قرآن مجید سراپا ہدایت اور پیغام حق تعالٰی ہے۔اس کی اہمیت ہماری زندگی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ یہ روشنی اور اجالاہے ۔ تاریخ عالم کا مطالعہ کریں تو جب انسانیت راہ حق سے بھٹک چکی تھی اور خواہشات کی غلام تھی ۔انسانیت کی سسکتی کیفیت پر رب کریم نے ترس کھایا اور بعثت محمدیؐ کا مژدہ جانفزا جہاں کو سنایا۔غار حرا کی تاریکیوں میں پہلی وحی کا نزول ہوا اور آغاز اقراء سے ہوا۔اس سے دنیا میں ایک انقلاب رونما ہوا اور عرب کے روشن ضمیر آقا نے تمام تر مشکلات خندہ پیشانی سے برداشت کرتے ہوۓ قرآن مجید کی روشن تعلیمات انسانیت تک پہنچانا شروع کیں۔
انسانیت کو بخوبی اس کتاب مقدس کے مطالعہ کی ضرورت ہے جس کتاب کا مطلوب ہی انسان ہے۔اللہ کریم جو اپنی ذات میں،اپنی صفات میں اور صفات کے تقاضوں میں یکتا ہے۔یہ کتاب اس کے اعجاز اور اس کی قدرت کاملہ کی تصدیق کرتی ہے۔اس کی عالمگیر تعلیمات کا محور و مرکز ہے۔یہ بے مثال کتاب تو اللہ کریم کی حمد اور ثنا بیان کرتی ہے۔یہ عہد جاہلیت میں انسان کو راہ راست پر لانے کے لیے عرب کے آقا دو جہاں ،سرور کائنات،امام الانبیاء،ہادی دو سرا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم پر وحی کی روشنی میں نازل ہونا شروع ہوئی ۔حسب ضرورت اللہ کریم کی نورانی تعلیمات کا نزول ہوتا رہا۔تئیس سال سے زائد عرصہ میں یہ سلسلہ جاری رہا۔عقائد،عبادات،اخلاقیات،حیات انسانی کا مفہوم،معاملات اور بے شمار عنوانات سے انسانیت کی رہنمائی کا تسلسل ملتا ہے۔عالم کفر جب بھی کوئی ناپاک جسارت کرتا ہے تو بے ساختہ زبان پر آتا ہے کہ :
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جاۓ گا۔
ہم اس کتاب عظیم کے ساتھ محبت پیدا کرتے ہوۓ اس کی تعلیمات سے استفادہ کرتے ہوۓ عملی زندگی میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ بات اچھی طرح جان لینی چاہیے کہ یہ کتاب قرآن مجید جو سراسر ہدایت اور ہنمائی کا پیکر ہے۔اس کی تعلیمات بے مثال ہیں۔یہ تو شفا ۓ قلب کے ساتھ ساتھ شفاۓ جسم و جاں بھی ہے۔اس میں تو عظمتوں کے نگینے ہیں۔یہ ہر قسم کے شک و شبہ سے پاک ہے۔اس میں تو عظمتوں کے پارے اور ہدایت کے شہ پارے ہیں۔ علم کے موتی تلاش کرتے ہوۓ دامن بھر لیے جانے سے اور رہنمائی حاصل کر لینے سے زندگی مثالی بن سکتی ہے۔
وقت کا تقاضا ہے کہ اس کی نورانی تعلیمات سے سینوں کو روشن اور منور کر یں۔راہ حق پر چلیں اور آخرت سنوار سکیں۔مقام آدمیت کی حقیقت جان سکیں۔یہ عظمت والی کتاب قدم قدم پر انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے۔ اس کا مطالعہ کرنے سے روشن تعلیمات سے آگاہی ہو سکتی ہے۔اس ضمن میں یہ بات کہی جا تی ہے کہ قرآن مجید کی تعلیمات سے زندگی میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ مطالعہ سے اس کی اہمیت و افادیت کو سمجھنے کی پوری کوشش کرنے سے انقلابی سوچ پیدا ہوتی ہے۔ مسلمان اپنی مقدس کتاب قرآن مجید کی اہمیت اجاگر کریں۔ اورغیر مسلم اقوام کو بھی اس کتاب کی اہمیت سے آگاہ کریں تاکہ کہ وہ بھی اس مقدس کتاب کے فلسفہ تعلیم کو سمجھیں ۔دنیا اور آخرت کی کامیابی اسی کتاب کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہے۔
تبصرہ لکھیے