ہوم << ڈی کلٹرنگ یوں ہے جیسے ذہن کو تازہ ہوا لگے- آشا

ڈی کلٹرنگ یوں ہے جیسے ذہن کو تازہ ہوا لگے- آشا

ڈی کلٹرنگ کے نام پہ ہم گھر سے کچھ بھی نکالنے لگیں تو پہلی دھمکی یہی آتی ہے
ہاں ہاں ! ہمیں بھی نکال دو گھر سے ،ہم بھی فالتو ہی ہیں۔

ہم اپنی امیوں دادیوں کے اصول نہیں بدل سکتے جو ہر چیز اس لیے سنبھال کے رکھ لیتی ہیں کہ جانے کب کام آ جائے ۔
سو ایسے بہت سے ناخوشگوار تجربوں نے سیکھایا کہ آزادانہ طور پہ ڈیکلٹر انہی چیزوں کو کیا جا سکتا ہے جو ہماری ذاتی ملکیت ہیں ۔

پہلی بار ڈی کلٹرنگ اور minimalismکا نظریہ نیر تاباں کی وال پہ پڑھا تھا ۔پھر سوچنا شروع کیا اور کسی زمانے میں مجھے اپنی ایف ایس سی،میٹرک کی کتابیں اور جے کیٹ کی تیاری کے رجسٹر بہت عزیز تھے۔اردو کے وہ بھاری بھرکم رجسٹر جن پہ مس لمبی لمبی تشریحات لکھوایا کرتیں تھیں ۔یہ سب ایک بڑے بکس میں بند گیلری پہ پڑا تھا ۔جب کبھی سال دو سال بعد نکالتی تو ناسٹیلجیا ہونے لگتا،اچھا لگتا ۔وقت گزرتا گیا تو اگلی کلاسز کی کتابیں زیادہ عزیز ہوگئیں اور میٹرک ،ایف ایس سی کی کتابوں پہ دھول پڑی کی پڑی رہ گئی ۔ کرتے کراتے دو بورے اور ایک بکس کتابوں کا بن گیا ۔ذہن پہ بوجھ ہونے لگا تو سب سے پہلے ایف ایس ،،میٹرک ،جے کیٹ کی کتابیں نکالیں ۔

سنا تھا میڈیکل کی کتابیں ساری زندگی کام آتی ہیں ،سنبھال رکھیں ۔لیکن ایٹ دا اینڈ چند ضروری کتابیں رکھ کے باقی سب نکال دیں ۔جو اچھی حالت میں تھیں کسی جونئیر کو اور جو بری حالت میں تھیں وہ کباڑ کو دان کردیں ۔

دل پہ ہاتھ تو پڑا مگر ہم ضبط کیے رہے ۔

یہی معاملہ سکول ،کالج کے زمانے میں ان دوستوں کے دئیے کارڈز،یادگاروں کے ساتھ کیا جنکی ہماری دوستی وقت کی دبیز تہہ تلے دب چکی تھی ۔جب دوستی میں وہ چارم ،سپارک نہ رہا تو کارڈز سنبھال سنبھال کیا کرنا ۔
نئی نئی نوکری لگی تو میچنگ جوتے اور رنگ برنگ پرس پہننے کا شوق چڑھا ۔
پہلے پہل تو خوب پہنے ۔پھر روز سوچنا کونسا جوتا پہنوں ،کونسا نکالوں ،صاف کروں۔
پھر سیزن کے جوتوں کو اگلےسیزن سنبھالنا ،کسی جوتے کی مون سون نمی والے موسم میں لیدر نہ اتر جائے، دھوپ لگوانا ،سینت سینت رکھنا اضافی کام تھے ۔یونہی ایک بار بیج کلر پمپس خریدے اور پھر اتنے کمفرٹیبل لگے کہ پانچ چھ مہینے وہی پہنے ۔میچنگ ویچنگ گئی بھاڑ میں ۔کمفرٹ اولین ترجیح ۔

