ہوم << کبھی سوچا ہے- عبدالصمد

کبھی سوچا ہے- عبدالصمد

کبھی سوچا ہے؟ جس دنیا کے پیچھے ہم دوڑے جا رہے ہیں وہی دنیا ہمیں موت کی دہیلیز تک لے جا رہی ہے
کہتے ہیں ہر چمکتی ہوئی چیز سونا نہیں ہوتی اسی طرح دنیا کی چمک دھمک بھی ظاہری ہے ۔

یہاں ہر چیز عارضی اور صرف ایک مدت تک ہے ۔ قرآن مجید اس کے بارے میں کچھ اس طرح فرماتا ہے کہ ۔ (سورۃ الحدید آیت نمبر : 20) ترجمہ :جان لو کہ یہ دنیا کی زندگی محض کھیل اور تماشا اور زیبائش اور ایک دوسرے پر آپس میں فخر کرنا اور ایک دوسرے پر مال اور اولاد میں زیادتی چاہنا ہے.
دنیا میں افراتفری وقت کی تیزی دنیا کے فانی ہونے کی دلیل ہے ۔

اکثر انسان دولت ، شہرت ، جوانی اور خوبصورتی کے پیچھے اس طرح بھاگتا ہے جیسے یہ دنیا ہی سب کچھ اسی وجہ سے کبھی کبھار انسان کے ہاتھ خالی رہے جاتے ہیں وہ کہتے ہیں نہ کے جتنا جس چیز کے پیچھے بھاگو گے وہ اّتنا دور ہوتی جاۓ گی ۔آج کل کے دور میں سوشل میڈیا اور جدید دنیا کی جھوٹی مہک نے ہمیں اس طرح اّلجھا کے رکھ دیا ہے کہ ہم سے آخرت کی سوچ ہی ختم ہوئی جا رہی ہے ۔ دنیا کی اسائشوں کی طلب اور لالچ نے ایک انسان کو دوسرے انسان کا ہی دشمن بنا دیا ہے ۔

اسی وجہ سے اندرونی بے سکونی پیدا ہو گئی ہے حسد نے بھی تول پکڑ لیا ہے ۔ دنیا تو محض ایک دھوکا ہے صرف اور صرف ایک امتحان ہی ہے ۔جس کو ختم ہو جانا ہے اسی طرح جیسے کے کچھ تھا ہی نہیں ۔