رمضان المبارک نیکیوں کا موسم بہار اور رضائے الٰہی کی حصول کا سنہری موقع ہے۔ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کےلیے بہترین پلاننگ کرنا چاہیے۔
🥀سحری سے قبل کم از کم ایک گھنٹہ قبل اٹھنا چاہیے-
🥀وضو بنا کے قیام اللیل (تہجد) پڑھنا چاہیے.
🥀سحری ، فجر کے باالکل قریب کھانا چاہیے۔ کیونکہ سحری میں تاخیر کرنا مسنون ہے.
🥀فجر کی آذان کے بعد نماز کیلئے تیاری اور جماعت تک وقت تلاوت یا ذکر و اذکار میں گزارنا چاہیے.
🥀نماز فجر کے بعد اشراق تک وقت مسجد یا نماز کی جگہ میں بیٹھ کر تلاوت و مسنون اذکار میں گزارنا چاہئے۔ فجر کے بعد طلوع آفتاب تک نیند سے گریز کرنا چاہیے.
🥀اشراق کے بعد تھوڑا استراحت کرنا چاہیے.
🥀نماز ظہر تک وقت اپنی کام کاج، ملازمت، ضروریات، وغیرہ میں گزارنا چاہیے۔ کچھ وقت کےلیے آرام کرکے سونا چاہیے.
🥀ہر نماز کیلئے جماعت سے آدھا گھنٹہ قبل مسجد جانا چاہیے۔ جماعت تک وقت نوافل، ذکر و اذکار اور تلاوت میں گذارنا چاہیے.
🥀 نماز ظہر سے عصر تک وقت درس و تفسیر قرآن میں صرف کرنا چاہیے.
🥀نماز عصر کے بعد افطار تک کا وقت بہت اہم ہے۔ اس میں بلا ضرورت مسجد سے نہیں نکلنا چاہیے۔ یہ وقت تلاوت، شام کی مسنون اذکار اور دعاؤں میں گزارنا ضروری ہے۔
🥀دعا عبادت کی مغز اور اصل ہوتا ہے۔ رمضان المبارک میں افطاری کے وقت دعائیں قبول ہونے کی بہت چانسز ہوتے ہیں۔ لہذا آخری آدھا گھنٹہ یا بیس، پندرہ منٹ دعا کو دینا چاہیے۔
🥀روزہ افطار کرنے میں تعجیل(یعنی جلدی) کرنا چاہیے۔جوں ہی وقت داخل ہو جائے، فورا افطار کرنا چاہیے۔ احتیاط کی نام سے پانچ منٹ کی تاخیر خلاف سنت اور اللّہ کے ہاں نا پسندیدہ عمل ہے.
🥀 بسیاری خوری (زیادہ خوراک) سے اجتناب کرنا چاہیے.
🥀 نماز مغرب بروقت اور باجماعت ادا کرنے کی فکر رکھنا ضروری ہے۔
🥀مغرب کے بعد نماز عشاء تک وقت میں واک، ملاقاتیں اور استراحت وغیرہ کرنی چاہیے.
🥀نماز عشاء اور تراویح کے لیے تازہ دم ہوکر شوق اور رغبت سے جانا چاہیے۔ کیونکہ نماز تروایح، رمضان المبارک کی خصوصی عبادت ہے۔
🥀تروایح کی بعد فوراً سونا چاہیے، تاکہ بدن کیلئے مطلوبہ نیند پوری ہوسکیں
اللّہ تعالیٰ عمل کی توفیق دے۔ آمین
تبصرہ لکھیے