ہوم << سانحہ سوات: تفریح یا خودکشی؟ . حفیظہ بانو

سانحہ سوات: تفریح یا خودکشی؟ . حفیظہ بانو

سوات، پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں واقع ایک حسین وادی، جو اپنے قدرتی حسن، ٹھنڈے پانیوں، برف پوش پہاڑوں اور سرسبز مناظر کی بدولت "مشرق کا سوئٹزرلینڈ" کہلاتا ہے، آج ایک بار پھر خبروں کی زینت بن رہا ہے، مگر اس بار خوشی نہیں، بلکہ افسوس، حیرت اور سوالات کے ساتھ سب کے سامنے ہے۔ حالیہ دنوں میں سوات میں پیش آنے والے حادثاتی اموات، سیلفی کے دوران ڈوبنے یا پہاڑی علاقوں میں پھسلنے کے واقعات نے ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے کہ یہ تفریح ہے یا خودکشی؟

وادی سوات میں ہر سال ہزاروں سیاح اور گرمی کی ستائی ہوئی عوام گرمیوں میں سکون، خوشی اور قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہونے کے لئیے سوات کا رخ کرتے ہیں۔ مگر افسوس کہ بہت سے لوگ مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر خطرناک علاقوں میں جاتے ہیں، دریا کے کنارے سیلفی لیتے ہیں، غیر محفوظ جگہوں پر خیمے لگاتے ہیں یا بچوں کو بے روک ٹوک پہاڑوں پر چھوڑ دیتے ہیں۔ نتیجہ؟ حادثے، موت، اور المیہ۔
حالیہ واقعے میں ایک خاندان کے 13 سے زائد افراد دریا کے بیچ سیلفی لینے اور ویڈیو بنانے کی کوشش میں پانی کی تیز لہروں کے شکار بن گئے۔ ان کا دریا کے بیچ و بیچ سیلفی لینے اور ویڈیو بنانے کا شوق جان لیوا ثابت ہوا۔ یہ سب کچھ صرف لمحاتی تفریح یا سوشل میڈیا پر "پرفیکٹ پوسٹ" کے لیے کیا گیا، جس نے کئی گھر اجاڑ دیے۔
یہ واقعات معاشرے کے اس رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں جہاں تفریح، دکھاوا، اور لاپرواہی میں فرق ختم ہوتا جا رہا ہے۔ ہم سیاحت کو "نظم" اور "ذمہ داری" کے بغیر برتنا چاہتے ہیں۔ نہ حکومت کی جانب سے موثر وارننگ سسٹم ہوتا ہے، نہ ہی عوام میں شعور کہ قدرتی مقامات کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ خطرات بھی ہوتے ہیں۔

حیرت کی بات ہے کہ جہاں سیر و تفریح سکون، ذہنی آرام، اور خاندانی خوشیوں کا ذریعہ ہونا چاہیے، وہیں اگر یہ موت کا سبب بننے لگے تو یہ "خودکشی" کی ایک خاموش شکل بن جاتی ہے۔
حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ ایسے علاقوں میں مناسب گائیڈز، وارننگ بورڈز، اور حفاظتی عملہ تعینات ہو۔ دریا یا خطرناک راستوں پر فینسنگ کی جائے۔ مقامی سطح پر تربیت یافتہ ریسکیو ٹیمیں موجود ہوں۔
دوسری طرف عوام کو بھی یہ سمجھنا ہوگا کہ تفریح کبھی بھی جان سے قیمتی نہیں ہوتی۔ بچوں کو آزاد چھوڑنے سے پہلے سوچیں، خطرناک پوزیشن میں سیلفی لینے سے پہلے انجام پر غور کریں، اور "لائکس" سے زیادہ زندگی کو ترجیح دیں۔
سوات ایک نعمت ہے، مگر لاپرواہی، خودنمائی اور جہالت کے ساتھ یہ تفریح کا میدان نہیں بلکہ خطرناک مہم جوئی بن جاتا ہے۔ ہمیں خود بھی سوچنا ہوگا کہ کیا ہم واقعی تفریح کرنے جا رہے ہیں، یا نادانی میں "خودکشی" کے قریب جا رہے ہیں؟