ہوم << منافقین شہر عزیمت میں کیسی وارداتیں انجام دیتے ہیں؟ ابوالاعلی سید سبحانی

منافقین شہر عزیمت میں کیسی وارداتیں انجام دیتے ہیں؟ ابوالاعلی سید سبحانی

عمومی طور پر منافقین کا کردار یہ بیان کیا جاتا ہے کہ، یہ لوگ مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر:
- مسلمانوں کو اندر سے کمزور کرنے کا کام کرتے ہیں!
- دشمن کے لیے راہیں ہموار کرنے کا کام کرتے ہیں!
- مسلمانوں کے درمیان بے چینی اوربے اطمینانی کو فروغ دیتے ہیں!
- مسلمانوں کے درمیان اپنی پہنچ بناکر دشمن کے ایجنڈے کو تقویت پہنچانے کا کام کرتے ہیں!
منافقین کا یہ گروہ مسلمانوں کے لیے دشمن سے بھی زیادہ خطرناک ہوتا ہے!
مسلمانوں کو بہت ہی حکمت اور مہارت کے ساتھ ان پر نظر رکھنی ہوتی ہے!

منافقین کا خاتمہ دشمن کے خاتمے سے بھی مشکل ہوتا ہے، کیونکہ یہ بظاہر اپنے ہوتے ہیں، اور ان کے لیے ملت کے اندر بھی بہت سی فطری نوعیت کی اور بہت سی سماجی نوعیت کی ہمدردیاں موجود ہوتی ہیں۔
شہر عزیمت کا اس پہلو سے جائزہ لیجیے اور وہاں پر منافقین کی شناخت کیجیے، اور پھر ان منافقین کے تعلق سے شہر عزیمت کے جیالوں کا حکمت سے بھرپور موقف دیکھیے:
- یہاں پر منافقین کا گروہ کچھ تو ملکوں کی صورت میں ہے، کچھ جماعتوں اور اداروں کی شکل میں ہے، اور کچھ افراد اور شخصیات کی شکل میں ہے!
- ان منافقین کے دشمن کے ساتھ درپردہ گہرے تعلقات ہیں، اور ان تعلقات کے شواہد بھی موجود ہیں!
- یہ منافق اپنے مال ودولت کا استعمال کرتے ہوئے شہر عزیمت میں طرح طرح سے اپنی جگہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں:
کبھی شہر کی تعمیر نو کے نام پر!
کبھی طبی امداد کے نام پر!
کبھی غذائی اشیاء کی فراہمی کے نام پر!
اور کبھی دوسرے ریلیف کے کاموں کے نام پر!
- یہ شہر میں داخل ہوتے ہیں،
اور پھر دین وایمان کے حوالے دیتے ہوئے شہر کے لوگوں کی ہمدردیاں اور اعتماد حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اور پھر اس اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اندر گھس کر جہاں ایک طرف شہر میں بے چینی اور بے اطمینانی پھیلانے کا کام کرتے ہیں، وہیں دوسری طرف دشمن کے لیے آسانیاں فرا ہم کرنے اور اس کو متعین ٹارگیٹ فراہم کرنے کا کام کرتے ہیں!

- شہر عزیمت کے جیالے بہت آسانی سے ان کی شناخت کرلیتے ہیں اور ان کو پوری طرح بے نقاب بھی کردیتے ہیں، لیکن جیالے ان کو اپنے شہر سے باہر نکالنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں، کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ باہر سے آئے ان منافقین کا کام تمام کردینا مختلف پہلوؤں سے حکمت اور مصلحت کے خلاف ہے!
- یہ تو منافقین کا ایک کردار ہے، جو ابھی سوشل میڈیا پر اماراتی منافقین کی بری طرح مٹی پلید کیے ہوئے ہے!
منافقین کے اور بھی کردار شہر عزیمت کے حوالے سے نوٹ کیے جارہے ہیں، مثلاً:
۱- سوشل میڈیا پر دن رات شہر عزیمت کے حوالے سے غلط اطلاعات کو عام کرنا!
۲- سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے شہر کی قیادت کے خلاف طرح طرح کے پروپیگنڈے کرنا!
۳- دشمن کے خلاف کبھی دو لفظ نہ بولنا اور نہ لکھنا، جبکہ اپنوں کو ہمیشہ اور ہر وقت کوستے رہنا!
۴- دشمن کی طرف سے آنے والے ہر بیانیہ اور ہر اطلاع کو عام کرنا اور پھیلانا!
۵- مسلمانوں کے درمیان تفریق ڈالنے اور بے اطمینانی پیدا کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دینا!

اپنے درمیان یا اطراف میں منافقین کے ہونے سے یا ان کی وارداتوں سے کبھی نہیں گھبرانا چاہیے۔
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ان کا ایک زمانے تک سامنا کیا ہے، یہ بعض مواقع پر بہت کھل کر سامنے آگئے، لیکن حکمت اور مصلحت کے تحت ہر بار ان کو نظرانداز کیا گیا۔
سورہ منافقون، سورہ توبہ اور دوسری کئی سورتوں میں تو ان کو پوری طرح بے نقاب کردیا گیا، لیکن پھر بھی یہ آخری وقت تک صفوں کے درمیان موجود رہے اور اپنا کام کرتے رہے!
تمام غزوات میں انہوں نے اپنا کھیل کرنے کی کوشش کی لیکن مومنانہ فراست کے سامنے ہر بار ڈھیر ہو گئے!
یہاں تک کہ مکہ فتح ہوگیا، لیکن پھر بھی یہ نہیں مانے اور مسجد ضرار کا ناپاک منصوبہ لے کر میدان میں آگئے!

Comments

Avatar photo

ابوالاعلی سبحانی

ابوالاعلی سید سبحانی مصنف اور مترجم ہیں۔ دہلی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ لکھنو یونیورسٹی سے ایم اے اور جامعہ ملیہ اسلامیہ سے گریجویشن کی ہے۔ جامعۃ الفلاح اعظم گڑھ، ندوۃ العلماء لکھنو اور الجامعۃ الاسلامیہ کیرلا سے دینی تعلیم حاصل کی ہے۔ ماہنامہ رفیق منزل اور ماہنامہ حیات نو کے سابق مدیر ہیں۔ عربی سہ ماہی “النشرہ”، نئی دہلی کے سابق مدیر معاون ہیں۔ ہدایت پبلیکیشنز کے نام سے اپنا ادارہ چلا رہے ہیں

Click here to post a comment