حضرت سیدنا فاروق اعظم ؓ دوسرے خلیفہ ہیں،جرأت و بہا دری کی اپنی مثال آپ ہیں،حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا.
آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”یااللہ! اسلام کو کسی ایک عمر سے عزت عطا فرما۔عمر بن خطاب سے یا عمرو بن ہشام سے“چنانچہ دعا کو قبول فرماتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے عمر بن خطابؓ کو عزت اسلام کی خاطر ”مراد مصطفی ﷺ“ بنا کر سرکار دو عالم ﷺ کی جھولی میں ڈال دیا،مراد مصطفی،امیر المومنین،خلیفہ ثانی حضرت سیدنافاروق اعظمؓتقریباًتیس برس کی عمر میں مشرف بہ اسلام ہوئے،آپؓ کے اسلام لانے پر جبرائیل علیہ السلام مبارکباد دینے کیلئے آئے اور رسول اللہﷺ سے کہا کہ
”یارسول اللہﷺ اس وقت آسمان والے ایک دوسرے کو جناب عمرؓ کے اسلام لانے کی خوشخبری سنارہے ہیں”


