٹیاں ،گاوں میں جرگہ،لوکل کونسل سے حل۔
10. ڈیجیٹل سہولیات: آن لائن خدمات کی دستیابی ، نادرا، ای سہولت ،سکولوں میں آئی ٹی کی تعلیم ۔
11. کمیونٹی شرکت: ویلج کمیٹی کا فعال کردار ،مقامی فیصلہ سازی،بجٹ،صفائی، سکول نگرانی۔
12. سوشل اسکیمز: سرکاری اسکیموں کا درست استعمال ، احساس پروگرام ،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ، صحت کارڈ کی دستیابی۔
13. مذہبی و اخلاقی تربیت: دینی تعلیم ،باہمی احترام ، مسجد،مدرسہ، بین المذاھب ہم آہنگی ۔
14. مخصوص طبقات کی شمولیت: اقلیتوں،معذور افراد کی شرکت ، سہولیات کی مساوی فراہمی۔
ماڈل ویلج کے نام میں کتنی خوش گمانیاں ہیں،کتنی دلکشی ہے،اس میں کتنی ناتمام آرزوئیں ہیں. اس میں منتقلی کی کتنی بے تابی ہے، اس منظر کو دیکھنے کتنی منتظر آنکھیں ہیں اور کتنے بے تاب دل ہیں. ماڈل ویلیج کی کتنی آسانیاں راہ تک رہی ہیں،غربت کی لکیر کے نیچے دبے انسان حیرت زدہ ہیں، خوشحالی کی لکیروں پر پاؤں رکھے انسان حالت تمسخر میں ہیں، اختیارات والے مستفید ہونے کو ہیں، آمدہ الیکشن کے لئے.سیاست کے مسافر گلیوں اور نالیوں کی ترقی کے جواز سے کامل فتح پر یقین بڑھا رہے ہیں۔
مقامی کھٹر پینچ اپنا روائیتی اور مفاداتی جال پھینکنے کے لئے سوشل میڈیا پر فعال نظر آ رہے ہیں۔ عوامی خوش گمان بھی ان ماڈل ویلج میں رہائش پزیر ہونے کو تیار ہیں۔ مسائل زدہ بستیوں کے سلگتے مسائل ماڈل ویلج کے لئے مختص فنڈز ، ترقیاتی منصوبوں کی پلاننگ اور علاقائی سیاست دانوں کی بصیرت سے یقینا کم ہو سکتے ہیں.
تبصرہ لکھیے