اٹھو اب غزوہِ ہند کے لیے تیار ہو جاؤ
بتوں کے شہر میں توحید کی للکار ہو جاؤ
مسلمانو تمہیں وہ بابری مسجد بلاتی ہے
وہاں کے منبر و محراب سے آواز آتی ہے
تمہاری عظمتِ رفتہ کا اک پیغام لاتی ہے
محمد ابن قاسم کی وہی یلغار ہو جاؤ
بشارت غزوہِ ہند کی اے لوگو آج پاؤ تم
ہر اک دھرتی پہ اب اسلام کا پرچم سجاؤ تم
ہر اک مسلم زمیں کو اہل باطل سے چھڑاؤ تم
بنو تم سعد و خالد، حیدرِ کرار ہو جاؤ
وہ دن بھی تھے کہ ہندوستاں میں مثلِ کہکشاں تم تھے
مسلمانوں کا گھر تھا اور اس کے پاسباں تم تھے
جہاں پر غزنوی غوری کی صورت حکمراں تم تھے
بلاتی ہے وہ پھر سے سرزمیں... سردار ہو جاؤ!
اٹھو اب شیر بن کر، چھوڑ دو اپنی کچھاروں کو
بڑھو اور بڑھتے جاؤ کوہساروں مرغزاروں کو
سمجھ لو تم بھی صفدر آج فطرت کے اشاروں کو
خدارا خوابِ غفلت سے ذرا بیدار ہو جاؤ
تبصرہ لکھیے