ہوم << خاموشی بھی جرم ہے! حمادیہ صفدر

خاموشی بھی جرم ہے! حمادیہ صفدر

اہلِ غزہ اس وقت تاریخ کے بدترین المیے سے گزر رہے ہیں۔ ظلم و ستم کی آگ ہر گلی اور ہر بستی کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ مگر ان چیخوں، سسکیوں، اور اذیت ناک مناظر کے مقابلے میں امتِ مسلمہ کا ردعمل ایسا ہے گویا کچھ ہوا ہی نہیں! زبانوں پر خاموشی، دلوں میں بےحسی، اور حکمرانوں کے رویّے تو کربلا کے کوفیوں سے بھی بدتر ہو چکے ہیں۔ یہ تحریر ایک ایسا نوحہ ہے، جو صرف آنکھوں کو نہیں، ضمیر کو بھی جگانے کے لیے لکھا گیا ہے۔
"قاتل صرف وہ نہیں ہوتا جو تلوار اٹھاتا ہے، خاموش رہنے والا بھی قاتل ہوتا ہے۔"

"آج کے حکمران کربلا کے کوفیوں کے روحانی وارث ہیں۔"

"خاموشی کبھی کبھی بدترین جرم بن جاتی ہے، اور تاریخ ان سب کو ایک ہی صف میں لا کھڑا کرتی ہے—ظالم، تماشائی، اور خاموش قاتل!"

اہلِ غزہ آج ظلم کی ایک ایسی چکی میں پس رہے ہیں، جس کی آوازیں پوری دنیا میں گونج رہی ہیں، مگر افسوس! سننے والے کان بہرے ہو چکے ہیں۔
گھروں کے ملبے تلے دبے معصوم بچے، آسمان کی طرف حسرت بھری نگاہیں اٹھائے وہ مائیں جن کی گودیں اجڑ گئیں، اور خون میں لت پت وہ لاشے جن پر کفن بھی دستیاب نہیں—یہ سب صرف چند لمحاتی خبر نہیں، بلکہ پوری امتِ مسلمہ کی اجتماعی غفلت کی علامت ہیں۔

یہ بات اب کسی تحقیق کی محتاج نہیں رہی کہ اہلِ غزہ کے قاتل اسرائیلی درندے ہیں، مگر ایک اور سچ یہ بھی ہے کہ جو ان مظلوموں کے حق میں لب کشائی نہیں کرتا، وہ بھی قاتل ہے۔ جو کوشش نہیں کرتا، آواز نہیں اٹھاتا، وہ بھی شریکِ جرم ہے،جوہاتھ نہیں اٹھاتاجودعانہیں کرتاوہ بھی قاتل ہے۔

امتِ مسلمہ اگر جاگ چکی ہوتی،
اگر ضمیر زندہ ہوتے،
تو ہمیں وہ مناظر ضرور دیکھنے کو ملتے جن کی تمنا ہم صرف زبانی کرتے ہیں کہ
ملتِ اسلامیہ کی
مساجد نمازیوں سے بھر جاتیں،
قنوتِ نازلہ ہر نماز میں معمول بن جاتی،
خواتین کی اپنی جائے نمازوں پر سجدے کرتے کرتے اپنی پیشانیاں داغدارکرلیتیں

بچے بڑوں کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کے حضور ہاتھ اٹھائے گڑگڑاتے،
ہر گلی، ہر کوچہ، ہر ادارہ، ہر منبر، ہر پلیٹ فارم سے "اللھم ارحم علی اھل غزہ" کی صدائیں گونجتیں۔

مگر یہ سب ہوا نہیں۔
اور کیوں نہیں ہوا؟

کیونکہ آج کی امت، کوفے کے باسیوں جیسی بن چکی ہے۔
وہی کوفہ جس نے امام حسینؓ کو خطوط لکھے، بلایا، وفاداری کے دعوے کیے، مگر جب عمل کا وقت آیا تو یا خاموش رہے، یا دشمن کے لشکر میں شامل ہو گئے۔

آج کے مسلمان حکمران بھی انہی کوفیوں کے روحانی وارث نظر آتے ہیں—
جن کے دلوں میں غیرتِ ایمانی باقی نہ رہی،
جن کی زبانوں پر وقتی مذمت اور دلوں میں مصلحتوں کا خمار چھایا ہوا ہے۔

ان کے رویّے اور ہماری اجتماعی خاموشی نے ظلم کو بےقابو کر دیا ہے۔
ہم اگر چاہیں بھی تو اب یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم بری الذمہ ہیں۔
کیونکہ خاموشی بھی جرم بن جاتی ہے،
اور مجرمانہ خاموشی تو ظلم سے بڑا ظلم ہوتی ہے۔

امت کو اب جاگنا ہو گا…
بیدار ضمیر، زندہ عمل، اور توکل سے بھرپور حوصلے کے ساتھ۔

ورنہ یاد رکھیے!
تاریخ وہی فیصلہ دے گی جو کربلا والوں کے بارے میں دیا—
کہ جو خاموش رہے، وہ بھی قاتل!
جو تماشائی رہا، وہ بھی قاتل!
جودعانہ کرکےوہ بھی قاتل!
ہاں ہاں جوترغیب نہ دلائےوہ بھی قاتل!
جوکوشش نہ کرے وہ بھی قاتل!
اور جو قابیل کے بھائیوں کی صف میں کھڑا نظر آئے
وہ مت بھولےکہ اس کا انجام ہابیل والوں جیساہوگا۔۔
پڑھیے تاریخ اور جانیےکہ قابیل اور اس کے اہلکاروں کاکیاانجام ہواتواس کی صف میں کھڑے ہونے والوں کابھی وہی انجام ہوگا۔۔۔۔

Comments

Avatar photo

حمادیہ صفدر

حمادیہ صفدر تدریس سے وابستہ ہیں۔ جامعۃ المحصنات میں معلمہ ہیں۔ درس نظامی سے فارغ التحصیل ہونے کے ساتھ گریجویشن کی ہے۔ خواتین سے متعلقہ مسائل پر لکھتی ہیں۔ شاعری کا ذوق ہے، مشق سخن کرتی ہیں۔ بچوں کے لیے کہانیوں پر مشتمل کتاب تکمیل کے مراحل میں ہے

Click here to post a comment