ہوم << کیا اپنے ماضی کے قصے شوہر کو سنانے چاہییں ؟ عنبرین خان

کیا اپنے ماضی کے قصے شوہر کو سنانے چاہییں ؟ عنبرین خان

کسی بھی شخص کے لیے پسندیدگی کے جذبات رکھنا ہرگز برا نہیں۔ یہ پسندیدگی دو طرفہ بھی ہوسکتی ہے اور یک طرفہ بھی۔ کئی بار لڑکا ، لڑکی کی ہزار خواہش کے باوجود ان کا میل قسمت کو منظور نہیں ہوتا اور ان دونوں کو والدین کی پسند سے یا کسی اور مجبوری کی وجہ سے کہیں اور شادی کرنی پڑ جاتی ہے۔ تو نئے رشتہ میں بندھتے ہوئے پرانے رشتوں کو بھلانا ہی بہتر ہوتا ہے۔ اپنے ماضی کی باتیں اپنے ہم سفر کو بتانا ضروری نہیں ہوتا۔ اور یہ کلیہ لڑکا ، لڑکی دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔

لیکن ہمارا معاشرہ ایسا ہے کہ لڑکے اپنے پچھلے معاشقے اپنی بیوی کو فخر سے بتاتے ہیں ،یہ سوچے بنا کہ ان کی شریک حیات کے دل پر کیا گزرے گی۔ وہیں دوسری طرف اگر ان کی بیوی اپنے ماضی کی کوئی بات غلطی سے بھی اپنے شوہر سے شیئر کر لے تو یہ بات اس کی زندگی کے لیے سب سے بڑا طعنہ بنا دی جاتی ہے۔ بہت کم مرد ہوتے ہیں جو بیوی کے ماضی کو بخوشی قبول کرتے ہیں، ورنہ تو عموماً رائی کا پہاڑ بنا دیا جاتا ہے، اورمعمولی سی پسندیدگی کو بھی بد کرداری میں بدل دیا جاتا ہے.

میں اپنے خاندان میں، اور فیس بک پر کچھ ایسی بچیوں کے حالات کی گواہ ہوں جنھوں نے بیوقوفی میں شادی سے پہلے کی کچھ باتیں اپنے موجودہ شوہر سے شیئر کر لیں، اور پھر وہیں سے ان کی زندگی عذاب بن گئی۔ میں نے پوچھا کہ ایسا کیا ہی کیوں تو توجیہ یہ پیش کی گئی کہ نیا رشتہ ایمانداری سے شروع کرنا چاہتی تھیں۔

ایمانداری کیا صرف یہی تھی کہ ساری باتیں شوہر کو بتا دی جائیں۔ ایمانداری تو یہ ہے کہ آپ اللہ سے یہ وعدہ کریں کہ آپ اپنے ماضی کو دفنا کر اپنے نئے رشتہ کو پوری وفاداری اور بنا کسی خیانت کے نبھائیں گی اور پیچھے مڑ کر نہیں دیکھیں گی۔ اپنے خیالات کو پاکیزہ رکھیں گی اور کسی بھی وقت پچھتاوے کا شکار نہیں ہوں گی۔ یہی بات شوہر پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ جب آپ ایک رشتہ میں آگے بڑھ چکے ہیں تو بار بار ماضی کی باتوں کا ذکر کرکے اپنی بیوی کے دل میں بدگمانی پیدا مت کریں۔ پھر وہی بیوی جب آپ پر شک کرنا شروع کر دیتی ہے تو آپ کو اس کو شکی کہتے ہیں۔ اور دوسری طرف کچھ شکی شوہر کرید کرید کر بیوی کے ماضی کے بارے میں پوچھتے ہیں، لیکن رویہ اتنا دوستانہ رکھتے ہیں کہ بیوی کو لگتا ہے کہ یہ اس کا بہترین دوست ہے تو بہترین راز دار بھی بنے گا اور اس کے ماضی کے بارے میں جان کر کچھ نہیں کہے گا۔ جبکہ ہوتا اس کے بالکل برعکس ہے۔ اپنے راز شوہر کے ہاتھ میں دے کر بیوی اپنے لیے خود ہی گڑھا کھود لیتی ہے، اور وہ دوستانہ رویہ رکھنے والا شوہر ایسے رنگ بدلتا ہے کہ گرگٹ کو بھی مات دے دیتا ہے۔

نکاح کے دو بول خود بخود دل میں محبت پیدا کر دیتے ہیں، چاہے آپ ( لڑکا / لڑکی) شادی سے پہلے کسی کو پسند کرتے ہوں، یا پھر کسی کمزور لمحہ کا شکار ہوکر گناہ کر چکے ہوں۔ لیکن رب کریم نے آپ کا پردہ رکھ کر آپ کو زندگی پھر سے شروع کرنے کا موقع دیا ہے تو آپ اس پردہ کو خود چاک کرنے کی کوشش ہرگز نہ کریں۔خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کا پردہ اللہ رکھتا ہے، تو اس کرم پر شکرگزار بنیں اور نئے ہم سفر کے ساتھ نئی زندگی خوش و خرم گزاریں۔

اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو
آمین ثم آمین

Comments

Click here to post a comment