7 سے 12 مئی 2025 کے دوران، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے مختلف زاویوں سے تجزیے پیش کیے۔ اس عرصے میں متعدد ممالک کے اخبارات اور میڈیا اداروں نے اس موضوع پر رپورٹنگ اور تجزیے کیے، جن میں نیدرلینڈز، برطانیہ، امریکہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ایران، پولینڈ اور دبئی شامل ہیں۔
نیدرلینڈز کے اخبارات نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرے۔
برطانیہ کے میڈیا نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ عالمی منڈیوں میں عدم استحکام کا سامنا ہو سکتا ہے، خاص طور پر توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے۔
امریکہ کے میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ حالیہ کشیدگی کے دوران، امریکہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ امریکہ کی مداخلت سے عارضی طور پر جنگ بندی ممکن ہوئی، لیکن بنیادی مسائل حل طلب ہیں۔
فرانس کے اخبارات نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات یورپ تک پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یورپی یونین کو اس مسئلے کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
جرمنی کے میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ عالمی منڈیوں میں عدم استحکام کا سامنا ہو سکتا ہے، خاص طور پر توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے۔
سعودی عرب کے میڈیا نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ سعودی عرب نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ سعودی عرب کی مداخلت سے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ایران کے میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ایران کی مداخلت سے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
پولینڈ کے اخبارات نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے اثرات یورپ تک پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یورپی یونین کو اس مسئلے کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
دبئی کے میڈیا نے اس بات پر زور دیا کہ دبئی نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ دبئی کی مداخلت سے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
مجموعی طور پر، بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے فعال کردار ادا کرے۔
تبصرہ لکھیے