سات اکتوبر سے پہلے، ہر کوئی حماس کو ایک ایسی تنظیم سمجھتا تھا جس کا کام فلسطین کے لیے لڑنا ہے۔ اس کے ہلکے پھلکے حملے ہی اس کی پہچان تھے۔ لوگوں کو یہ بھی معلوم تھا کہ ایک وقت میں انہوں نے فلسطین پر حکومت بھی کی تھی، جسے بعد ازاں ختم کر دیا گیا۔
لیکن تصویر کا دوسرا رخ سات اکتوبر 2023 کے سورج کے غروب ہونے سے پہلے ظاہر ہوتا ہے، جب لڑ مرنے کی قسم کھا کر ایک مختصر سا لشکر بجلی کی سی رفتار میں آتا ہے۔ وہ اندھی بن کر دنیا کی طاقتور ترین فوج کا تیاپانچہ کر دیتا ہے اور اس کے سامنے اس کی اصل اوقات کو عیاں کر کے رکھ دیتا ہے۔
حماس کے ہر فرد کو اندازہ تھا کہ اس کے بعد کی صورتحال کوئی خوش کن نہیں ہو سکتی، لیکن ہم پھر بھی حماس کو ایک مختصر گروہ سمجھ کر افسردہ تھے کہ ایک جتھے کی وجہ سے پورا فلسطین آگ میں دہک اٹھا ہے۔ ہماری سوچ محدود تھی، ہمارے دانشور بے وقوف تھے۔ ہمارے نزدیک حماس کی بہادری بھی حماقت تھی، لیکن حقیقت یہ تھی کہ یہاں حماس کوئی گروہ نہیں بلکہ ایک نظریہ تھا۔ وہ نظریہ ہمیں فلسطین کے بچے بچے میں نظر آیا۔
آپ نے جنگ بندی کے دوران کے حالات تو دیکھے ہوں گے، کیسے ایک شاندار اور بے مثال نقاب پوش لشکر نکلتا ہے۔ کیا وہی لشکر تھا جس نے جنگ کی تھی؟ نہیں، وہ تو نہیں تھا۔یہ تو فلسطین کا عام شہری تھا، جو ایک نئی شناخت بن چکا تھا۔اب اس جہاد اور قتال کا حامی ہر فرد حماس بن چکا ہے۔وہ جہاں بھی ہو، وہ حماسی ہے۔
اب آپ غور کریں:
کیا آپ کے دل میں ان کی ہمدردی ہے؟کیا آپ ان کی وجہ سے یہودی خبثاء سے نفرت کرتے ہیں؟
کیا آپ کے دل میں اسرائیل اور اس کے حامیوں کے لیے نفرت ہے؟اگر ہاں، تو آپ بھی قابلِ تبریک ہیں۔آپ پاکستان میں بیٹھے ہوئے بھی حماسی ہیں۔آپ اگرچہ بندوق اور توپ سے نہیں لڑ پا رہے، مگر آپ کی دعائیں، اور آپ کا اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی ایک جہاد ہے۔آپ بھی ’’سبیلنا، سبیلنا، الجہادُ والجہاد‘‘ کا جواب دے سکتے ہیں۔
ٹھیک ہے، آپ نہیں لڑ سکتے، مگر لڑنے والوں کی سوچ اور ان کے لیے دعا تو کر سکتے ہیں۔کیوں نہیں، آپ ضرور دعا کر سکتے ہیں۔تو بسم اللہ کریں!اب کی بار اسرائیل ایک وحشی درندہ بن چکا ہے، جسے کچلنے کے لیے آپ کی دعاؤں میں اب بھی دم ہے۔
مانگیں اپنے بھائیوں کے لیے۔
اللّٰہُمَّ شَدِّدْ شَمْلَهُمْ، وَفَرِّقْ جَمْعَهُمْ، وَزَلْزِلْ أَقْدَامَهُمْ، وَسَلِّطْ عَلَيْهِمْ كَلْبًا مِنْ كِلَابِكَ، يَا قَوِيُّ يَا عَزِيزُ، يَا جَبَّارُ، يَا مُنْتَقِمُ، يَا اللَّهُ، يَا قَاهِرُ، يَا قَادِرُ، اللَّهُمَّ ارْمِهِمْ بِحِجَارَةٍ مِّنْ سِجِّيلٍ، وَاجْعَلْهُمْ كَعَصْفٍ مَّأْكُولٍ، اللَّهُمَّ أَحْصِهِمْ عَدَدًا، وَاقْتُلْهُمْ بَدَدًا، وَلَا تُبْقِ مِنْهُمْ أَحَدًا، وَاجْعَلْهُمْ عِبْرَةً لِّمَنْ يَعْتَبِرُ.
تبصرہ لکھیے