ہوم << سی پی بچوں کی وہیل چیئرز . ڈاکٹر مسلم یوسفزئی

سی پی بچوں کی وہیل چیئرز . ڈاکٹر مسلم یوسفزئی

دماغی فالج (سیریبرل پالسی) کے شکار بچوں کے لیے وہیل چیئرز نہ صرف نقل و حرکت کا ذریعہ ہیں بلکہ ان کی خودمختاری اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ یہ خصوصی وہیل چیئرز عام وہیل چیئرز سے یکسر مختلف ہوتی ہیں جو خاص طور پر سی پی بچوں کی جسمانی ضروریات اور حرکتی چیلنجز کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کی جاتی ہیں۔ سی پی بچوں کی وہیل چیئرز کی تیاری میں کئی اہم عوامل کو مدنظر رکھا جاتا ہے جن میں بچے کی عمر، وزن، جسمانی ساخت، حرکتی صلاحیتیں، اور خاص ضروریات شامل ہیں۔

سی پی بچوں کے لیے وہیل چیئرز کی اقسام میں بنیادی طور پر تین اہم اقسام شامل ہیں: دستی وہیل چیئرز، پاور وہیل چیئرز، اور اسٹینڈنگ وہیل چیئرز۔ دستی وہیل چیئرز وہ ہیں جنہیں بچے خود یا ان کے دیکھ بھال کرنے والے دھکیل کر چلاتے ہیں۔ یہ نسبتاً کم قیمت ہوتی ہیں اور ان کی دیکھ بھال آسان ہوتی ہے۔ پاور وہیل چیئرز الیکٹرک موٹر سے چلتی ہیں اور انہیں جوائسٹک یا دیگر کنٹرول سسٹمز کے ذریعے چلایا جا سکتا ہے۔ یہ ان بچوں کے لیے موزوں ہیں جن کے بازوؤں میں حرکت کرنے کی صلاحیت محدود ہو۔ اسٹینڈنگ وہیل چیئرز ایک منفرد قسم ہیں جو بچے کو کھڑے ہونے کی پوزیشن میں لے آتی ہیں، جس سے ہڈیوں کی صحت، گردش خون اور نظام ہاضمہ کو فائدہ پہنچتا ہے۔

سی پی بچوں کی وہیل چیئرز کی خصوصیات میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہیں بچے کے جسمانی حالات کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے۔ ان میں اکثر ایڈجسٹیبل سیٹنگز، خصوصی کُشنز، اور بیک ریسٹ شامل ہوتے ہیں جو بچے کو درست پوسچر فراہم کرتے ہیں۔ کچھ وہیل چیئرز میں ہیڈ سپورٹس، لیمب ریسٹس، اور پیلوسک سپورٹس بھی ہوتے ہیں جو بچے کو مکمل سہارا فراہم کرتے ہیں۔ پٹھوں کے اکڑاؤ کو کم کرنے کے لیے بعض وہیل چیئرز میں ٹیلٹ ان ٹیکنالوجی استعمال کی جاتی ہے جو بچے کے جسم کے زاویے کو تبدیل کر سکتی ہے۔
سی پی بچوں کے لیے وہیل چیئر کا انتخاب کرتے وقت کئی عوامل پر غور کرنا ضروری ہے۔ سب سے پہلے تو بچے کی جسمانی صلاحیتوں کا جائزہ لینا چاہیے کہ وہ کس حد تک وہیل چیئر کو کنٹرول کر سکتا ہے۔ دوسرا اہم پہلو وہیل چیئر کا وزن اور سائز ہے جو بچے کے روزمرہ کے استعمال کے لیے موزوں ہو۔ تیسرا اہم نکتہ وہیل چیئر کی پائیداری اور حفاظت ہے جو طویل عرصے تک استعمال کے لیے موزوں ہو۔ چوتھا اہم پہلو وہیل چیئر کی ایڈجسٹیبلٹی ہے جو بچے کی بڑھتی ہوئی عمر اور بدلتے ہوئے جسمانی حالات کے ساتھ مطابقت رکھ سکے۔

سی پی بچوں کی وہیل چیئرز کی قیمتیں ان کی خصوصیات اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے کافی مختلف ہو سکتی ہیں۔ بنیادی دستی وہیل چیئرز کی قیمت نسبتاً کم ہوتی ہے جبکہ جدید پاور وہیل چیئرز اور اسٹینڈنگ وہیل چیئرز کی قیمت کافی زیادہ ہو سکتی ہے۔ کئی ممالک میں حکومتیں اور غیر سرکاری تنظیمیں سی پی بچوں کو وہیل چیئرز مہیا کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے علاقے میں دستیاب مالی امداد کے پروگراموں کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔
وہیل چیئرز کے استعمال سے سی پی بچوں کو کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ سب سے پہلے تو انہیں نقل و حرکت کی آزادی ملتی ہے جو ان کے خود اعتمادی کو بڑھاتی ہے۔ دوسرا یہ کہ وہیل چیئرز بچوں کو معاشرتی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ تیسرا فائدہ یہ ہے کہ مناسب وہیل چیئرز بچے کے جسم کو درست پوسچر فراہم کر کے مسلز اور جوڑوں پر دباؤ کو کم کرتی ہیں۔ چوتھا فائدہ یہ ہے کہ وہیل چیئرز دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے بھی آسانی پیدا کرتی ہیں۔
وہیل چیئرز کی دیکھ بھال اور صفائی بھی ایک اہم پہلو ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر وہیل چیئر کو صاف کرنا چاہیے تاکہ اس کی کارکردگی برقرار رہے۔ باقاعدگی سے وہیل چیئر کے تمام پرزوں کا معائنہ کرنا چاہیے اور کسی بھی خرابی کی صورت میں فوری مرمت کروانی چاہیے۔ بیٹری سے چلنے والی وہیل چیئرز کی بیٹریوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور انہیں وقت پر چارج کرتے رہنا چاہیے۔

آخر میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سی پی بچوں کی وہیل چیئرز کا انتخاب ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں ماہرین کی رائے لینا ضروری ہے۔ ایک اچھی طرح سے فٹ ہونے والی وہیل چیئر بچے کی زندگی کے معیار میں نمایاں بہتری لا سکتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ فزیکل تھیراپسٹ، آکیوپیشنل تھیراپسٹ، اور وہیل چیئر سپیشلسٹ کے ساتھ مل کر اپنے بچے کے لیے بہترین وہیل چیئر کا انتخاب کریں۔ یاد رکھیں کہ ہر بچہ منفرد ہوتا ہے اور اس کی ضروریات دوسرے بچوں سے مختلف ہو سکتی ہیں، اس لیے وہیل چیئر کا انتخاب انفرادی بنیادوں پر ہونا چاہیے۔

Comments

Avatar photo

ڈاکٹر مسلم یوسفزئی

ڈاکٹر مسلم یوسفزئی اقرا نیشنل یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں انھیں دلچسپی ہے۔ تحقیقی و تنقیدی نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ سماجی مسائل پر گہری نظر ہے۔ مختلف اخبارات اور آن لائن پلیٹ فارمز پر ان کے مضامین شائع ہوتے ہیں۔ علمی و عوامی مکالمے کو نئی راہوں سے روشناس کروانا چاہتے ہیں

Click here to post a comment