اب ہر پانچ مہینے بعد ایک لائٹ براون/سکن/ںیج کلر کے پمپس خرید لیتی ہوں گرمی ہو یا سردی ۔
یہی حساب بیگز کے ساتھ کہ ایک بڑا بیگ (یعنی تھیلا) ،ایک چھوٹا بیگ اور ایک فینسی بیگ ۔ٹوٹل تین بیگ رکھے اور باقی نکال دئیے ۔بیگس کی آخری خریداری ساڑھے تین سال پہلے کی تھی ۔وہی چل رہے ہیں یہ ۔

کپڑوں کا البتہ کال پڑا رہتا ہے ۔ہر مہینے دو مہینے بعد لینے والے ہوئے ہوتے ہیں ۔لیکن گھر پہننے والے کپڑوں کا ڈھیر لگتا جاتا تھا ۔
سنبھال سنبھال رکھتی رہی کہ گھر تو پہنے جائیں گے لیکن ہوتا یہ ہے کہ گھر میں چند جوڑے ہی بار بار دھلتے ہیں اور وہی بار بار پہنے جاتے ہیں ۔باقیوں کی باری ہی نہیں آتی ۔سو وہ بھی چند سوٹ رکھ کر باقی نکال دئیے ۔

اس سب سے ہوا یہ کہ الماری میں جگہ بنی تو یوں لگا جیسے ذہن بھی کھلا کھلا اور پرسکوں سا ہوگیا ہے ۔معیشت پہ بوجھ بھی کم ہوا اور روز کیا پہنوں ،کونسا جوتا ،کونسا بیگ میں ضائع ہونے والا وقت بھی کم ہوا ۔

پھر جو بچپن کے رسالے ،کہانیاں پچپن میں پڑھنے کے لیےرکھی ہوئی تھی سالہا سال سے ،جنکو ہر سال صاف ستھرا کر کے سینت سینت کر بہت پیار سے بیگ میں واپس بھر کر رکھ دیتی تھی انکو نکالا اور کسی بک لور کو دے دیا ۔

کچھ جو زیادہ دل کے قریب تھیں چند ایک نظر بچا کر پھر سنبھال لیں ۔یہ کتابیں خواب تھے بڑے ہو کر ایک لائبریری بنانے کا خواب اور اس میں اپنے اولین دنوں کی محبت سجا سجا کے رکھنے کا خواب ۔
اپنا خواب کسی کے حوالے کردیا ۔

دل پہ ہاتھ تو پڑا مگر ہم ضبط کیے رہے!
میک اپ تھا تو اس میں بہت کچھ ایسا تھا جو خرید لیا لیکن سوٹ نہیں کیا،شیڈز میچ نہیں کیے یا پسند نہیں آیا یا روزمرہ کے استعمال کا نہیں تھا بس جی للچایا اور لے لیا تو وہ سب نکال کے چند چیزیں رکھیں مگر وہ جو میرے مزاج کے مطابق اور میری ضرورت کے مطابق ہیں ۔

جیولری تھی تو ہر سوٹ کے ساتھ میچنگ خریدنے کی بجائے ایک ایک سلور،وائٹ،بلیک اور گولڈن میں ائیر رنگز ،بریسلیٹ اور رنگز خرید کر رکھ لیں ۔جب زنگ لگنے لگے تو نئی لے لوں گی ۔۔نہ زیادہ سامان کا رش اور تھوڑی سی بچت بھی ہوگئی ۔کپ بورڈ میں سپیس بھی بن گئی ۔

مجھے تو یہ سب کر کے بہت مزا آیا اور اب میرے پاس کوئی فالتو چیز نہیں ہے چند ایک چیزوں کے علاوہ جنکو نکالنے پہ ابھی دل نہیں مانتا لیکن آہستہ آہستہ منا لوں گی ۔
اب میں ساتھ کے ساتھ چیزیں نکال دیتی ہوں ۔شروع میں لگتا تھا کہ پیسے لگائے ہوئے ہیں ،پیسوں کا ضیاع ہے کہ یوں ہی اپنی چیزیں کسی کو دے دوں ۔لیکن پڑی پڑی خراب ہونے سے بہتر ہے کہ کوئی اور استعمال کر لے ۔