وفاق نام ہے ایک ایسے نظام کا جس کے تحت صوبوں کی بالیدگی ہوتی ہے، جس کے تحت تمام صوبوں کی نگرانی کی جاتی ہے، جو تمام صوبوں کے لئے ترقی کے یکسر مواقع فراہم کرتا ہے .
لیکن پاکستانی صوبوں کی اقوام اپنے وفاق سے مایوس ہیں. اس کا ادراک ہر ذی شعور رکھتا ہے کہ صوبہ خیبر پختون خواہ کو دہشت گردی، انتشار اور جنگ و جدل کی آماجگاہ بنایا گیا ہے، جس سے وہاں کی قوم مایوسی کا شکار ہے، اور آئے روز مختلف سانحات و واقعات کا سامنا کر رہی ہے. بلوچستان سے بغاوت کے علم بلند ہو رہے ہیں، وہاں کے لوگوں کے مسائل کے حل کی طرف جانے کے بجائے مزید شدت کو ہوا دی جا رہی ہے. بلوچ قوم کے ساتھ بجائے ٹیبل ٹاک کے ان کے ساتھ ناروا سلوک برتا جا رہا ہے. اسی طرح سندھ بھی رو رہا ہے، اور سندھ کا رونا حق بھی ہے، تو بجائے سندھ کے رونے پر ، اس کے مسائل حل کیے جاتے، وفاق اپنا ناروا رویہ برقرار رکھنے پر تُلا ہوا ہے.
کیا آپ جانتے ہیں کہ سندھ کیوں رو رہا ہے ؟
یقیناً آپ جانتے ہوں گے کہ سندھ کے وسائل سندھ کی ترقی و خوشحالی پر صرف نہیں ہو رہے. انصاف کا قتل، امن و امان کی مخدوش صورت حال، مواصلاتی نظام اور میرٹ کی ناقص صورت حال سے سندھی قوم دو چار ہے. جب یہ کافی نہ تھا تو مزید سندھ کے بنیادی حق و قیمتی اثاثہ سندھو دریا پر نئے کینال بنائے جا رہے ہیں، اس کی منظوری دینے والا بھی وفاق ہے. نہیں معلوم کہ پس منظر اور وجہ کیا ہے ؟ لیکن سندھ کا بہرصورت نقصان ہے، کیوں کہ نئے کینالوں کی صورت میں سندھ کی آباد زمینیں غیر آباد ہوجائیں گی، سندھ کا کسان اور زمیندار متاثر ہوگا، اس سے سندھ کی ترقی کا دروازہ مفقود ہوجائے گا. حیرت ہے کہ یہ سب کچھ اس لئے کیا جا رہا ہے تاکہ چولستان کی مری ہوئی زمینوں کو زندہ کیا جائے !
وفاق یہ تو چاہتا ہے کہ غیر آباد زمینوں کو آباد کیا جائے، لیکن ساتھ اس کے وہ ان زمینوں پر ظلم کر رہا ہےجو آباد ہیں، اور ان کی آبادی کا انحصار پانی پر ہے. یہ قابل افسوس فیصلہ ہے ، کیوں کہ بروقت علاج معالجے کے لئے زندہ آدمی کو ہی ضروری اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے، مرے ہوئے آدمی کو نہیں، لیکن وفاق مرے ہوئے آدمیوں کو اشیائے ضروریہ فراہم کرنے پر تو زیادہ فکر مند ہے، لیکن زندہ آدمی کی اسے فکر نہیں کہ اس کے اس فیصلہ سے زندہ آدمی بھی مر سکتا ہے.
بہرکیف سندھ جہاں دیگر مسائل اور ضروریات پر رو رہا ہے، اسی طرح نئے کینالوں کے منصوبہ پر بھی سندھ رو رہا ہے. اگر وفاق کی صوبوں کے لیے پالیسیاں اس طرح کی ہیں تو پھر یہ وفاق کی روح کے برعکس ہے. حقیقی معنوں میں وفاق کے اند ر تمام صوبے برابر اہمیت کے حامل ہوتے اور سب کی ترقی و خوشحالی کے لئے یکساں فکر ہوتی ہے. سندھی قوم نئے کینالوں کو مسترد کرتی ہے ، اور وفاق کے اس فیصلہ کو اپنے لئے ناجائز اور ناروا رویہ سمجھتی ہے.
تبصرہ لکھیے