یہ کس کے خواب بکھر گئے ہیں؟
یہ کس کے چراغ بجھ گئے ہیں؟
یہ کیسا اندھیرا چھا گیا ہے؟
یہ کیسا ماتم بپھر گیا ہے؟
کہیں پہ لاشے، کہیں فغاں ہے
کہیں پہ مائیں نوحہ کناں ہیں
کہیں پہ بچے سہمے بیٹھے
کہیں پہ آنکھیں لہو میں نہائیں
یہ کیسی رت ہے، یہ کیسا موسم؟
یہ دھرتی زخموں سے چور کیوں ہے؟
یہ کون درندے جاگ اٹھے ہیں؟
یہ خاک لہو سے سرخ کیوں ہے؟
خدا کے بندے! سنبھل تو جاؤ
یہ آگ مت دو، بجھا بھی ڈالو
یہ ظلم، نفرت، عذاب چھوڑو
محبتوں کی فضا بنا لو
یہ بربریت کا راج کب تک؟
یہ خون کی ہولی، ستم کب تک؟
خدا کے بندے، خدارا سوچو
یہ دہر جلتا رہے گا کب تک؟
تبصرہ لکھیے