ہوم << چھوٹی چھوٹی دُنیائیں - فرحانہ مختار

چھوٹی چھوٹی دُنیائیں - فرحانہ مختار

ایک دنیا جس کے ہم سب باسی ہیں اور اپنے اپنے حصے کا کام کرتے اور کئی لوگوں سے جُڑے ہوتے ہیں۔ مزے کی بات تو یہ ہے کہ اس دنیا کے علاوہ بھی ہم سب کئی چھوٹی چھوٹی دنیاؤں کے مکین ہیں۔

ان دنیاؤں میں ایک دنیا ہماری اپنی "ذات" کی ہوتی ہے۔ جس میں ہم اپنے آپ کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس دنیا میں ہم کبھی اپنے آپ سے باتیں کرتے ہیں، کبھی جھگڑا، کبھی اپنے آپ سے روٹھتے ہیں تو کبھی اپنے آپ کو مناتے ہیں۔ کبھی غم میں اپنے آپ کو گلے لگاتے ہیں تو کبھی اپنے آپ کو تسلی دیتے ہیں۔ کبھی خواب دیکھتے ہیں تو کبھی کسی تگ و دو میں اپنی ڈھارس بندھاتے ہیں۔ اسی دنیا میں ہم اپنے آپ کو سجاتے، نکھارتے ہیں اور آئینے کے سامنے اپنی تعریف بھی کرتے ہیں۔ اسی دنیا کا سب سے اہم کام اپنی روح کو سنوارنا ہے۔ اس دنیا میں ہم اپنی مرضی اور خوشی سے رنگ و خوشبو کا اہتمام کرتے ہیں۔

ہماری دوسری چھوٹی سی دنیا ہمارے اور ہمارے "بچوں" کی دنیا ہے۔ اس دنیا میں ہم اپنے بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ اس دنیا کی باتیں اور وچار ہی الگ ہیں۔ یہاں ہم اپنے بچوں کی ذات کا محور ہوتے ہیں اور وہ ہماری۔ یہ دنیا بڑی حسین ہوتی ہیں۔ اس میں ننھے ننھے رنگ، دکھ اور خوشیاں ہوتی ہیں۔ اس میں ہم اپنے بچوں کو دیکھ کہ جیتے ہیں اور بچے ہمیں دیکھ کہ زندگی کے ڈھب سیکھتے ہیں۔ اس دنیا کا اہم کام ننھے ذہنوں کو دین کے سانچے میں ڈھالنا ہے۔

ایک اہم دنیا ہماری اور ہمارے "شوہر" کی ہوتی ہے۔ اس دنیا میں دو انجان لوگ رب کے حکم سے ایک آشیانہ بناتے ہیں اور ساری عمر ایک دوسرے کے ساتھ گزارتے ہیں۔ اس دنیا میں ہم شوہر کی حفاظت میں اپنے آپ کو محفوظ پاتے ہیں۔

ایک دنیا ہماری، ہمارے والدین اور ہماری ہوتی ہے۔ یہ دنیا سب سے محفوظ، سائباں جیسی، بے فکری والی، اور لاڈ اٹھوانے والی ہوتی ہے۔ والدین سے مثبت توانائی اور تسلی ملتی، مثبت مشورہ ملتا اور زندگی گزارنے کا راستہ ملتا۔ یہ دنیا کسی آغوش جیسی ہوتی ہے۔ اس کے اصول مختلف ہوتے ہیں۔

بہن بھائی کی اور ہماری بھی ایک دنیا ہوتی ہے، کچھ سانجھے دکھ سکھ ہوتے اس دنیا کے جس میں بہن بھائی ایک دوسرے سے بات کر کہ دل ہلکا کر لیتے۔

ایک دنیا ہمارے دوستوں پہ مشتمل ہوتی ہے۔ راز و نیاز دوستوں کے ساتھ ہوتے سارے۔۔۔جب کبھی ملتے تو نئی توانائی ملتی۔ ماضی کے واقعات یاد کر کہ خوشی ہوتی۔

یہ ساری دنیائیں ہی حَسین ہیں۔

Comments

Click here to post a comment