ہوم << پاکستان ترقی کر رہا ہے یا صرف پنجاب؟نجیب خان

پاکستان ترقی کر رہا ہے یا صرف پنجاب؟نجیب خان

خیبرپختونخوا میں بم دھماکے، جبکہ پنجاب میں روزانہ نئی ترقیاتی سکیموں کا آغاز ہوتا ہے۔ اس پر خیبرپختونخوا کے کئی لوگ تنقید کرتے ہیں، اور اگر میں کہوں کہ وہ جلتے ہیں تو غلط نہ ہوگا۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر واقعی ترقی چاہتے ہو تو کسی ایک پارٹی کو مسلسل سپورٹ کرنا چاہیے۔ خیبرپختونخوا میں یہ تیسرا دورِ حکومت ہے، مگر آج تک کوئی بڑی ترقیاتی خبر سننے کو نہیں ملی۔

پنجاب میں مریم نواز کی حکومت کا یہ پہلا دور ہے، لیکن ترقیاتی منصوبوں کی رفتار حیران کن ہے۔ اتنے زیادہ پروگرامز کا آغاز اور مسلسل منصوبوں کی شروعات، کیا یہ سب پہلے سے پری پلان تھے یا واقعی دیگر صوبوں کے خلاف کوئی سازش ہو رہی ہے؟ پنجاب میں ہر روز کسی نہ کسی منصوبے کا افتتاح ہو رہا ہے، کبھی کوئی ثقافتی میلہ تو کبھی کوئی ترقیاتی اقدام۔ فروری کے مہینے میں پورا پنجاب مختلف تقریبات سے لطف اندوز ہوتا رہا—فیض فیسٹیول، پرانی گاڑیوں کا میلہ، پھولوں کی نمائش، جانوروں کے شو، اور یہاں تک کہ ڈرون شوز تک۔ ساتھ ہی مختلف اسکالرشپس، لیپ ٹاپ اسکیمیں اور دیگر سہولیات پنجاب کے طلبہ کے لیے جاری کی گئیں۔

مگر خیبرپختونخوا کے لیے میرے پاس کچھ کہنے کو نہیں۔ یہاں یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچ دی گئیں، کوئی نئی یونیورسٹی نہیں بنی۔ دہشت گردی جو کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے، اس میں کوئی نمایاں کمی نہیں آئی۔ ٹریفک کے مسائل جوں کے توں ہیں، کوئی نئے قواعد و ضوابط نہیں بنائے گئے۔ طلبہ کے لیے کوئی ایسی اسکیم نہیں جو ان کے تعلیمی اخراجات کم کر سکے، خاص طور پر ان کے لیے جو مہنگی تعلیم برداشت نہیں کر سکتے۔ نہ ہی کوئی ایسا ثقافتی پروگرام منعقد ہوا جس سے پختون کمیونٹی کو پہچان ملے۔

خیبرپختونخوا میں ٹریفک کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں عام ہیں۔ اگر ملاکنڈ ڈویژن کی بات کریں، تو آج تک وہاں ایک بھی ٹریفک سگنل نصب نہیں کیا گیا، حالانکہ اس کی اشد ضرورت ہے تاکہ عوام کو ٹریفک قوانین کا شعور حاصل ہو۔ چکدرہ، مینگورہ، تھانہ اور دیگر کئی علاقوں میں ٹریفک سگنلز کی سخت ضرورت ہے۔

اگر جنگلات کا ذکر کریں تو صورتحال اتنی مایوس کن ہے کہ شاید پڑھ کر آپ کو افسوس ہو۔ پچھلے چند سالوں میں جنگلات کا صفایا تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اسی طرح بنوں کا واقعہ بھی اب تک کسی بڑی توجہ کا مرکز نہیں بن سکا۔

دنیا ترقی کی دوڑ میں کہاں جا رہی ہے اور ہم کہاں کھڑے ہیں؟ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں اور طلبہ سے کہنا چاہوں گا کہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہوں، ہمیں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنی ہوگی۔ ہمیں اپنے لیڈروں سے کوئی غرض نہیں، بس ہمیں ترقی چاہیے! ایسی اسکالرشپس درکار ہیں جن سے ہم اپنی تعلیم بہتر طریقے سے جاری رکھ سکیں۔ ہمیں ترقی چاہیے، حقیقی ترقی!

Comments

Click here to post a comment